- شمولیت
- دسمبر 09، 2013
- پیغامات
- 68
- ری ایکشن اسکور
- 15
- پوائنٹ
- 37
رات کے آخری پہر خادم الحرمین الشریفین کی وفات کی خبر نے کلیجہ چیر کر رکھ دیا‘ مگر اس کلیجے پر آری تو دو دن پہلے چل گئی تھی جب ہمارے ایک وفاقی وزیر سید ریاض حسین پیرزادہ نے الزام تراشی کی کہ سعودی پیسہ پاکستان میں فساد کا باعث بن رہا ہے۔ اس الزام کے بعد شاہ عبداللہ کو جینے کی کیا خواہش رہ گئی ہو گی؟ زیادہ عرصہ نہیں گزرا جب اڑھائی ارب ڈالر اسی بادشاہ نے چپ چاپ سے ریاض حسین پیرزادہ کے وزیر اعظم نواز شریف کی ہتھیلی پر رکھ دیئے تھے۔ کس اکاؤنٹ میں‘ کس کام کے لیے‘ یہ راز شاہ عبداللہ اپنے ساتھ لے گئے یا وزیر اعظم جانتے ہوں گے یا اس راز کو سید ریاض حسین پیرزادہ نے فاش کیا ہے۔ شورش کاشمیری نے ایک شہرہ آفاق کتاب لکھی تھی‘ وہ بازار میں موجود ہوتی تو میں پتہ چلاتا کہ کیا اس عظیم قلم کار نے سید ریاض حسین پیرزادہ کا تذکرہ اس میں شامل کیا ہے یا نہیں؟ مجھے کبھی وقت ملا تو میں ضرور یہ تذکرہ عام کروں گا۔ انسان ایسا ویسا ہو تو بیان بھی ایسا ویسا ہی دیتا ہے‘ اس بیان نے پاکستان کو منہ دکھانے کے قابل نہیں چھوڑا‘ ہم نے ہمیشہ سعودی عرب کا کھایا اور ہمیشہ اسی کی تھالی میں چھید کرنے کی کوشش کی۔
مکمل مضمون لنک
http://www.ahlehadith.org/shah-abdullah-ki-wafat-hasrat-ayat
مکمل مضمون لنک
http://www.ahlehadith.org/shah-abdullah-ki-wafat-hasrat-ayat