بسم اللہ الرحمن الرحیم
نیوز رپورٹ: انصار اللہ اردو
شیخ ابو محمد المقدسی: حالیہ اردنی وزیر داخلہ کے بیٹے نے میرا گھٹنا توڑ دیا اور جیل کی انتظامیہ میرے علاج کرانے سے انکاری ہے
نیوز رپورٹ: انصار اللہ اردو
اردن میں جہادی گروہ کے ترجمان سمجھے جانے والے شیخ ابو محمد المقدسی ــ اللہ ان کو رہائی دے ــ نے بتایا کہ اسلامی جہادی قیدیوں کے ساتھ جیلوں میں امتیازی سلوک برتا جاتا ہے اور انہیں اردن جیلوں میں اپنے تمام حقوق سے محروم رکھا جاتا ہے۔ یہ سب اردنی انٹیلی جنس کی اسلامی جہادیوں سے نمٹنے کی پالیسی کا نتیجہ ہے۔
جہاد ومجاہدین کی حمایت کرنے کی وجہ سے مفرق شہر کے جیل ’’ام اللولو‘‘ میں قید شیخ المقدسی کی طرف سے جیل سے باہر آنے والے ایک خط میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ حالیہ وزیر داخلہ کا بیٹا جو انسانی حقوق کا علمبردار بنتے ہوئے اس کی باتیں کرتا رہتا ہے، اس نے اپنے ہاتھ سے مجھے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے میرے گھٹنے کو توڑا ہے۔
شیخ المقدسی نے بتایا کہ جیل میں تمام قیدیوں کا علاج کیا جاتا ہے لیکن ہمیں اشد ضرور ت پڑنے پر بھی علاج فراہم نہیں کیا جاتا اور صرف ایک گولی دینے پر اکتفاء کیا جاتا ہے۔ بسا اوقات تو ڈاکٹر کی طرف سے ادویات لکھنے کے باوجود بھی جیل کی انتظامیہ وہ ادویات بھی فراہم نہیں کرتی ہے۔
شیخ المقدسی نے مزید بتایا کہ حالیہ وزیر داخلہ کا بیٹا جو حقوق انسان پر کبھی بریفنگ دیتا پھرتا ہے اور کبھی علاقوں میں حقوق کے مراکز کا افتتاح کرتا پھرتا ہے، وہ انٹیلی جنس کا ایک افسر بھی ہے اور اس کا نام غیث ہے۔ اس نے مجھے گرفتاری کے وقت اپنی پسٹل سے گھٹنے پر مارا اور مجھے اپنی گاڑی کی ڈگی میں بند کرکے لیجانے پر اصرار کیا۔ جیل کے ڈاکٹر نے گھٹنے پر پٹی باندھنے کے لیے منگوائی مگر جیل کی انتظامیہ نے ڈسپنسری کو مجھے دینے سے منع کردیا۔ میں نے اپنے اہل خانہ سے رابطہ کرکے پٹی منگوائی تو جیل کی انتظامیہ نے اسے لینے سے منع کردیا.. یعنی وہ نہ ہمارا علاج کرتے ہیں اور نہ ہمارے اہل خانے کو علاج کرنے کی اجازت دیتے ہیں .. !
یاد رہے کہ شیخ ابو محمد المقدسی وہ عالم باعمل ہے، جنہوں نے دنیا اور نتائج کی پرواہ کیے بغیر ہمیشہ کلمہ حق اور خالص اسلام کو بیان کیا ہے۔ امریکی تھنک ٹینک ادارے بالخصوص رینڈ کارپوریشن (Rand Corporation) کا ان کے متعلق یہ کہنا ہے کہ یہ ایک ایسے دینی عالم دین ہے کہ انہیں کسی بھی طریقے سے دین سے منحرف کرنا اور انہیں جہادی فکر چھوڑ کر دیگر خیالات کا قائل کرنا ناممکن ہے۔ یہ اسلام پر انتہائی ثابت قدمی کے ساتھ ڈٹے ہوئے ہیں اور جہاد کے حق میں دیئے جانے والے اپنے فتاوی اور کتب سے کسی بھی قیمت پر رجوع کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔
شیخ ابو محمد المقدسی مجاہدین کی حمایت کرنے والے سب سے بڑے نامورعالم باعمل ہے، جنہوں نے منبر التوحید والجہاد کی ویب سائٹ قائم کر رکھی ہے، جہاں دنیا بھر کے مجاہدین اور عام مسلمان اپنے مسائل ومعاملات کے بارے میں سوالات لکھ کر بھیجتے ہیں۔ ان کے جوابات منبر التوحید والجہاد کی شرعی کمیٹی جو عرب جہادی علمائے حق پر مشتمل ہے اور جو ہرمسئلے کا جواب صرف قرآن وسنت کی روشنی میں دیتے ہیں۔
شیخ ابومحمد المقدسی کے اپنے بیٹے جہاد میں شہید ہوچکے ہیں اور وہ عراق میں امریکی فوجیوں کو لوہے کے چنے چبوانے پر مجبور کرنے والے شیخ ابومصعب الزقاوی سمیت دنیا بھر کے کئی کبار قائدین مجاہد کے استاد بھی ہے۔
شیخ ابو محمد المقدسی کی علمی وجہادی شخصیت سے امریکہ اور اس کے تھنک ٹینک اس قدر خوفزدہ ہیں کہ اردنی انٹیلی جنس انہیں بغیر الزام اور جرم کے جیل میں قید کر رکھا ہے تاکہ کسی طرح مجاہدین کو دینی علمی سپورٹ سے محروم کرکے جہاد کی روشنی کو بجھانے کی ناکام کوشش کرسکے لیکن جہاد اللہ کے حکم سے تاقیامت جاری رہے گا۔ ان شاء اللہ
https://www.facebook.com/pages/Ansarullah-Urdu/364495303638196