السلام علیکم
جزاک اللہ خیراً سسٹر۔ شراب کے نقصانات اپنی جگہ ، لیکن میرے مطابق جو حکم اللہ نے فرما دیا اور رسول اللہ ﷺ سے ثابت ہے، وہ اٹل ہے اور ماننا ہے اور اس کے لیے فائدہ نقصان کی دلیل دور کی بات ہے۔
آپ نے بجا فرمایا یہ حکم اٹل ہیں اور انہیں ماننا ھے۔
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
﴿لا تشرب الخمر، فانھا مفتاح کل شر﴾
ترجمہ: (شراب مت پیو، بے شک یہ ہر برائی کی چابی ہے۔)
(سنن ابن ماجہ، الاشربة، باب الخمر مفتاح کل شر ۳۳۷۱)
=============
یہ حدیث مبارکہ آپ نے پیش کی تھی اس میں صرف شراب کی ممانعت ھے،
ایک محترم نے "
سکر" کا لفظ اس کے اندر نہ جانے کیسے دیکھ لیا۔
ہر نشہ لانے والی شے حرام ہے، اور جس کی زیادہ مقدار نشہ لائے اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہے۔
احادیث مبارکہ نے واضح طور پر شراب کو حرام قرار دیا اور ان احادیث سے ہر وہ چیز بھی حرام ہوئی جو نشہ آور شے ہو۔
یہ عبارت مضمون نگار کی ذاتی رائے ھے جو اس نے پیش کردہ حدیث مبارکہ کی تشریح میں پیش کی، جو اس حدیث مبارکہ کا حصہ یا دوسری حدیث نہیں۔
والسلام