- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
شیطان کو بھگانے والی آیت
اس طرح کے شیطانی احوال والے لوگوں کے پاس جب آیت الکرسی کی طرح کے کلمات جو شیاطین کو بھگا دیتے ہیں، پڑھے جائیں تو شیاطین ان کے پاس سے چلے جاتے ہیں۔ صحیح بخاری میں جناب محمد رسول اللہ نبی ﷺ سے بروایت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ثابت ہے کہ جب انہیں نبی اکرم ﷺ نے زکوٰۃِ فطر کی حفاظت کے لیے مقرر فرمایا تو ہر رات شیطان اس میںسے کچھ چرا لیتا تھا۔ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ اسے پکڑ لیتے تھے۔ پھر وہ توبہ کرتا تو اسے چھوڑ دیتے تھے۔ نبی اکرم ﷺ ان سے پوچھتے تھے کہ تمہارے قیدی نے کل رات کیا کام کیا تھا تو عرض کرتے کہ اس نے وعدہ کیا ہے کہ پھر نہ آئے گا فرمایا کہ اس نے تم سے جھوٹ کہا ہے وہ آئے گا۔ جب تیسری مرتبہ ایسا ہی ہوا تو چور نے کہا مجھے چھوڑ دو، میں تمہیں ایک ایسی بات سکھا دوں جو کہ تمہیں فائدہ دے گی۔ جب اپنے بستر پر لیٹ جائو تو آیۃ الکرسی {اَللہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الْحَیُّ الْقَیُّوْمُ} (الایہ) پڑھ لیا کرو کیونکہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے تمہاری حفاظت پر ساری رات ایک محافظ رہے گا اور صبح تک تمہارے پاس کوئی شیطان نہ آسکے گا۔ جب ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبیﷺکو خبر دی تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ اس نے تم سے بات تو سچی کہی لیکن ہے وہ بڑا جھوٹا۔ نیز آپﷺنے انہیں بتایا کہ وہ شیطان ہے۔
(بخاری، کتاب بدء الخلق، باب صفۃ ابلیس و جنودہ رقم: ۳۲۷۵، نسائی عمل الیوم واللیلہ۔)
اس آیت کو جب کوئی شخص شیطانی حالات کے پاس پڑھے اور صدق دل کے ساتھ پڑھے تو وہ باطل ہوجاتے ہیں۔
الفرقان بین اولیاء الرحمان و اولیاء الشیطان- امام ابن تیمیہ رحمہ اللہ