ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
شیخ القراء والمحدثین محمد بن جزری رحمہ اللہ
قاری صہیب احمد میرمحمدی
نام و نسبآپ کا لقب شمس الدین اور کنیت ابوالخیر ہے۔ آپ کا، آپ کے والد، دادا اور پردادا کا نام محمد تھا۔ سلسلہ نسب کچھ یوں ہے۔ قدوۃ المجودین، شیخ القراء والمحدثین، شمس الدین ابوالخیر محمد بن محمدبن محمدبن محمد بن علی بن یوسف الجزری الشافعی۔ آپ زیادہ تر ابن الجزری کی عرفیت سے مشہور ہیں جوکہ جزیرہ ابن عمرسے نسبت رکھنے کے باعث ملی۔ جزیرہ ابن عمر مشرق وسطیٰ حدودِ شام میں موصل شہر کے شمال میں جبل جودی کے قریب (جبل جودی جہاں نوح علیہ السلام کی کشتی آکرٹھہری تھی) ایک علاقہ ہے جس کو نہر دجلہ ہلال کی طرح اِحاطہ کئے ہوئے ہے۔ اس جزیرہ کو آباد کرنے والے عبدالعزیز بن عمر برقعیدی تھے۔ اسی لیے اس کو ’جزیرہ ابن عمر‘ کے نام سے یاد کیا جاتا ہے۔ چونکہ ابن جزری کے آباؤ اجداد اس جزیرہ کے رہنے والے تھے۔لہٰذا اسی کی طرف نسبت کرتے ہوئے ابن جزری کہا جاتا ہے۔ الجزری کے علاوہ آپ کو’الشافعی‘ بھی کہتے ہیں۔قاری رحیم بخش رحمہ اللہ اپنی کتاب العطایا الوھبیۃ کے ص۱۶ پر فرماتے ہیں کہ اس کے دو معنی ہوسکتے ہیں:
(ا) ابن جزری شافعی المذہب تھے۔
(ب) نسب کی رو سے شافعی تھے یعنی آپ امام محمد بن ادریس بن عباس بن عثمان بن شافع رحمہ اللہ(۱۵۰ تا ۲۰۴ھ) کی اولاد میں سے ہیں۔
قاری محمد سلیمان اپنی کتاب فوائد مرضیۃمیں لکھتے ہیں کہ
’’ ابن جزری بنو شافع کے قبیلہ سے تھے، لیکن آخری دونوں احتمال صحیح نہیں۔ صحیح بات یہی ہے کہ یہ مذہبی انتساب ہے، چنانچہ ابن جزری کے صاحبزادے نے بھی اس کی تصریح کی ہے کہ
’’تاریخ کی اس مشہور حقیقت کا کون انکار کرسکتا ہے کہ ابن جزری جلیل القدر علماء شافعیہ میں سے ہوئے ہیں۔ قیاس یہ چاہتا تھا کہ نسبت کو ملا کر مقلد کو شافعی الشافعی کہا جاتا، لیکن اختصار کے پیش نظر ایک نسبت کو حذف کردیتے ہیں۔‘‘