• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سید قطب کا عقیدہ و منہج علماء سلف کی نظر میں

شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
السلام علیکم:
خطبہ مسنونہ

الحمدللہ والصلاۃوالسلام علی رسول اللہ وعلی آلہ وصحبہ ومن اتبع ھداہ، وبعد
نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا ارشاد ہے:
"لاتطرونی کما اطرت النصاری ابن مریم"
(صحیح البخاری: 3189)
ترجمہ: مجھے میرے درجے سے اس طرح بڑھا چڑھا کر بیان نہ کرنا جیسا کہ نصاری نے عیسی علیہ السلام کے ساتھ کیا۔
اس حدیث‌کے باوجود فی زمانہ کچھ فریب خوردگان افراد اور جماعتیں شخصیت پرستی میں غلو کی حد تک جاپہنچے ہیں، کہ موصوف سید قطب کو(کہ جن کے رد پر یہ کتابچہ ہے) امام دوراں و شہید ملت قرار دے بیٹھے ہیں اور یہ تک نہ سوچا کہ ان کی کتب جیسے: تفسیر فی ظلال القرآن اور العدالتہ الاجتماعیتہ وغیرہ جیسی تصنیفات میں‌ کیسی بھیانک غلطیاں ہیں‌
مثلا
ان میں‌انبیاء‌کرام علیہم السلام و صحابہ کرام رضی اللہ عنھم پر زبان طعن دراز کی گئی ہے، اسلامی ممالک، معاشروں اور تنظیموں‌ پر کفر کے فتوے جڑے گئے ہیں، عقیدہ اعتزال(عقل پرستی) اور عقیدہ حلول و وحدت الوجود (تصوف کا کفریہ عقیدہ کہ ہر چیز میں اللہ ہے یا وجود صرف اللہ ہی کا ہے) کی آبیاری کی گئی ہے، پر تشدد ، مظاہروں‌ اور مسلم ممالک میں بغاوت کی تحریکیں پیدا کرنے جیسی قباحتیں‌ موجود ہیں۔
الغرض اس کتاب کا مقصد سید قطب کی تصنیفات میں‌ پائی جانے والی غلطیوں کی نشاندہی کرنا ہے تا کہ اس کے جال میں پھنسنے سے بچا جا سکے۔ المیہ تو یہ ہے کہ یہ تصنیفات دنیا میں‌ پھیل چکی ہیں‌، نشرہورہی ہیں‌، تقسیم کی جا رہی ہیں‌، تعلیمی اداروں میں‌باقاعدہ نصابی کتب کا حصہ بن چکی ہیں، مگر عام آدمی اس کے بھیانک نتائج سے بے خبر ہے۔
عصر حاضرکی تکفیری تحریکیں انکو اپنا امام گردانتی ہیں اوران تعلیمات کی روشنی میں اپنا منہج باطل ترتیب دیتی ہیں، جسکی واضح مثال ان کی نمائدہ ویب سائٹس جن میں "الموحدین، باب اسلام، انصار مجاہدین وغیرہ وغیرہ شامل ہیں ۔اس کے علاوہ کچھ حضرات جن حامد کمال الدین صاحب بھی شامل ہیں ، سید قطب کو اپنا امام و پیشوا گردانتے ہیں اور ادارہ ایقاظ کے نام سے پاکستان میں سلفی نوجوانوں میں سید قطب اور ان کے بھائی محمد قطب کےباطل و گمراہ کن افکار سے لبریز مواد کو بڑی شان سے پیش کر کے صحیح العقیدہ افراد کو اس بھیانک جال میں پھانس کر منہج سلف سے گمراہ کر نے میں دن رات کھپا رہے ہیں۔
علامہ عبد اللہ الدویش رحمتہ اللہ علیہ نے اپنی کتاب “المورد الزلال” اور علامہ ربیع بن ھادی المدخلی حفظہ اللہ نے اپنی متعدد کتب میں‌سید قطب کی کتابوں‌ پر سیر حاصل اور مفیدبحث‌ کی ہے اور ساتھ ہی ان میں‌موجود غلطیوں‌ کی نشاندہی فرمائی ہے۔ ان کے علاوہ محترم شیخ‌ ابن عثیمین ، ناصر الدین البانی اور عبد الرزاق عفیفی رحمتہ اللہ علیھم وغیرہ جیسے کبار علماء کرام نے بھی فتاوی صادر فرمائے ہیں‌ اور اس خوبصورت فریب سے بچنے کی تلقین فرمائی ہے۔
اللہ تعالی تمام مسلمانوں کو ان گندےاورگمراہ کن افکار سے محفوظ فرمائے۔ آمین
امت مسلمہ میں منہج اہل السنہ سے انحراف کر کے اپنے باطل عقاید کی ترویج کرنے والی
شخصیت کے بارے جاننے کے لیے اپنی نوعیت کی اردو زبان میں ایک منفرد کتاب۔
پڑھنے اور ڈاون لوڈ کرنے کے لیے
پی ڈی ایف فارمیٹ میں اس لنک پر کلک کریں
یونیکوڈ میں اس لنک پر کلک کریں۔
 
شمولیت
اگست 30، 2012
پیغامات
348
ری ایکشن اسکور
970
پوائنٹ
91
السلام علیکم:
جناب یہ رسالہ پہلے بھی موجود ہے ، اس میں نیا کیا ہے؟؟؟
عبداللہ عبدل بھائی اس رسالے میں بہت ساری چیزیں نئی ہیں۔
مثلا:
۱۔اس میں ان باتوں کے شواہد دیے گئے ہیں کہ عصر حاضر کی تکفیری تحریکوں کے بانی سید قطب ہی تھے۔
۲۔علماء سلف کا اس کی تصنیفات اور اس کے شخصیت کے بارے حکم بھی پیش کیا گیا ہے۔
۳۔ موجودہ دور میں اس کی سوچ کے حامی افراد کو بھی ایک حد تک نشاندہی کی گئی ہے۔
۴۔انٹر نیٹ پر اس کے پیرو کاروں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے۔
۵۔یہ کتاب موجودہ تکفیری سوچ رکھنے والے افراد کی حقیت جاننے کے لیے نہات مفید ہے۔
امید ہے آپ کو یہ کتاب پڑھنے کے بعد فرق واضح
 

MD. Muqimkhan

رکن
شمولیت
اگست 04، 2015
پیغامات
248
ری ایکشن اسکور
46
پوائنٹ
70
لنک پر کلک کرو تو جانے کیا کهل جاتا ہے. سمجه میں نہیں آرہا
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
لنک پر کلک کرو تو جانے کیا کهل جاتا ہے. سمجه میں نہیں آرہا
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
غالبا۔۔مذکورہ ویب سائیٹ بند ہوچکی ہے۔
 
Top