- شمولیت
- ستمبر 26، 2011
- پیغامات
- 2,767
- ری ایکشن اسکور
- 5,410
- پوائنٹ
- 562
ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے دیکھا کہ شیطان چار گدھوں پر سامان تجارت لادے ہوئے جارہا ہے۔ آپ نے پوچھا: ’’اے مردود! یہ کیا لے کر جارہا ہے؟‘‘
شیطان نے کہا: ’’ یہ مال تجارت ہے۔ ایک گدھے پر ظلم، دوسرے پر خیانت، تیسرے پر مکرو فریب اور چوتھے پر حسد لادا ہوا ہے۔‘‘
پیغمبر خدا نے پوچھا: ’’بھلا اس مال کا خریدارکون ہے؟‘‘
شیطان نے جواب دیا: ’’میرے اس مال کے بہت سے گاہک موجود ہیں۔ ظلم، حکمرانوں کے کام کی چیز ہے، وہ اس کو خریدتے ہیں۔ خیانت تاجروں کے ہاتھ فروخت کرتا ہوں۔ مکر و فریب عورتوں کا پسندیدہ مال ہے جبکہ حسد کی علماء کے ہاں بہت مانگ ہے۔
سوالات:
١۔ اس روایت کی کوئی سند موجود ہے؟ یا اسے محض ایک علامتی کہانی اور نصیحت کے طور پر کسی نے بیان کیا ہے۔
٢۔ اگر یہ محض ایک علامتی کہانی یا نصیحت ہے توکیا اس کے جملہ نفس مضمون کی ’’تصدیق‘‘ اسلامی تعلیمات سے کی جا سکتی ہے؟
شیطان نے کہا: ’’ یہ مال تجارت ہے۔ ایک گدھے پر ظلم، دوسرے پر خیانت، تیسرے پر مکرو فریب اور چوتھے پر حسد لادا ہوا ہے۔‘‘
پیغمبر خدا نے پوچھا: ’’بھلا اس مال کا خریدارکون ہے؟‘‘
شیطان نے جواب دیا: ’’میرے اس مال کے بہت سے گاہک موجود ہیں۔ ظلم، حکمرانوں کے کام کی چیز ہے، وہ اس کو خریدتے ہیں۔ خیانت تاجروں کے ہاتھ فروخت کرتا ہوں۔ مکر و فریب عورتوں کا پسندیدہ مال ہے جبکہ حسد کی علماء کے ہاں بہت مانگ ہے۔
سوالات:
١۔ اس روایت کی کوئی سند موجود ہے؟ یا اسے محض ایک علامتی کہانی اور نصیحت کے طور پر کسی نے بیان کیا ہے۔
٢۔ اگر یہ محض ایک علامتی کہانی یا نصیحت ہے توکیا اس کے جملہ نفس مضمون کی ’’تصدیق‘‘ اسلامی تعلیمات سے کی جا سکتی ہے؟