عمران اسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 333
- ری ایکشن اسکور
- 1,609
- پوائنٹ
- 204
حضرت شداد بن اوس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ نے فر ما یا:
سید الاستغفاریہ ہے کہ یوں کہو :
اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّى ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ ، خَلَقْتَنِى وَأَنَا عَبْدُكَ ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ ، أَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَىَّ وَأَبُوءُ بِذَنْبِى ، فَاغْفِرْ لِى ، فَإِنَّهُ لاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ
’’اے اﷲ!تو میر ا رب ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو نے ہی مجھے پیدا کیا اور میں تیرا ہی بندہ ہو ں میں اپنی طاقت کے مطابق تجھ سے کیے ہو ئے عہد اور وعدہ پر قائم ہو ں، ان بر ی حرکتوں کے عذاب سے جو میں نے کی ہیں۔ تیری پناہ ما نگتا ہوں، مجھ پرجو تیری نعمتیں ہیں ان کا اقرار کرتا ہوں ، اور اپنے گنا ہوں کا اعتراف کر تا ہوں ۔ میری مغفرت کر دے کہ تیرے سوا اور کوئی بھی گناہ معاف نہیں کرتا۔ ‘‘
آپﷺ نے فر ما یا: جس نے اس دعا کے الفا ظ پر یقین رکھتے ہو ئے دل سے ان کو کہہ لیا اور اسی دن شام ہونے سے پہلے اس کا انتقال ہو گیا، تو وہ جنتی ہے۔ اور جس نے اس دعا کے الفاظ پر یقین رکھتے ہوئے رات میں ان کو پڑھ لیا اور پھر اس کا صبح ہو نے سے پہلے انتقال ہو گیا، تو وہ جنتی ہے ۔
( صحيح بخاری،کتاب الدعوات، باب أفضل الإستغفار : 6306)
سید الاستغفاریہ ہے کہ یوں کہو :
اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّى ، لاَ إِلَهَ إِلاَّ أَنْتَ ، خَلَقْتَنِى وَأَنَا عَبْدُكَ ، وَأَنَا عَلَى عَهْدِكَ وَوَعْدِكَ مَا اسْتَطَعْتُ ، أَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ ، أَبُوءُ لَكَ بِنِعْمَتِكَ عَلَىَّ وَأَبُوءُ بِذَنْبِى ، فَاغْفِرْ لِى ، فَإِنَّهُ لاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلاَّ أَنْتَ
’’اے اﷲ!تو میر ا رب ہے، تیرے سوا کوئی معبود نہیں، تو نے ہی مجھے پیدا کیا اور میں تیرا ہی بندہ ہو ں میں اپنی طاقت کے مطابق تجھ سے کیے ہو ئے عہد اور وعدہ پر قائم ہو ں، ان بر ی حرکتوں کے عذاب سے جو میں نے کی ہیں۔ تیری پناہ ما نگتا ہوں، مجھ پرجو تیری نعمتیں ہیں ان کا اقرار کرتا ہوں ، اور اپنے گنا ہوں کا اعتراف کر تا ہوں ۔ میری مغفرت کر دے کہ تیرے سوا اور کوئی بھی گناہ معاف نہیں کرتا۔ ‘‘
آپﷺ نے فر ما یا: جس نے اس دعا کے الفا ظ پر یقین رکھتے ہو ئے دل سے ان کو کہہ لیا اور اسی دن شام ہونے سے پہلے اس کا انتقال ہو گیا، تو وہ جنتی ہے۔ اور جس نے اس دعا کے الفاظ پر یقین رکھتے ہوئے رات میں ان کو پڑھ لیا اور پھر اس کا صبح ہو نے سے پہلے انتقال ہو گیا، تو وہ جنتی ہے ۔
( صحيح بخاری،کتاب الدعوات، باب أفضل الإستغفار : 6306)