آنکھ جو دیکھتی ہے لب پہ آ سکتا نہیں
محو حیرت ہوں کہ دنیا کیا سے کیا ہو جائے گی
میں تو ان سارے بیانات کے روشنی میں اس فیصلے پر پہنچا ہوں کہ اس وقت منافقت دلوں میں گھر کر گئی ہے اور ہم جھوٹے ہوتے ہوئے بھی اپنے آپ کو سچا اور جس کی غلامی قبول کی ہوئی ہے اس کے جھوٹ کے عیاں ہونے کے باوجود بھی اس کی حمایت ہماری فطرت بن چکا ہے۔اگر ملالہ ہماری بہن ہے تو سادہ سوال ہے کہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کن کی بہن ہے؟اگر ملالہ کا خون اتنا قیمتی ہے کہ زخمی ہونے پر اس قدر افسوس اور عالمی دنیا سے فون پر رابطے اور تو جامعہ حفصہ میں شہید ہونے والی کون اور ان کو شہید کرنے والے کون؟کراچی میں دن دیہاڑے دم توڑتی روحوں کے مجرم کون؟ اور ان سے ہمارا رشتہ کیا؟
میڈیا کو ملالہ کا ایک ظلم نظر آیا باقی امریکی دہشت گردی نظر نہیں آئی؟کیا ویسی ہی کوریج دی گئی ہے اسے؟سوات ،شمالی وزیرستان،بلوچستان میں خون کی بہتی ہوئی ندیاں میڈیاں کے دلوں پر اثر نہیں کرتا؟
خدا رار اپنے دشمن کو پہچانو!اسلام کی تعلیمات کو پہچانو!آزادی اور غلامی کے مفہوم کو نئے سرے سے ازبر کرو،غیرت،حمیت اور عزم مصصم کا مفہوم ہی سمجھ لو