• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شادی

عبدالرءوف

مبتدی
شمولیت
جولائی 22، 2015
پیغامات
23
ری ایکشن اسکور
8
پوائنٹ
4
شادی انبیاء کرام کی سنت ہے
==================
مقبول احمد سلفی
اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :
وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا رُسُلاً مِّن قَبْلِكَ وَجَعَلْنَا لَهُمْ أَزْوَاجًا وَذُرِّيَّةً (الرعد:38)
ترجمہ : ''ہم آپ سے پہلے بہت سے رسول بھیج چکے ہیں اور ہم نے ان سب کو بیوی بچوں والا بنایا تھا''
شادی اس وقت اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ عظیم نعمت ہو گی جب اس سے ان دینی، دنیوی، ذاتی اور معاشرتی فوائد کا حصول ممکن ہو سکے جن کا شریعت نے ہم سے مطالبہ کیا ہے۔ فرمان باری تعالیٰ ہے:
وَأَنكِحُوا الأَيَامَى مِنكُمْ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَإِمَائِكُمْ إِن يَكُونُوا فُقَرَاء يُغْنِهِمُ اللَّهُ مِن فَضْلِهِ وَاللَّهُ وَاسِعٌ عَلِيمٌ(النور:32)
ترجمہ :''تم میں سے جو مرد، عورت بے نکاح کے ہوں ان کا نکاح کر دو، اور اپنے نیک بخت غلام لونڈیوں کا بھی۔ اگر وہ مفلس بھی ہوں گے تو اللہ تعالیٰ ان کو غنی بنا دے گا۔ اللہ تعالیٰ کشادگی والا اور علم والا ہے''
نبی کریم ﷺ کا ارشاد گرامی ہے :
يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنْ اسْتَطَاعَ منكُم الْبَاءَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ ، فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ ، وَأَحْصَنُ لِلْفَرْجِ ، وَمَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاءٌ(بخاري:5066ومسلم :1400)
ترجمہ : اے نوجوانوں کی جماعت! تم میں سے جو کوئی استطاعت رکھتا ہو وہ ضرور شادی کرے کیونکہ یہ (شادی) نگاہوں کو بہت جھکانے والی اور شرمگاہ کی خوب حفاظت کرنے والی ہے اور جو شادی کی طاقت نہیں رکھتا وہ روزہ رکھے ، پس یہ اس کے لئے ڈھال ہوگا۔
اس لئے شادی کی عمر ہوتے ہی لڑکے یا لڑکی کو شادی کر لینی چاہئے :
جیساکہ نبی صلی اللہ کا فرمان ہے :
إِذَا خَطَبَ إِلَيْكُمْ مَنْ تَرْضَوْنَ دِينَهُ وَخُلُقَهُ فَزَوِّجُوهُ، إِلَّا تَفْعَلُوا تَكُنْ فِتْنَةٌ فِي الأَرْضِ ، وَفَسَادٌ عَرِيضٌ (رواہ الترمذي وابن ماجة وحسنه الألباني في صحيح الترمذي)
ترجمہ : ''اگر تمہارے ہاں کوئی ایسا آدمی نکاح کا پیغام بھیجے جس کے دین اور اخلاق سے تم مطمئن ہو تو اس کے ساتھ (اپنی ولیہ) کی شادی کر دو اور اگر تم نے ایسا نہ کیا تو زمین میں بہت بڑا فتنہ اور فساد پھیلے گا''۔
٭ اس روایت کو شیخ البانی نے صحیح الترمذی میں حسن قرار دیا ہے ۔
مگر افسوس کی بات ہے کہ کہیں گھر والے شادی میں تاخیر کرتے ہیں تو کہیں لڑکے اور لڑکیاں بغیر کسی وجہ کے ماں کی بات کاٹ کر شادی سے مسلسل انکار کرتے ہیں جو کہ غیر شرعی طریقہ ہے ۔ اس کی پاداش میں جس کی طرف سے تاخیر ہورہی ہو وہ گنہگار ہوگا اور اللہ تعالی کے یہاں جواب دہ بھی ہوگا ۔
شادی کا پیغام آنے کے بعد اگر رشتہ مناسب ہو تو لڑکی کو ہاں کردینا چاہئے یہی اسلامی طریقہ ہے .
جلدی شادی کرنے سے بے شمار فوائد ملتے ہیں جبکہ شادی میں تاخیر کرنے سے بہت ساری برائیاں جنم لیتی ہیں ۔
چند فوائد مندرجہ ذیل
• شادی سے ایمان کو تقویت ملتی ہے ۔
•۔نوجوانی میں حلال طریقے سے سکون و راحت نصیب ہوتی ہے ۔
• جنسی انحراف اور غلط راستے سے محفوظ ہوجاتا ہے اور عفت و پاکدامنی میسر ہوتی ہے ۔
• نفسیاتی اور اعصابی امراض سے بھی بچاؤ ہوتی ہے ۔
• شادی سے آدمی کے اندر کسب معاش اور زندگی کے لئے بھاگ دوڑ کی حرکت پیدا ہوتی ہے ۔
• شادی زرق میں کشادگی کا ذریعہ بھی ہے ۔
•شادی نہ کرنے سے جہاں انسان کے اندر کبھی بے راہ روی پیدا ہوتی ہے وہیں اس کے اندر سے رحم کا جذبہ مفقود ہونے کے ساتھ سنگدلی کی بدترین صفت پیدا ہوتی ہے ۔


اللہ تعالی ہم سب کو سنت پر چلنے کی توفیق عطا فرمائے ۔ آمین
 
Top