محمد آصف مغل
سینئر رکن
- شمولیت
- اپریل 29، 2013
- پیغامات
- 2,677
- ری ایکشن اسکور
- 4,006
- پوائنٹ
- 436
وَاٰتُوا النِّسَاۗءَ صَدُقٰتِہِنَّ نِحْلَۃٍ۰ۭ فَاِنْ طِبْنَ لَكُمْ عَنْ شَيْءٍ مِّنْہُ نَفْسًا فَكُلُوْہُ ہَنِيًْۗٔا مَّرِيًْۗٔا۴ وَلَا تُؤْتُوا السُّفَھَاۗءَ اَمْوَالَكُمُ الَّتِىْ جَعَلَ اللہُ لَكُمْ قِيٰمًا وَّارْزُقُوْھُمْ فِيْھَا وَاكْسُوْھُمْ وَقُوْلُوْا لَھُمْ قَوْلًا مَّعْرُوْفًا۵
۱؎ اسلام جس حسن سلوک کو میاں بیوی میں دیکھنا چاہتا ہے ، اس کا اندازہ رسم '' صداق'' سے ہوسکتا ہے ۔ یعنی عہد مؤدت وصداقت کی یادگار۔
مسلمان شوہر مجبور ہے کہ حسب توفیق عورت کو شادی کا تحفہ یعنی مہردے۔
اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی۱؎ سے ادا کرو۔پھراگر وہ دل کی خوشی سے کچھ چھوڑدیں تو تم اس کو لذت اورمزے سے کھاؤ۔(۴) اور اپنے مال جو اللہ نے تمہاری گزران ٹھہرائے ہیں بے وقوفوں کو نہ دو۔ ہاں اس میں سے انھیں کھلاؤ پہناؤ اور ان سے مناسب بات بولو۔(۵)
شادی کا تحفہ
۱؎ اسلام جس حسن سلوک کو میاں بیوی میں دیکھنا چاہتا ہے ، اس کا اندازہ رسم '' صداق'' سے ہوسکتا ہے ۔ یعنی عہد مؤدت وصداقت کی یادگار۔
مسلمان شوہر مجبور ہے کہ حسب توفیق عورت کو شادی کا تحفہ یعنی مہردے۔