ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
تجوید وقراء ات کے موضوع پر:
(١) ’النشر فی القراء ات العشر‘ قراء ت کے دس مختلف اندازوں پر نہایت مشہور کتاب ہے۔ ابن جزری رحمہ اللہ نے یہ کتاب صرف ۹ ماہ کے مختصر عرصہ میں تصنیف کی۔ پہلی بار یہ کتاب دمشق سے ۱۳۴۵ھ؍۱۹۲۶ء میں شائع ہوئی۔ مراد آباد سے قاری عبداللہ نے توضیح النشرکے نام سے اس کا ترجمہ بھی طبع کیا ہے۔
(٢) ’تحبیر التیسیر فی القراء ات العشر‘ علامہ عثمان بن سعید الدانیؒ نے قرآن مجید کی سات قراء ات کے متعلق ایک کتاب ’التیسیر‘ لکھی تھی۔یہ کتاب سبعہ قراء ات میں سب سے زیادہ قابل اعتماد اور مقبول کتاب ہے۔ علامہ دانی رحمہ اللہ جو قرطبہ کے رہنے والے تھے اور فقہ مالکیہ کے ماہر اور فن قراء ات کے امام تھے،نے۱۲۰ کتابیں لکھیں جن میں سے ۱۱۸ کتابیں فن قراء ت سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان سب میں سے زیادہ شہرت ’التیسیر‘ کو ملی ہے۔ابن جزری رحمہ اللہ نے اس کتاب پر تبصرہ لکھا اور مزید تین قراء توں کااضافہ کرکے اس کا نام ’تحبیر التیسیر‘ رکھ دیا۔
(٣) ’طیبۃ النشر فی قراء ات العشر‘ یہ قرآن مجید کی دس قراء توں کے بارے میں ایک ہزار اشعار کی ایک نظم ہے۔اس نظم کو ابن جزری رحمہ اللہ نے شعبان (۷۹۹ھ؍مئی۱۳۹۷ء) میں مکمل کیا۔یہ کتاب قاہرہ سے پہلی بار (۱۲۸۲ھ؍۱۸۶۵ء) میں اور پھر (۱۳۰۷ھ؍ ۱۸۸۹ء) میں شائع ہوئی اس کا اُردو ترجمہ قاری عبداللہ نے کیا جو مراد آباد سے شائع ہوا۔
(٤) ’الدرۃ المضیۃ فی قراء ات الأئمۃ الثلاثۃ المرضیۃ‘یہ بحر طویل میں ۲۴۱؍اشعار کا عظیم مجموعہ ہے، جسے آپ نے (۸۲۳ھ؍۱۴۲۰ء) میں مکمل فرمایا۔ یہ دراصل علامہ شاطبی رحمہ اللہ کی مشہور کتاب’شاطبیہ‘ کی منظوم تکمیل ہے جو قراء توں کے دس مختلف انداز کے موضوع پر ہے۔ یہ کتاب قاہرہ سے (۱۲۸۵ھ؍۱۸۶۸ء) میں شائع ہوئی۔
(١) ’النشر فی القراء ات العشر‘ قراء ت کے دس مختلف اندازوں پر نہایت مشہور کتاب ہے۔ ابن جزری رحمہ اللہ نے یہ کتاب صرف ۹ ماہ کے مختصر عرصہ میں تصنیف کی۔ پہلی بار یہ کتاب دمشق سے ۱۳۴۵ھ؍۱۹۲۶ء میں شائع ہوئی۔ مراد آباد سے قاری عبداللہ نے توضیح النشرکے نام سے اس کا ترجمہ بھی طبع کیا ہے۔
(٢) ’تحبیر التیسیر فی القراء ات العشر‘ علامہ عثمان بن سعید الدانیؒ نے قرآن مجید کی سات قراء ات کے متعلق ایک کتاب ’التیسیر‘ لکھی تھی۔یہ کتاب سبعہ قراء ات میں سب سے زیادہ قابل اعتماد اور مقبول کتاب ہے۔ علامہ دانی رحمہ اللہ جو قرطبہ کے رہنے والے تھے اور فقہ مالکیہ کے ماہر اور فن قراء ات کے امام تھے،نے۱۲۰ کتابیں لکھیں جن میں سے ۱۱۸ کتابیں فن قراء ت سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان سب میں سے زیادہ شہرت ’التیسیر‘ کو ملی ہے۔ابن جزری رحمہ اللہ نے اس کتاب پر تبصرہ لکھا اور مزید تین قراء توں کااضافہ کرکے اس کا نام ’تحبیر التیسیر‘ رکھ دیا۔
(٣) ’طیبۃ النشر فی قراء ات العشر‘ یہ قرآن مجید کی دس قراء توں کے بارے میں ایک ہزار اشعار کی ایک نظم ہے۔اس نظم کو ابن جزری رحمہ اللہ نے شعبان (۷۹۹ھ؍مئی۱۳۹۷ء) میں مکمل کیا۔یہ کتاب قاہرہ سے پہلی بار (۱۲۸۲ھ؍۱۸۶۵ء) میں اور پھر (۱۳۰۷ھ؍ ۱۸۸۹ء) میں شائع ہوئی اس کا اُردو ترجمہ قاری عبداللہ نے کیا جو مراد آباد سے شائع ہوا۔
(٤) ’الدرۃ المضیۃ فی قراء ات الأئمۃ الثلاثۃ المرضیۃ‘یہ بحر طویل میں ۲۴۱؍اشعار کا عظیم مجموعہ ہے، جسے آپ نے (۸۲۳ھ؍۱۴۲۰ء) میں مکمل فرمایا۔ یہ دراصل علامہ شاطبی رحمہ اللہ کی مشہور کتاب’شاطبیہ‘ کی منظوم تکمیل ہے جو قراء توں کے دس مختلف انداز کے موضوع پر ہے۔ یہ کتاب قاہرہ سے (۱۲۸۵ھ؍۱۸۶۸ء) میں شائع ہوئی۔