- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 1,118
- ری ایکشن اسکور
- 4,480
- پوائنٹ
- 376
بروز اتوار 18 مارچ 2012 کو جامعہ محمد بن اسماعیل البخاری اہل حدیث گندھیاں اوتاڑ میں ششماہی امتحان کے رزلٹ کے موقع پر ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس کی ضروری تفصیل درج ذیل ہے ۔
کانفرس کا اہتمام جامعہ کے وسیع و عریض گراونڈ میں کیا گیا تھا۔
صبح نو بجے سے ہی مہمان آنا شروع ہو گئے کئی لوگ گاڑیوں پر سوار تو کئی موٹر سائیکلوں پر سوار پوری گراونڈ میں ٹینٹوں کا بہترین انتظام کیا گیا تھا ،اور چاروں طرف قرآن و حدیث پر مشتمل بینر نظر آ رہے تھے ۔
نماز ظہر کے بعد پروگرام شروع ہونا تھا ۔
پروگرام تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوا
تلاوت کے لئے ننھے سے طالب علم نے پر کشش آواز میں تلاوت پیش کی ۔
پھر دو ننھے بچوں نے نعت رسول مقبول بہت احسن انداز میں سنائی ۔
پھر شیخ الحدیث جامعہ ہذا شیخ یوسف قصوری حفظہ اللہ کو دعوت دی گئی انھوں نے ضروری پندو نصائ/ح کیں کہ یہ امتحان عارضی ہے اس میں فیل بھی ہو جائے تو دوبارہ چانس ہوتے ہیں لیکن آخرت کے امتحان صرف ایک بار ہونا ہے دوبارہ تیاری کے لئے وقت نہیں ملنا
اس کی تیاری کریں ۔۔۔۔
یہاں تک اسٹیج سیکٹری راقم الحروف کرتا رہا
اور کچھ بیان کرنے کا موقع بھی ملا تو راقم نے لوگوں کی توجہ قرآن و حدیث سیکھنے کی طرف دلائی کہ اس سے عزت ملتی ہے آئیں اپنی اولادوں کو اس سے سے منور کریں اور صرف سات سال کے مختصر عرصہ میں آپ کے بیٹے منبر ومحراب کی زینت بن جائیں گے اللہ تعالی کی توفیق سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وغیرہ
پھر اسٹیج سیکٹری کی ذمہ محترم مدیر الجامعہ قاری محمد ادریس ثاقب حفظہ اللہ کو سونپی گئی ۔
انھوں نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پروگرام کو آگے چلا یا
1:سب سے پہلے اس سال وہ خوش قسمت طلباء جنھوں نے قرآن کریم حفظ کیا ہے وہ اپنا آخری سبق علماء کرام اور خصوص استاد محتر قاری ظفر اللہ خآن حفظہ اللہ کو سنائیں گے
حافظ شاہد محمود بن عبدالغفور آف چھبر ہٹھاڑ قصور
حافظ محمد حبیب اللہ بن اللہ دتہ جھگیاں چوہڑ قصور
حافظ محمد بلال بن محمد اقبال گندھیاں اوتاڑ قصور
تین طلباء نے باری باری پر اپنا آخری سبق سنایا ۔
2:قاری ادریس ثاقب حفظہ اللہ نے جامعہ کا مختصر تعارف کروایا ۔
3:شعبہ درس نظامی کی پہلی کلاس کے دوران صیغوں کا مقابلہ پیش کیا گیا اس کا امتحان عظیم سکالر حافظ عبدالمتین راشد حفظہ اللہ نے لیا ۔اور جامع درس بھی ارشاد فرمایا ۔
۔
3:پروفیسر یحیی خان جلالپوری حفظہ اللہ کو خطاب کے لئے بلایا گیا انھوں نے پر مغز درس دیا جس سے اکثر لوگ رونے لگے ۔سبحان اللہ
4:حافظ عبدا لعظیم اسد حفظہ اللہ منیجنگ ڈرائکٹر دارالسلام کو دعوت دی گئی انھوں نے جامعہ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور اپنی طرف سے جامعہ کو ایک گاڑی عطیہ کی اس کی چابی قاری ادریس ثاقب حفطہ اللہ کو تمام لوگوں کے سامنے پیش کی ۔
5:نماز عصر ادا کی گئی اس کے بعد حافظ عبدالرشید اظہر رحمہ اللہ کا غائبانہ نماز جنازہ پروفیسر یحیی خان حفظہ اللہ نے پڑھایا ۔
6:پھر کھانے کے لئے لمبے لمبے دستر خوان چند منٹوں میں بچھ گئے اور کھانا کھلایا گیا پھر تمام دوستوں کو الوداع کیا گیا ۔
بروز اتوار 18 مارچ 2012 کو جامعہ محمد بن اسماعیل البخاری اہل حدیث گندھیاں اوتاڑ میں ششماہی امتحان کے رزلٹ کے موقع پر ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس کی ضروری تفصیل درج ذیل ہے ۔
کانفرس کا اہتمام جامعہ کے وسیع و عریض گراونڈ میں کیا گیا تھا۔
صبح نو بجے سے ہی مہمان آنا شروع ہو گئے کئی لوگ گاڑیوں پر سوار تو کئی موٹر سائیکلوں پر سوار پوری گراونڈ میں ٹینٹوں کا بہترین انتظام کیا گیا تھا ،اور چاروں طرف قرآن و حدیث پر مشتمل بینر نظر آ رہے تھے ۔
نماز ظہر کے بعد پروگرام شروع ہونا تھا ۔
پروگرام تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوا
تلاوت کے لئے ننھے سے طالب علم نے پر کشش آواز میں تلاوت پیش کی ۔
پھر دو ننھے بچوں نے نعت رسول مقبول بہت احسن انداز میں سنائی ۔
پھر شیخ الحدیث جامعہ ہذا شیخ یوسف قصوری حفظہ اللہ کو دعوت دی گئی انھوں نے ضروری پندو نصائ/ح کیں کہ یہ امتحان عارضی ہے اس میں فیل بھی ہو جائے تو دوبارہ چانس ہوتے ہیں لیکن آخرت کے امتحان صرف ایک بار ہونا ہے دوبارہ تیاری کے لئے وقت نہیں ملنا
اس کی تیاری کریں ۔۔۔۔
یہاں تک اسٹیج سیکٹری راقم الحروف کرتا رہا
اور کچھ بیان کرنے کا موقع بھی ملا تو راقم نے لوگوں کی توجہ قرآن و حدیث سیکھنے کی طرف دلائی کہ اس سے عزت ملتی ہے آئیں اپنی اولادوں کو اس سے سے منور کریں اور صرف سات سال کے مختصر عرصہ میں آپ کے بیٹے منبر ومحراب کی زینت بن جائیں گے اللہ تعالی کی توفیق سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وغیرہ
پھر اسٹیج سیکٹری کی ذمہ محترم مدیر الجامعہ قاری محمد ادریس ثاقب حفظہ اللہ کو سونپی گئی ۔
انھوں نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پروگرام کو آگے چلا یا
1:سب سے پہلے اس سال وہ خوش قسمت طلباء جنھوں نے قرآن کریم حفظ کیا ہے وہ اپنا آخری سبق علماء کرام اور خصوص استاد محتر قاری ظفر اللہ خآن حفظہ اللہ کو سنائیں گے
حافظ شاہد محمود بن عبدالغفور آف چھبر ہٹھاڑ قصور
حافظ محمد حبیب اللہ بن اللہ دتہ جھگیاں چوہڑ قصور
حافظ محمد بلال بن محمد اقبال گندھیاں اوتاڑ قصور
تین طلباء نے باری باری پر اپنا آخری سبق سنایا ۔
2:قاری ادریس ثاقب حفظہ اللہ نے جامعہ کا مختصر تعارف کروایا ۔
3:شعبہ درس نظامی کی پہلی کلاس کے دوران صیغوں کا مقابلہ پیش کیا گیا اس کا امتحان عظیم سکالر حافظ عبدالمتین راشد حفظہ اللہ نے لیا ۔اور جامع درس بھی ارشاد فرمایا ۔
۔
3:پروفیسر یحیی خان جلالپوری حفظہ اللہ کو خطاب کے لئے بلایا گیا انھوں نے پر مغز درس دیا جس سے اکثر لوگ رونے لگے ۔سبحان اللہ
4:حافظ عبدا لعظیم اسد حفظہ اللہ منیجنگ ڈرائکٹر دارالسلام کو دعوت دی گئی انھوں نے جامعہ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور اپنی طرف سے جامعہ کو ایک گاڑی عطیہ کی اس کی چابی قاری ادریس ثاقب حفطہ اللہ کو تمام لوگوں کے سامنے پیش کی ۔
5:نماز عصر ادا کی گئی اس کے بعد حافظ عبدالرشید اظہر رحمہ اللہ کا غائبانہ نماز جنازہ پروفیسر یحیی خان حفظہ اللہ نے پڑھایا ۔
6:پھر کھانے کے لئے لمبے لمبے دستر خوان چند منٹوں میں بچھ گئے اور کھانا کھلایا گیا پھر تمام دوستوں کو الوداع کیا گیا ۔
کانفرس کا اہتمام جامعہ کے وسیع و عریض گراونڈ میں کیا گیا تھا۔
صبح نو بجے سے ہی مہمان آنا شروع ہو گئے کئی لوگ گاڑیوں پر سوار تو کئی موٹر سائیکلوں پر سوار پوری گراونڈ میں ٹینٹوں کا بہترین انتظام کیا گیا تھا ،اور چاروں طرف قرآن و حدیث پر مشتمل بینر نظر آ رہے تھے ۔
نماز ظہر کے بعد پروگرام شروع ہونا تھا ۔
پروگرام تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوا
تلاوت کے لئے ننھے سے طالب علم نے پر کشش آواز میں تلاوت پیش کی ۔
پھر دو ننھے بچوں نے نعت رسول مقبول بہت احسن انداز میں سنائی ۔
پھر شیخ الحدیث جامعہ ہذا شیخ یوسف قصوری حفظہ اللہ کو دعوت دی گئی انھوں نے ضروری پندو نصائ/ح کیں کہ یہ امتحان عارضی ہے اس میں فیل بھی ہو جائے تو دوبارہ چانس ہوتے ہیں لیکن آخرت کے امتحان صرف ایک بار ہونا ہے دوبارہ تیاری کے لئے وقت نہیں ملنا
اس کی تیاری کریں ۔۔۔۔
یہاں تک اسٹیج سیکٹری راقم الحروف کرتا رہا
اور کچھ بیان کرنے کا موقع بھی ملا تو راقم نے لوگوں کی توجہ قرآن و حدیث سیکھنے کی طرف دلائی کہ اس سے عزت ملتی ہے آئیں اپنی اولادوں کو اس سے سے منور کریں اور صرف سات سال کے مختصر عرصہ میں آپ کے بیٹے منبر ومحراب کی زینت بن جائیں گے اللہ تعالی کی توفیق سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وغیرہ
پھر اسٹیج سیکٹری کی ذمہ محترم مدیر الجامعہ قاری محمد ادریس ثاقب حفظہ اللہ کو سونپی گئی ۔
انھوں نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پروگرام کو آگے چلا یا
1:سب سے پہلے اس سال وہ خوش قسمت طلباء جنھوں نے قرآن کریم حفظ کیا ہے وہ اپنا آخری سبق علماء کرام اور خصوص استاد محتر قاری ظفر اللہ خآن حفظہ اللہ کو سنائیں گے
حافظ شاہد محمود بن عبدالغفور آف چھبر ہٹھاڑ قصور
حافظ محمد حبیب اللہ بن اللہ دتہ جھگیاں چوہڑ قصور
حافظ محمد بلال بن محمد اقبال گندھیاں اوتاڑ قصور
تین طلباء نے باری باری پر اپنا آخری سبق سنایا ۔
2:قاری ادریس ثاقب حفظہ اللہ نے جامعہ کا مختصر تعارف کروایا ۔
3:شعبہ درس نظامی کی پہلی کلاس کے دوران صیغوں کا مقابلہ پیش کیا گیا اس کا امتحان عظیم سکالر حافظ عبدالمتین راشد حفظہ اللہ نے لیا ۔اور جامع درس بھی ارشاد فرمایا ۔
۔
3:پروفیسر یحیی خان جلالپوری حفظہ اللہ کو خطاب کے لئے بلایا گیا انھوں نے پر مغز درس دیا جس سے اکثر لوگ رونے لگے ۔سبحان اللہ
4:حافظ عبدا لعظیم اسد حفظہ اللہ منیجنگ ڈرائکٹر دارالسلام کو دعوت دی گئی انھوں نے جامعہ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور اپنی طرف سے جامعہ کو ایک گاڑی عطیہ کی اس کی چابی قاری ادریس ثاقب حفطہ اللہ کو تمام لوگوں کے سامنے پیش کی ۔
5:نماز عصر ادا کی گئی اس کے بعد حافظ عبدالرشید اظہر رحمہ اللہ کا غائبانہ نماز جنازہ پروفیسر یحیی خان حفظہ اللہ نے پڑھایا ۔
6:پھر کھانے کے لئے لمبے لمبے دستر خوان چند منٹوں میں بچھ گئے اور کھانا کھلایا گیا پھر تمام دوستوں کو الوداع کیا گیا ۔
بروز اتوار 18 مارچ 2012 کو جامعہ محمد بن اسماعیل البخاری اہل حدیث گندھیاں اوتاڑ میں ششماہی امتحان کے رزلٹ کے موقع پر ایک کانفرنس منعقد ہوئی جس کی ضروری تفصیل درج ذیل ہے ۔
کانفرس کا اہتمام جامعہ کے وسیع و عریض گراونڈ میں کیا گیا تھا۔
صبح نو بجے سے ہی مہمان آنا شروع ہو گئے کئی لوگ گاڑیوں پر سوار تو کئی موٹر سائیکلوں پر سوار پوری گراونڈ میں ٹینٹوں کا بہترین انتظام کیا گیا تھا ،اور چاروں طرف قرآن و حدیث پر مشتمل بینر نظر آ رہے تھے ۔
نماز ظہر کے بعد پروگرام شروع ہونا تھا ۔
پروگرام تلاوت قرآن مجید سے شروع ہوا
تلاوت کے لئے ننھے سے طالب علم نے پر کشش آواز میں تلاوت پیش کی ۔
پھر دو ننھے بچوں نے نعت رسول مقبول بہت احسن انداز میں سنائی ۔
پھر شیخ الحدیث جامعہ ہذا شیخ یوسف قصوری حفظہ اللہ کو دعوت دی گئی انھوں نے ضروری پندو نصائ/ح کیں کہ یہ امتحان عارضی ہے اس میں فیل بھی ہو جائے تو دوبارہ چانس ہوتے ہیں لیکن آخرت کے امتحان صرف ایک بار ہونا ہے دوبارہ تیاری کے لئے وقت نہیں ملنا
اس کی تیاری کریں ۔۔۔۔
یہاں تک اسٹیج سیکٹری راقم الحروف کرتا رہا
اور کچھ بیان کرنے کا موقع بھی ملا تو راقم نے لوگوں کی توجہ قرآن و حدیث سیکھنے کی طرف دلائی کہ اس سے عزت ملتی ہے آئیں اپنی اولادوں کو اس سے سے منور کریں اور صرف سات سال کے مختصر عرصہ میں آپ کے بیٹے منبر ومحراب کی زینت بن جائیں گے اللہ تعالی کی توفیق سے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔وغیرہ
پھر اسٹیج سیکٹری کی ذمہ محترم مدیر الجامعہ قاری محمد ادریس ثاقب حفظہ اللہ کو سونپی گئی ۔
انھوں نے تمام لوگوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے پروگرام کو آگے چلا یا
1:سب سے پہلے اس سال وہ خوش قسمت طلباء جنھوں نے قرآن کریم حفظ کیا ہے وہ اپنا آخری سبق علماء کرام اور خصوص استاد محتر قاری ظفر اللہ خآن حفظہ اللہ کو سنائیں گے
حافظ شاہد محمود بن عبدالغفور آف چھبر ہٹھاڑ قصور
حافظ محمد حبیب اللہ بن اللہ دتہ جھگیاں چوہڑ قصور
حافظ محمد بلال بن محمد اقبال گندھیاں اوتاڑ قصور
تین طلباء نے باری باری پر اپنا آخری سبق سنایا ۔
2:قاری ادریس ثاقب حفظہ اللہ نے جامعہ کا مختصر تعارف کروایا ۔
3:شعبہ درس نظامی کی پہلی کلاس کے دوران صیغوں کا مقابلہ پیش کیا گیا اس کا امتحان عظیم سکالر حافظ عبدالمتین راشد حفظہ اللہ نے لیا ۔اور جامع درس بھی ارشاد فرمایا ۔
۔
3:پروفیسر یحیی خان جلالپوری حفظہ اللہ کو خطاب کے لئے بلایا گیا انھوں نے پر مغز درس دیا جس سے اکثر لوگ رونے لگے ۔سبحان اللہ
4:حافظ عبدا لعظیم اسد حفظہ اللہ منیجنگ ڈرائکٹر دارالسلام کو دعوت دی گئی انھوں نے جامعہ کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا اور اپنی طرف سے جامعہ کو ایک گاڑی عطیہ کی اس کی چابی قاری ادریس ثاقب حفطہ اللہ کو تمام لوگوں کے سامنے پیش کی ۔
5:نماز عصر ادا کی گئی اس کے بعد حافظ عبدالرشید اظہر رحمہ اللہ کا غائبانہ نماز جنازہ پروفیسر یحیی خان حفظہ اللہ نے پڑھایا ۔
6:پھر کھانے کے لئے لمبے لمبے دستر خوان چند منٹوں میں بچھ گئے اور کھانا کھلایا گیا پھر تمام دوستوں کو الوداع کیا گیا ۔