- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,496
- پوائنٹ
- 964
(1)بھائی: پھر تو شافعی بھی اس کو کہا جاتا ہے جو اصول وفروع میں امام شافعی رحمہ اللہ کا ہو ،
صوفیت اور ماتریدیت و اشعریت کی وجہ سے اگر آپ دیوبندیوں کو خالص حنفی نہیں کہہ رہے ، تو پھر
امام غزالی ، امام نووی ، امام ابن دقیق العید ، حافظ سخاوی ، حافظ ابن حجر ، حافظ سیوطی ، حافظ زین العراقی رحمہم اللہ بھی شوافع نہیں ، کیونکہ یہی تین باتیں (1) شافعیت (2) صوفیت (3) اشعریت ، ان حضرات میں بھی تھیں۔
(2) میری رائے کے مطابق صوفیت اور ماتریدیت کا کوئی بھی اصل امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ کے اصول سے منافی نہیں ہے ، ماتریدیت وہی عقدی اصول ہیں جن کو امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ نے وضع کیا تھا ،
محترم فاضلین کرام !محترم بھائی ایک اور مقام پر فورم پر ہی میں وضاحت کر چکا ہوں کہ یہ تین الگ الگ اعتبارات ہیں۔
فقہ کے اصول و فروع میں پیروکار مسلک احناف
عقائد مخصوصہ کی مخصوص تشریح میں معتمد اشعری و ماتریدی
اور صوفیت تو آپ جانتے ہی ہیں کہ ان دونوں کے ماتحت تربیت کا طریقہ ہے۔
علامہ لکھنوی کے حوالے کی بات آئی ۔ تو انہوں نے صاحب غنیہ کا جس انداز سے رد کیا اور اس کی جو توجیہ و تاصیل فرمائی ہے اس کے مطابق آج کل ’’ اصل حنفی ‘‘ نا پید ہیں ۔
کیونکہ کوئی بھی اصول و فروع یعنی فقہ و عقائد میں امام صاحب کی تقلید پر راضی نہیں ۔ إلا ماشاء اللہ ۔
اگر لکھنوی صاحب کی اس توجیہ سے آپ راضی نہیں ہیں یا یہ مزید تفصیل کی محتاج ہے تو آپ کے بزرگ ہیں آپ بہتر جانتے ہیں ۔
ہم اللہ کا لاکھ لاکھ شکر کرتے ہیں کہ سرے سے ان خیالی باتوں سے کوئی تعلق ہی نہیں ۔