جویہ اعتقادرکھےکہ عیسی اللہ کابیٹاہےکیاوہ مسلمان ہے ؟
کیایہ ممکن ہے ایک شخص یہ اعتقادرکھنےکے باوجود بھی مسلمان ہوکہ عیسی علیہ السلام اللہ تعالی کابیٹا ہے ؟
الحمدللہ
اللہ تعالی پرایمان کےارکان میں سےسب سےاہم رکن یہ ہے کہ اللہ تعالی کوہراس صفت سے جوکہ نقص کی صفت ہو پاک سمجھا جائے ۔
ان صفات نقص میں سےجن کی نفی کرنامسلمان پرواجب ہے کہ وہ اسےاللہ تعالی سےاس کی نفی کرے وہ بیٹےکی صفت ہے کہ اللہ تعالی کا بیٹا ہے کیونکہ اس سے حاجت اورضرورت اورمماثلت کا وجودلازم آتا ہے اوریہ وہ امورہیں جن سےاللہ تعالی کی تقدیس کرنی ضروری ہے ۔
اللہ سبحانہ وتعالی کاارشاد ہے :
{ آپ کہہ دیجئےکہ وہ اللہ تعالی ایک ہی ہے ، اللہ تعالی بے نیاز ہے ، نہ اس سےکوئی پیداہوااورنہ ہی وہ کسی سے پیداہوااورنہ ہی اس کا کوئی ہمسر ہے } الاخلاص /(1 ۔ 4)
لھذاعیسائیوں کے یہ عقیدہ رکھنے کی بناء پرکہ عیسی علیہ السلام اللہ تعالی کےبیٹے ہیں ۔ اللہ تعالی اس سے بلند بالا اورپاک ہے جووہ بیان کرتے ہیں ۔ توقرآن کریم میں بہت ساری آیات میں اس دعوی کی نفی اوراللہ تعالی نےاس کاردکیا ہے ۔
اللہ سبحانہ وتعالی کاارشاد ہے :
{ یہودی کہتے ہیں عزیراللہ کابیٹا ہے اورنصرانی وعیسائی کہتے ہیں کہ مسیح اللہ تعالی کابیٹا ہے یہ قول صرف ان کےمنہ کی بات ہے پہلےکافروں کے قول کی یہ بھی نقل کرنے لگے ہیں اللہ تعالی انہیں غارق کرے وہ کیسے پلٹائےجاتےہیں } التوبۃ ۔/(30)
اللہ سبحانہ وتعالی کافرمان ہے :
{ اےاہل کتاب اپنے دین میں غلونہ کرواورحد سےنہ بڑ ھواوراللہ حق کے علاوہ اورکچھ نہ کہومسیح عیسی بن مریم ( علیہ السلام ) توصرف اللہ تعالی کے رسول اوراس کے کلمہ ( کن سے پیداشدہ ) ہیں جسےمریم ( علیہاالسلام ) کی طرف ڈال دیااوراس کی طرف سےروح ہیں اس لئے تم اللہ تعالی کواوراس کےسب رسولوں کومانواوریہ نہ کہو کہ اللہ تین ہیں اس سے باز آجاؤ اسی میں تمہاری بہتری ہے نہیں سوائےاس بات کہ اللہ توایک ہی الہ ہے وہ اس سے پاک ہے کہ اس کی اولاد ہوآسمان وزمین میں جوکچھ بھی ہے اسی کاہے اوراللہ تعالی ہی کام بنانے والا کافی ہے } النساء ۔(171)
اوراللہ تبارک وتعالی کاارشاد ہے :
{ مسیح ابن مریم سوائے رسول ہو نے کے اورکچھ بھی نہیں اس سے پہلے بھی بہت سے پیغمبر گزر چکے ہیں ان کی والدہ ایک راست باز عورت تھیں دونوں ماں بیٹا کھانا کھا یا کرتے تھے آپ دیکھئے کہ کس طرح ہم ان کے سامنے دلیلیں رکھتے ہیں پھرغور کیجیے کہ کس طرح وہ پھرے جا تے ہیں } المائدۃ ۔(75)
اللہ سبحانہ وتعالی کاارشاد ہے :
{ یہودی کہتے ہیں عزیراللہ کابیٹا ہے اورنصرانی وعیسائی کہتے ہیں کہ مسیح اللہ تعالی کابیٹا ہے یہ قول صرف ان کےمنہ کی بات ہے پہلےکافروں کے قول کی یہ بھی نقل کرنے لگے ہیں اللہ تعالی انہیں غارق کرے وہ کیسے پلٹائےجاتےہیں } التوبۃ ۔/(30)
لھذا جب عیسائیوں کے ہاں یہ با طل قسم کااعتقاد موجود ہے تو ضروری اورواجب ہے کہ جو بھی ان میں سےاسلام میں داخل ہواوراسلام کوقبول کرے وہ ان باطل اعتقادات کو جو کہ اسلام کے منافی اورنواقض اسلام میں سے ہیں ان کو چھوڑ ے اورختم کرے اوریہ اعتقاد بھی نواقض اسلام میں سے ہے جیسا کہ حدیث شریف میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ ثابت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
( جو بھی یہ گواہی دے کہ اللہ تعالی کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں اوروہ اکیلا ہے اس کا کو ئی شریک نہیں اور یقینا محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بند ے اوررسول ہیں اورعیسی علیہ السلام اللہ تعالی کے بند ے اوراس کے رسول اوراس کے کلمہ ہیں جسے اس نے مریم علیہا السلام کی طرف ڈال دیا اورجنت اور جہنم حق ہیں تو اللہ تعالی اس کے عمل جو کچھ بھی ہوں اسے جنت میں داخل کرے گا )۔
صحیح بخاری حدیث نمبر ۔(3435)
امام قرطبی رحمہ اللہ تعالی فرماتے ہیں کہ :
اس سے یہ پتہ چلتا ہے کہ جب عیسائی مسلمان ہو تو اسے کس چیز کی تلقین کی جائے گي ۔
دیکھیں فتح الباری حدیث نمبر ۔(3435)
تو اس بنا پر یہ ثا بت نہیں ہوتا کہ وہ مسلمان ہے الا یہ کہ جب وہ اس باطل عقید ے کو چھو ڑ ے اوراس سے تو بہ کر ے اور یہ عقیدہ ر کھے کہ اللہ تعالی ان سب نقائص اور عیوب سے پاک ہے ، تو جس نے اللہ تعالی کی عظمت کو جان لیا تو اس کے لئے اس باطل عقائد کو چھوڑ نا بہت ہی آسان ہوگا جوکہ اللہ تعالی کے شایان شان اورلا ئق نہیں ۔
ہم اللہ تعالی سے دعا گو ہیں کہ وہ ہمیں اپنی تظیم اور قد رو منز لت کی معر فت نصیب فرمائے ۔آمین ۔
واللہ اعلم .
شیخ محمد صالح المنجد