• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیطان اور چار یا پانچ گدہوں پر مال تجارت ، اس روایت کا حکم؟

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
ایک مرتبہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام نے دیکھا کہ شیطان چار گدھوں پر سامان تجارت لادے ہوئے جارہا ہے۔ آپ نے پوچھا: ’’اے مردود! یہ کیا لے کر جارہا ہے؟‘‘

شیطان نے کہا: ’’ یہ مال تجارت ہے۔ ایک گدھے پر ظلم، دوسرے پر خیانت، تیسرے پر مکرو فریب اور چوتھے پر حسد لادا ہوا ہے۔‘‘

پیغمبر خدا نے پوچھا: ’’بھلا اس مال کا خریدارکون ہے؟‘‘

شیطان نے جواب دیا: ’’میرے اس مال کے بہت سے گاہک موجود ہیں۔ ظلم، حکمرانوں کے کام کی چیز ہے، وہ اس کو خریدتے ہیں۔ خیانت تاجروں کے ہاتھ فروخت کرتا ہوں۔ مکر و فریب عورتوں کا پسندیدہ مال ہے جبکہ حسد کی علماء کے ہاں بہت مانگ ہے۔

سوالات:
١۔ اس روایت کی کوئی سند موجود ہے؟ یا اسے محض ایک علامتی کہانی اور نصیحت کے طور پر کسی نے بیان کیا ہے۔

٢۔ اگر یہ محض ایک علامتی کہانی یا نصیحت ہے توکیا اس کے جملہ نفس مضمون کی ’’تصدیق‘‘ اسلامی تعلیمات سے کی جا سکتی ہے؟
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
ایسی کوئی روایت مجھے تو نہیں مل سکی۔ مزید معلومات شاید کفایت اللہ صاحب بہتر دے سکیں۔ آپ حدیث سیکشن میں بھی یہی سوال 'سوالات و جوابات' میں ڈال دیں۔
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
مذکورہ روایت کو اسماعيل بن نصر بن عبد المحسن السلاحي المعروف بابن القطعة نے اپنی کتاب ابتلاء الأخيار بالنساء الأشرار میں نقل کیا ہے:

علامہ محمد بن موسى بن عيسى بن علي الدميري، أبو البقاء، كمال الدين الشافعي (المتوفى: 808) نے کہا:
وفي كتاب ابتلاء الأخيار أن عيسى عليه الصلاة والسلام لقي إبليس وهو يسوق خمسة أحمرة عليها أحمال ، فسأله عن الأحمال فقال : تجارة أطلب لها مشترين . قال : وما هي التجارة ؟ قال : أحدها الجور . قال : ومن يشتريه ؟ قال السلاطين . والثاني الكبر . قال : ومن يشتريه . قال : الدهاقين : والثالث الحسد . قال : ومن يشتريه . قال : العلماء . والرابع الخيانة . قال : ومن يشتريها ؟ قال : عمال التجار . والخامس الكيد . قال : ومن يشتريه ؟ قال : النساء [حياة الحيوان الكبرى: 1/ 351]۔

روایت بے سند ہے لہٰذا حجت نہیں ، نیز ابتلاء الأخيار کے مصنف ابن القطعہ کے حالات بھی نامعلوم ہیں ۔
الغرض یہ کہ روایت مذکورہ کا کوئی مستند حوالہ نہیں ہے۔

ویسے ابتلاء الاخیار بڑی دلچسپ کتاب ہے یہ کتاب چھپ چکی ہے اور انٹرنیٹ پر اس کتاب سے بعض اقتباسات منقول ہے اس پوری کتاب میں خواتین کے مکروفریب پر معلومات پیش کی گئی ہے ۔
 
Top