• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شوہر کی نافرمانی ، ایک کفر

عمیر

تکنیکی ذمہ دار
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
703
پوائنٹ
199
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرِيتُ النَّارَ فَإِذَا أَکْثَرُ أَهْلِهَا النِّسَائُ يَکْفُرْنَ قِيلَ أَيَکْفُرْنَ بِاللَّهِ قَالَ يَکْفُرْنَ الْعَشِيرَ وَيَکْفُرْنَ الْإِحْسَانَ لَوْ أَحْسَنْتَ إِلَی إِحْدَاهُنَّ الدَّهْرَ ثُمَّ رَأَتْ مِنْکَ شَيْئًا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ مِنْکَ خَيْرًا قَطُّ (صحیح بخاری- جلد1 حدیث29)
ترجمہ:
اس حدیث کو ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ نے بیان کیا، وہ امام مالک سے، وہ زید بن اسلم سے، وہ عطاء بن یسار سے، وہ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مجھے دوزخ دکھلائی گئی، تو اس کی رہنے والی زیادہ تر میں نے عورتوں کو پایا، وجہ یہ ہے کہ وہ کفر کرتی ہیں، عرض کیا گیا، کیا اللہ کا کفر کرتی ہیں؟ تو آپ ﷺنے فرمایا کہ شوہر کا کفر کرتی ہیں اور احسان نہیں مانتیں۔ اگر تم عمر بھر ان میں سے کسی عورت کے ساتھ احسان کرتے رہو، پھر تمہاری طرف سے کبھی کوئی ان کے خیال میں ناگواری کی بات ہو جائے، تو فورا کہہ اٹھے گی کہ میں نے کبھی بھی تجھ سے کوئی بھلائی نہیں دیکھی۔
 

عمیر

تکنیکی ذمہ دار
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
221
ری ایکشن اسکور
703
پوائنٹ
199
جزاک اللہ خیرا

السلام علیکم اہل توحید بھائی، برائے مہربانی ہیڈنگ1 کا استعمال واقعی اس جگہ کیا کیجئے جو کہ مین ہیڈنگ ہو اس کے علاوہ کوئی فارمیٹنگ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس فارمیٹنگ سے فارم کی خوبصورتی متاثر ہو رہی ہے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ اگر تمام پوسٹس کی فارمیٹنگ ایک جیسی ہو تو پڑھنے والا روانی سے تمام دھاگے پڑھتا چلا جائے گا اور اگر فارمیٹنگ میں تبدیلی ہو تو روانی ڈسٹرب ہو جاتی ہے۔
ہم اس فورم کے ڈیفالٹس ہی اتنے بہتر کر چکے ہیں کہ لکھنے والے کو کسی فارمیٹنگ کی ضرورت ہی نہیں ہے۔
فارمیٹنگ کا طریقہ یہ ہے کہ جہاں عربی لکھی ہو اسے سیلیکٹ کر کے عربی کا بٹن پریس کردیں، انگلش ہو تو لکھی ہوئی انگلش کی عبارت کو سیلیکٹ کر کے ENG کا بٹن دبا دیں، جہاں کہیں بھی کوئی مین ہیڈنگ ہو اس کے لیے ہیڈنگ1 کا بٹن اور اسی طرح جہاں کہیں کوئی چھوٹی یا سب ہیڈنگ آجائے تو ہیڈنگ2 کا بٹن دبا دیں۔ ان تمام کے علاوہ آپ اگر اردو میں کوئی بھی چیز لکھ رہے ہوں آپ کو کچھ بھی کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ ہاں البتہ کسی لفظ یا جملے پر زور دینا ہو تو اس کا رنگ تبدیل کر دیں اسے بولڈ یا انڈر لائن بھی کر سکتے ہیں۔ امید ہے آپ ہماری ان گزارشات کا برا نہیں منائیں گے اور ہم سے تعاون کریں گے۔ شکریہ
 

حسن شبیر

مشہور رکن
شمولیت
مئی 18، 2013
پیغامات
802
ری ایکشن اسکور
1,834
پوائنٹ
196
جزاک اللہ عمیر بھائی
 

کیلانی

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 24، 2013
پیغامات
347
ری ایکشن اسکور
1,110
پوائنٹ
127
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللہِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللہُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أُرِيتُ النَّارَ فَإِذَا أَکْثَرُ أَهْلِهَا النِّسَائُ يَکْفُرْنَ قِيلَ أَيَکْفُرْنَ بِاللَّهِ قَالَ يَکْفُرْنَ الْعَشِيرَ وَيَکْفُرْنَ الْإِحْسَانَ لَوْ أَحْسَنْتَ إِلَی إِحْدَاهُنَّ الدَّهْرَ ثُمَّ رَأَتْ مِنْکَ شَيْئًا قَالَتْ مَا رَأَيْتُ مِنْکَ خَيْرًا قَطُّ (صحیح بخاری- جلد1 حدیث29)
ترجمہ:
اس حدیث کو ہم سے عبد اللہ بن مسلمہ نے بیان کیا، وہ امام مالک سے، وہ زید بن اسلم سے، وہ عطاء بن یسار سے، وہ حضرت عبداللہ ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: مجھے دوزخ دکھلائی گئی، تو اس کی رہنے والی زیادہ تر میں نے عورتوں کو پایا، وجہ یہ ہے کہ وہ کفر کرتی ہیں، عرض کیا گیا، کیا اللہ کا کفر کرتی ہیں؟ تو آپ ﷺنے فرمایا کہ شوہر کا کفر کرتی ہیں اور احسان نہیں مانتیں۔ اگر تم عمر بھر ان میں سے کسی عورت کے ساتھ احسان کرتے رہو، پھر تمہاری طرف سے کبھی کوئی ان کے خیال میں ناگواری کی بات ہو جائے، تو فورا کہہ اٹھے گی کہ میں نے کبھی بھی تجھ سے کوئی بھلائی نہیں دیکھی۔
انسان کے معاشرتی وتمدنی مسائل میں ایک انتہائی اہم مسلہ عورت اور مردکےتعلقات کی نوعیت کاہےقدیم وجدیددنیاسے اس حوالےسے ہمیشہ ہی افراط وتفریط ہواہے۔کسی تہذیب نےعورت کو اس قدرگرادیاکہ اسےقابل نفرت ،خداکی لعنت زدہ ،مکروفریب کی کنڈلی اورانتہائی کم ترمخلوق متصورکیااوردورجدیدکی جاہلیت زدہ تہذیب نے عورت کواس قدرمبالغہ امیز حدتک مقام دیناشروع کردیاکہ اس کےفطری دائرہ سے بھی باہر لےگئ۔اسلام دین متوسط ہے وہ راہ اعتدال ہےاس نےہمیشہ ہی فطری حدودکی پاسداری سکھلائی ہے۔مغرب میں آج اگربےسکونی ،مصنوعی زندگی سےبیزاری اورخاندانی نظام کی ابتری وبربادی ہوئی ہےتو وہ صرف اس وجہ سے کہ انہوں نےعورت کواس کاحقیقی وفطری مقام نہیں دیا۔عورت نہ ہی تو اس قدرپست ہےکہ وہ خداکی لعنت زدہ مخلوق متصورکی جائےوغیرہ اور نہ ہی اس قدردرازہےکہ وہ اپنےتمام معالات میں خودکفیل اورخودذمہ دارہو۔اوراسےکسی کی کوئی پرواہ ہی نہ ہو ایک طرف اگروہ اپنی اولاد کی جنت ہےتو دوسری طرف اسےاپنےشوہرکی وفاداراورتابع داربن کررہناچاہیے
 
Top