- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
انا لله وانا اليه راجعون
آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے
انتھائی رنج وغم کے ساتھ یہ خبر دی جارہی ھے کہ آج بتاریخ 3فروری 2017 بروز جمعہ رات سوادس بجے کے قریب جماعت اھل حدیث ھند ونیپال کی ایک بزرگ اور مربی شخصیت حضرت مولانا عبدالحنان فیضی مفتی جامعہ سراج العلوم جھنڈانگر نیپال(والد بزرگوار استادگرامی مولانا عبدالمنان سلفی جھنڈانگر) عمر کی 85 بھاریں گزار کر اللہ کو پیارے ھوگئے. اناللہ واناالیہ راجعون. اللہم اغفرلہ وارحمہ واسکنہ فسیح جناتہ والھم ذویہ الصبر والسلوان. آمین ۔
آپ جماعت اھل حدیث کے مشھور ومعروف عالم ربانی مولانا محمد زماں رحمانی کے فرزند اورآپ کے علمی وارث تھے. اپنے آبائی گاوں انتری بازار ,ضلع سدھارتھ نگر میں 1932 میں پیدا ھوئے. ابتدائی اور فارسی وعربی کی تعلیم مدرسہ بحرالعلوم انتری بازار, دارالعلوم ششہنیاں, سراج العلوم جھنڈانگر, میں حاصل کی اور جامعہ فیض عام مئو سے فارغ التحصیل ھوئے. اسکے بعدکوئلہ باسہ بلرامپور ایک سال, مدرسہ سعیدیہ دارانگر بنارس چار سال, سراج العلوم جھنڈانگر گیارہ سال, جامعہ سلفیہ بنارس چارسال, اورپھر واپس جھنڈانگر1978 سے تاحال چالیس سال, تعلیم وتدریس سے منسلک رھے. اور مسلسل 60 سالہ تعلیمی, تدریسی, دعوتی واصلاحی خدمات سے بھر پور ایک کامیاب ومثالی زندگی گذاری. اس طویل مدت میں آپ سے ھزاروں طلباء علماءاور عوام وخواص نے فیض حاصل کیا.آپ کی طویل علمی وتدریسی خدمات کے پیش نظر مرکزی جمعیت اھل حدیث ھند نے پاکوڑ کانفرس کے موقع پر آپ کو آل انڈیا اھل حدیث ایوارڈ سے سرفراز کیاتھا ,آپ جامعہ سراج العلوم کے برسوں شیخ الجامعہ ,استاد صحیحین,اور مفتی عام رھے ھیں , اور برسوں ضلعی ومقامی سطح پر جمعیت اھل حدیث اضلاع گونڈہ وبستی کی شوری وعاملہ کے ممبر اور حلقہ بڑھنی کے ذمہ دار بھی رہ چکے ھیں. آپ کے فتاوی کا ایک ضخیم علمی مجموعہ اور عظیم الشان ذخیرہ بھی آپ کے علمی وفنی وارث استاد گرامی شیخ عبدالمنان سلفی کے پاس موجود ھے.(اللہ اسے منظر عام پر لانے کی سبیل پیدا فرما)ھندونیپال کے سرحدی علاقے اور ترائی وپروانچل کی اھل حدیث بستیوں میں آپ اپنے نیک جذبات, مخلصانہ عمل, اور دعوتی واصلاحی خدمات کی وجہ سے ھر خاص وعام کے نزدیک ھر دل عزیزاور بے حد مقبول تھے, آپ کے ناصحانہ کلمات, اور اصلاحی خطابات دوٹوک اوربے حد موثرومفید ھوا کرتے تھے.اللہ رب العالمین آپ کی خدمات کو قبول فرمائے اور کروٹ کروٹ جنات النعیم نصیب کرے.اورپسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے. آمین, تقبل یارب العالمین.....
غمزدہ عبدالحکیم عبدالمعبود المدنی, مرکز تاریخ اھل حدیث, کاندیولی ممبائی.. 03/02/2017
بشکریہ @عبدالرحیم رحمانی صاحب ۔
آسماں تیری لحد پر شبنم افشانی کرے
انتھائی رنج وغم کے ساتھ یہ خبر دی جارہی ھے کہ آج بتاریخ 3فروری 2017 بروز جمعہ رات سوادس بجے کے قریب جماعت اھل حدیث ھند ونیپال کی ایک بزرگ اور مربی شخصیت حضرت مولانا عبدالحنان فیضی مفتی جامعہ سراج العلوم جھنڈانگر نیپال(والد بزرگوار استادگرامی مولانا عبدالمنان سلفی جھنڈانگر) عمر کی 85 بھاریں گزار کر اللہ کو پیارے ھوگئے. اناللہ واناالیہ راجعون. اللہم اغفرلہ وارحمہ واسکنہ فسیح جناتہ والھم ذویہ الصبر والسلوان. آمین ۔
آپ جماعت اھل حدیث کے مشھور ومعروف عالم ربانی مولانا محمد زماں رحمانی کے فرزند اورآپ کے علمی وارث تھے. اپنے آبائی گاوں انتری بازار ,ضلع سدھارتھ نگر میں 1932 میں پیدا ھوئے. ابتدائی اور فارسی وعربی کی تعلیم مدرسہ بحرالعلوم انتری بازار, دارالعلوم ششہنیاں, سراج العلوم جھنڈانگر, میں حاصل کی اور جامعہ فیض عام مئو سے فارغ التحصیل ھوئے. اسکے بعدکوئلہ باسہ بلرامپور ایک سال, مدرسہ سعیدیہ دارانگر بنارس چار سال, سراج العلوم جھنڈانگر گیارہ سال, جامعہ سلفیہ بنارس چارسال, اورپھر واپس جھنڈانگر1978 سے تاحال چالیس سال, تعلیم وتدریس سے منسلک رھے. اور مسلسل 60 سالہ تعلیمی, تدریسی, دعوتی واصلاحی خدمات سے بھر پور ایک کامیاب ومثالی زندگی گذاری. اس طویل مدت میں آپ سے ھزاروں طلباء علماءاور عوام وخواص نے فیض حاصل کیا.آپ کی طویل علمی وتدریسی خدمات کے پیش نظر مرکزی جمعیت اھل حدیث ھند نے پاکوڑ کانفرس کے موقع پر آپ کو آل انڈیا اھل حدیث ایوارڈ سے سرفراز کیاتھا ,آپ جامعہ سراج العلوم کے برسوں شیخ الجامعہ ,استاد صحیحین,اور مفتی عام رھے ھیں , اور برسوں ضلعی ومقامی سطح پر جمعیت اھل حدیث اضلاع گونڈہ وبستی کی شوری وعاملہ کے ممبر اور حلقہ بڑھنی کے ذمہ دار بھی رہ چکے ھیں. آپ کے فتاوی کا ایک ضخیم علمی مجموعہ اور عظیم الشان ذخیرہ بھی آپ کے علمی وفنی وارث استاد گرامی شیخ عبدالمنان سلفی کے پاس موجود ھے.(اللہ اسے منظر عام پر لانے کی سبیل پیدا فرما)ھندونیپال کے سرحدی علاقے اور ترائی وپروانچل کی اھل حدیث بستیوں میں آپ اپنے نیک جذبات, مخلصانہ عمل, اور دعوتی واصلاحی خدمات کی وجہ سے ھر خاص وعام کے نزدیک ھر دل عزیزاور بے حد مقبول تھے, آپ کے ناصحانہ کلمات, اور اصلاحی خطابات دوٹوک اوربے حد موثرومفید ھوا کرتے تھے.اللہ رب العالمین آپ کی خدمات کو قبول فرمائے اور کروٹ کروٹ جنات النعیم نصیب کرے.اورپسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے. آمین, تقبل یارب العالمین.....
غمزدہ عبدالحکیم عبدالمعبود المدنی, مرکز تاریخ اھل حدیث, کاندیولی ممبائی.. 03/02/2017
بشکریہ @عبدالرحیم رحمانی صاحب ۔