• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شوہر کی اطاعت

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
شوہر کی اطاعت ناگوار کیوں ؟

ایک خاتون میاں بیوی کے معاملات پر بہت پرجوش انداز میں فرمانے لگیں:یہ کوئی پرانا زمانہ نہیں کہ عورت ، شوہر کی ہر بات مانے اور ہر بات میں اس کی اطاعت کرے۔ یہ سب پرانے وقتوں میں ہوتا تھا ، آج کی عورت یہ سب نہیں کر سکتی (معاذ اللہ)۔
تھوڑی ہی دیر میں گفتگو کا رخ بدلا اور بات عورت کے حقوق کی ہونے لگی تو وہی خاتون فرمانے لگیں :اگر عورت شوہر سے الگ گھر کا مطالبہ کرے تو یہ اس کا حق ہے جو اسلام نے اس کو دیا ہے اور مرد کے لئے اسے پورا کرنا ضروری ہے !

ہم نے کہا :واہ واہ ! بہت خوب ! یہ کہاں کا اور کیسا انصاف ہے ؟بھلا دین پر چلنے کا یہ کیسا طریقہ ہے کہ جو بات پسند ہے یا اپنے فائدے کی ہے تو اس کو قبول کر لو اور جو ناپسند ہے اس کو (نعوذ باللہ) پرانے وقتوں کی باتیں کہہ کر ٹال دو۔

شوہر کی اطاعت کا حکم تو اللہ کریم اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عطا فرمایا ہے۔اور اسی رب کریم نے ان تعلقات کے متعلق تعلیم بھی عطا فرما دی ہے۔اور عورتوں پر مرد کو یہ فضیلت اللہ کریم نے ہی دی ہے۔ اور اللہ تعالیٰ ہی کے کلام پاک میں نیک عورتیں ، اطاعت کرنے والیاں ، اپنی حفاظت کرنے والیاں ، فرمایا گیا ہے۔

عورتوں کو مرد کے نام کی چھت کے نیچے بحفاظت رہنا تو اچھا لگتا ہے ، اس کے ہاتھوں کی محنت سے کمایا گیا رزق حلال بھی اچھا لگتا ہے ، اس کی کمائی سے اپنا حصہ لینا بھی بہت بھاتا ہے ۔۔۔۔۔ تو پھر بدلے میں اس کی اطاعت کرنی بری کیوں لگتی ہے؟ بعض عورتوں کا طرزِ عمل صرف اپنے حقوق مانگنے کی حد تک نہیں بلکہ حقوق کی ادائیگی کے لئے بھی ہونا چاہئے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ایک مرتبہ سوال کیا گیا :سب عورتوں سے بہتر کون سی عورت ہے؟ آپ نے جواباً جو ارشاد فرمایا ، اس کا مفہوم کچھ یوں ہے :وہ عورت سب سے اچھی ہے کہ جب خاوند اس کی طرف دیکھے تو وہ خاوند کو خوش کر دے اور جب وہ اس کو کوئی حکم دے تو مان لے۔ اس کی نافرمانی نہ کرے اور نہ اس کے مال سے ایسا تصرف کرے جسے وہ ناپسند کرتا ہو۔
(ابوداؤد ، نسائی)

یہ ہے ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی تعلیم مبارکہ جس میں واضح طور پر شوہر کا حکم ماننے کا ذکر موجود ہے اور یہی عالی تعلیمات ہمیں اپنی نئی نسل کو دینی ہیں !اس کے لئے سب سے پہلے ضروری ہے کہ ۔۔۔۔ ہم دین حنیف کے متعلق اپنی منافقانہ سوچوں سے نجات حاصل کریں ورنہ اپنے انہی خیالات کو ہم نئی نسل میں منتقل کر دیں گے۔یاد رکھئے کہ ایسی سوچوں کی حامل خواتین اپنے گھر والوں کو ایک پرسکون اور کامیاب گھر نہیں دے سکتیں۔

شوہر کی اطاعت اس کی محبت میں نہیں بلکہ اللہ کریم کی محبت میں اگر کی جائے تو اللہ کریم ، ان شاءاللہ ، اپنی رحمت سے ہر اس کام میں برکت اور آسانی عطا فرما دے گا جو بندہ اس خالق حقیقی کی محبت میں سرانجام دے گا۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ۔۔۔ کسی کی اطاعت کے لئے اپنا دل مارنا پڑتا ہے اور پھر عورت تو ویسے بھی قربانی کا دوسرا نام ہے۔ اپنی ضد ، انا اور خواہشات کا گلا گھونٹ کر ہی وہ مقام حاصل کیا جا سکتا ہے جس سے دنیا میں بھی سرخ روئی ہو اور آخرت میں بھی۔ نہ کہ دین کے احکامات کو ، معاذ اللہ ، " اگلے وقتوں کی باتیں " کہہ کر۔

ہمارے معاشرے کا مضبوط خاندانی نظام انہی مطیع و فرمانبردار عورتوں کا مرہون منت ہے۔ مگر مردوں کو بھی یہ بات یاد رکھنا چاہئے کہ کسی کے آگے سر تسلیم خم کرنے یا اس کی اطاعت کرنے کے لئے اپنا نفس ، اپنی انا ختم کرنا پڑتی ہے جو آسان کام نہیں۔ یہ عورت کا امتحان ہوتا ہے۔ اس لئے اگر آپ کے پاس فرمانبردار اور مطیع بیوی ہے تو اس کی قدر کیجئے کیونکہ یہ بھی اللہ کریم کی "نعمت" ہے جس سے آپ فائدہ اٹھا رہے ہیں !!!

تحریر: اسماء فرید (بحرین)۔ بشکریہ : شوہر کی اطاعت ناگوار کیوں ؟
 

muslim

رکن
شمولیت
ستمبر 29، 2011
پیغامات
467
ری ایکشن اسکور
567
پوائنٹ
86
شوہر کی اطاعت کا حکم تو اللہ کریم اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عطا فرمایا ہے

السلام علیکم۔

محترم یوسف ثانی صاحب، کیا آپ یہ بتانا پسند فرمائیں گے کہ، اللہ نے شوہر کی اطاعت کرنے کا حکم کہاں دیا ھے؟
سورۃ اور آیت کا ریفرنس بتا دیں۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
سورۃ النساء میں ارشاد باری تعالی ہے :
الرِّجَالُ قَوَّامُونَ عَلَى النِّسَاءِ بِمَا فَضَّلَ اللَّـهُ بَعْضَهُمْ عَلَىٰ بَعْضٍ وَبِمَا أَنفَقُوا مِنْ أَمْوَالِهِمْ ۚ فَالصَّالِحَاتُ قَانِتَاتٌ حَافِظَاتٌ لِّلْغَيْبِ بِمَا حَفِظَ اللَّـهُ ۚ وَاللَّاتِي تَخَافُونَ نُشُوزَهُنَّ فَعِظُوهُنَّ وَاهْجُرُوهُنَّ فِي الْمَضَاجِعِ وَاضْرِبُوهُنَّ ۖ فَإِنْ أَطَعْنَكُمْ فَلَا تَبْغُوا عَلَيْهِنَّ سَبِيلًا ۗ إِنَّ اللَّـهَ كَانَ عَلِيًّا كَبِيرًا ﴿٣٤﴾
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
اور اللہ تعالیٰ نے اپنی رسول نبی کریمﷺ کی زبانی شوہر کی اطاعت کا حکم یہاں بھی دیا ہے:

عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الْمُصْطَلِقِ قَالَ كَانَ يُقَالُ أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ اثْنَانِ امْرَأَةٌ عَصَتْ زَوْجَهَا وَإِمَامُ قَوْمٍ وَهُمْ لَهُ كَارِهُونَ ۔۔۔ جامع الترمذي
روزِ قیامت دو لوگوں کو سخت ترین عذاب ہوگا: عورت جو اپنے شوہر کی نافرمانی کرے، اور کسی قوم کا امیر کہ عوام اس کو نا پسند کرتے ہوں۔

قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: « ثَلَاثَةٌ لَا تُجَاوِزُ صَلَاتُهُمْ آذَانَهُمْ الْعَبْدُ الْآبِقُ حَتَّى يَرْجِعَ وَامْرَأَةٌ بَاتَتْ وَزَوْجُهَا عَلَيْهَا سَاخِطٌ وَإِمَامُ قَوْمٍ وَهُمْ لَهُ كَارِهُونَ » قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَأَبُو غَالِبٍ اسْمُهُ حَزَوَّرٌ ۔۔۔ جامع الترمذي
تین لوگوں کی نماز ان کے کانوں سے آگے نہیں بڑھتی (یعنی قبول نہیں ہوتی): بھاگا ہوا غلام حتیٰ کہ واپس لوٹ آئے، وہ عورت جو اس حال میں رات گزارے کہ اس کا شوہر اس سے ناراض ہو، کسی قوم کا امیر کہ عوام اس کو نا پسند کرتے ہوں۔

قَالَ النَّبِيُّﷺ لِعُمَرَ: « أَلَا أُخْبِرُكَ بِخَيْرِ مَا يَكْنِزُ الْمَرْءُ الْمَرْأَةُ الصَّالِحَةُ إِذَا نَظَرَ إِلَيْهَا سَرَّتْهُ وَإِذَا أَمَرَهَا أَطَاعَتْهُ وَإِذَا غَابَ عَنْهَا حَفِظَتْهُ » ۔۔۔ سنن أبي داؤد
نبی کریمﷺ نے سیدنا عمر﷜ سے فرمایا: کیا میں تمہیں کسی مرد کے بہترین خزانے کے متعلّق نہ بتاؤں: وہ نیک بیوی کہ جب شوہر اسے دیکھے تو وہ (بیوی) اسے خوش کر دے، جب اسے حکم دے تو بیوی اس کی اطاعت کرے، اور جب وہ اس سے غائب ہو تو اس (کی چیزوں) کی حفاظت کرے۔

عن أنس بن مالك قال قال النبيﷺ: « المرأة إذا صلت خمسها وصامت شهرها وأحصنت فرجها وأطاعت بعلها فلتدخل من أي أبواب الجنة شاءت » ۔۔۔ تخریج مشكاة المصابیح
جو عورت اپنی (روز کی) پانچ نمازیں پڑھے، اپنے (رمضان کے) مہینے کے روزے رکھے، اپنی شرمگاہ کی حفاظت کرے اور اپنے شوہر کی اطاعت کرے تو وہ جنّت کے جس دروازے سے چاہے داخل ہوجائے۔
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
یہاں یہ نکتہ بھی ملحوظِ خاطر رکھنا چاہیے کہ شوہر کی اطاعت اللہ کی اطاعت کے تابع ہونی چاہیے ۔مثال کے طور پر شوہر اگر ایسی بات کا حکم دے جو صریحا شریعت کی مخالفت پر مبنی ہو تو اس صورت میں آپﷺ کا فرمان ہے
- لا طاعةَ لمخلوقٍ في معصيةِ الخالقِ
الراوي: - المحدث: ابن القيم - المصدر: أعلام الموقعين - الصفحة أو الرقم: 1/58
خلاصة حكم المحدث: صحيح
 

ماریہ انعام

مشہور رکن
شمولیت
نومبر 12، 2013
پیغامات
498
ری ایکشن اسکور
377
پوائنٹ
164
نیک مومنہ عورت کی صفات
عَسَىٰ رَبُّهُ إِن طَلَّقَكُنَّ أَن يُبْدِلَهُ أَزْوَاجًا خَيْرًا مِّنكُنَّ مُسْلِمَاتٍ مُّؤْمِنَاتٍ قَانِتَاتٍ تَائِبَاتٍ عَابِدَاتٍ سَائِحَاتٍ ثَيِّبَاتٍ وَأَبْكَارًا ﴿٥﴾
 
Top