محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
شیخ توصیف الرحمن راشدی حفظہ اللہ کے متعلق ایک غلط فہمی کا ازالہ
خضر حیات بھائی ، دونوں ہی غلط ہیں۔گویا ’’ خطرہ ‘‘ دونوں میں ہے ۔ البتہ ایک میں زیادہ خطرہ ہے ۔ راشدی صاحب نے یہ سمجھانا چاہا ہوگا کہ ’’ ناچ گانا ‘‘ جس کو سب لوگ بہت بڑا گناہ سمجھتے ہیں ہیں ، شرک اس سے بھی بڑا گناہ ہے ۔
لیکن میں ان باتوں کو ایک اور زاویہ سے بھی سوچتا ہوں :
جو لوگ ان شرکیات و بدعات کا ارتکاب کرتے ہیں ، ان میں بہت سارے لا شعوری طور پر ، یا غلط دینی رہنمائی کی وجہ سے ایسا کرتے ہیں ، لیکن ان کے اندر دین پر عمل کرنے کی تڑپ ، جذبہ اور شوق ضرور ہوتا ہے ۔
جبکہ ’’ ناچ گانے ‘‘ کرنے والے لوگوں میں یہ چیز نہیں پائی جاتی ۔ وہ سب کچھ غلط سمجھتے ہوئے بھی غلط کر رہے ہوتے ہیں اور بڑے فخر و اطمینان سے کر رہے ہوتے ہیں ۔
اگر اس ناحیہ سے دیکھا جائے تو میری نظر میں پہلےلوگ دوسری قسم کے لوگوں سے بہتر ہیں ۔ لہذا اگر کوئی ناچ گانے والے چینل چھوڑ کر غلط دینی رہنمائی کرنے والے چینل پر آئے تو میری نظر میں سوچ کے اعتبار سے وہ پہلے سے بہتر ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ غلط دونوں ہی ہیں ۔
اسی نقطہ نظر سے ایک آدمی رقص و سرود کی محفلوں پر خرچ کرتا ہے جبکہ دوسرا محافل میلاد وغیرہ منعقد کرتا ہے تو میرے نزدیک پہلا آدمی زیادہ ناپسندیدہ ہے ۔
جبکہ ’’ ناچ گانے ‘‘ کرنے والے لوگوں میں یہ چیز نہیں پائی جاتی ۔ وہ سب کچھ غلط سمجھتے ہوئے بھی غلط کر رہے ہوتے ہیں اور بڑے فخر و اطمینان سے کر رہے ہوتے ہیں ۔
اگر اس ناحیہ سے دیکھا جائے تو میری نظر میں پہلےلوگ دوسری قسم کے لوگوں سے بہتر ہیں ۔ لہذا اگر کوئی ناچ گانے والے چینل چھوڑ کر غلط دینی رہنمائی کرنے والے چینل پر آئے تو میری نظر میں سوچ کے اعتبار سے وہ پہلے سے بہتر ہے ۔ یہ الگ بات ہے کہ غلط دونوں ہی ہیں ۔
اسی نقطہ نظر سے ایک آدمی رقص و سرود کی محفلوں پر خرچ کرتا ہے جبکہ دوسرا محافل میلاد وغیرہ منعقد کرتا ہے تو میرے نزدیک پہلا آدمی زیادہ ناپسندیدہ ہے ۔
جزاک اللہ میرا بھی یہی طریقہ ہےشیخ توصیف الرحمٰن حفظہ اللہ نے بتایا تھا کہ دوران ِ سفر بس میں گانے لگے ہوئے تھے کنڈیکٹر کو گانے بند کرنے کا کہا تو اس نے گانے بند کر دئیے اور مولوی صاحب کو خوش کرنے کے لئے قوالی لگا دی ۔۔اس پر انہوں نے دوبارہ کنڈیکٹر کو بلایا اور کہا"اس شرک سے بہتر تھا کہ تم گانے ہی لگے رہنے دیتے"۔
ایک آدمی رقص و سرود کی محفلوں پر خرچ کرتا ہے جبکہ دوسرا محافل میلاد وغیرہ منعقد کرتا ہے تو میرے نزدیک پہلا آدمی زیادہ ناپسندیدہ ہے ۔