• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شریعت صرف ظاہر پی لاگو ہوتی ہے باطن پر نہیں

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
السلام علیکم ورحمة اللہ
محترم ہمارا سوال یہ ہے کے شریعت صرف ظاہر پی لاگو ہوتی ہے باطن پر نہیں
تو اس کے پیچھے کیا حکمت ہے دلائل کے ساتھ باتیں
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
وعلیکم السلام
شریعت کی مثال قانون کی سی ہے یعنی شریعت اسلامیہ کو ہم قانون اسلامی کہہ سکتے ہیں۔ اور قانون کا اطلاق ظاہر پر ہوتا ہے کیونکہ قاضی یا جج یا حاکم کے سامنے ظاہر ہوتا ہے اور باطن پوشیدہ ہوتا ہے۔ جب باطن تک رسائی ممکن نہیں ہے تو اس پر قانون کا اطلاق کیسے ہو گا؟ یعنی باطن کو معلوم نہیں کیا جا سکتا اسی لیے تو وہ باطن کہلاتا ہے۔ جب اسے معلوم نہیں کیا جا سکتا تو اس پر کسی شیئ کا اطلاق کیسے ممکن ہے۔ مثال کے طور کسی جرم کے ارتکاب میں کسی انسان کی نیت کا معاملہ ہے۔ اب اگر مجرم یہ دعوی کرے کہ میری نیت تو اس قدر نیک یا صالح تھی تو اس کے اس دعوی کا اعتبار نہیں ہو گا کیونکہ اس کی نیت کا علم جاننے کے لیے ہمارے پاس معیار نہیں ہے لہذا ہم اس کے ظاہری عمل پر کوئی سزا جاری کر دیں گے۔
کسی شخص نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی اور اب وہ یہ کہتا ہے کہ میں نے طلاق کے الفاظ طلاق کی نیت سے نہیں کہے تو ظاہر یہ ہے کہ اس نے طلاق کے الفاظ بولے ہیں اور باطن یہ ہے کہ اس نے طلاق کی نیت نہیں کی۔ اب اس صورت میں اس کے باطن کو معلوم کرنا مشکل ہے الا یہ کہ اس کے کچھ قرائن ہوں۔ جب قرائن بھی موجود نہ ہوں تو ظاہر کے مطابق فیصلہ کر دیا جائے گا۔ جزاکم اللہ خیرا
 
Top