السلام علیکم ورحمۃ اللہ
ایک جگہ یہ واقعہ بطور حدیث سننے میں آیا: ایک صحابی ،نبی کریم کے پاس پریشانی کی حالت میں اآءے اور عرض کی کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ ایک بڑا میدان ہے جس میں دو طرف لوگو ں کی قطاریں رواں ہیں۔ داءیں طرف والے اطمینان کے سات اور باءیں والے انتہاءی پریشانی کی حالت میں سفر کر رہے ہین۔
نبی کریم نے اس کی تعبیر یہ کی میدان حشر کا ہے۔ داءیں طرف والے شاگرد ہیں اور باءیں طرف والے استاد ہیں جوااپنے شاگردوں کو گم راہ کرنے کے سبب عذاب میں ہیں۔
دریافت یہ کرنا ہے کہ کیا اس مفہوم کی کوءی حدیث موجود ہے؟
جزاکم اللہ خیرا
ایک جگہ یہ واقعہ بطور حدیث سننے میں آیا: ایک صحابی ،نبی کریم کے پاس پریشانی کی حالت میں اآءے اور عرض کی کہ میں نے خواب میں دیکھا ہے کہ ایک بڑا میدان ہے جس میں دو طرف لوگو ں کی قطاریں رواں ہیں۔ داءیں طرف والے اطمینان کے سات اور باءیں والے انتہاءی پریشانی کی حالت میں سفر کر رہے ہین۔
نبی کریم نے اس کی تعبیر یہ کی میدان حشر کا ہے۔ داءیں طرف والے شاگرد ہیں اور باءیں طرف والے استاد ہیں جوااپنے شاگردوں کو گم راہ کرنے کے سبب عذاب میں ہیں۔
دریافت یہ کرنا ہے کہ کیا اس مفہوم کی کوءی حدیث موجود ہے؟
جزاکم اللہ خیرا