ہابیل بھائی! یہ سوالیہ نشان کس لیے؟
کیا مماتی دیوبندیوں کو اہل سنت والجماعت میں شامل کرنے کے لیے؟
بھائی
میری معلومات کے مطابق مماتی دیوبندی اہلحدیث کے قریب تر ہیں، یہ عقائد میں صحیح ہیں، بریلویوں کی طرح کفر و شرک میں مبتلا نہیں، ہاں البتہ ان میں بدعات پائی جاتی ہیں جو کہ شرک تک نہیں پہنچتیں، جیسے نماز میں رفع الیدین نہ کرنا، آمین بالجھر نہ کہنا، اور دیگر مسائل ،اسی لیے میں نے ان کو اہل سنت والجماعت میں لکھا ہے۔
غالبا ابن باز رحمہ اللہ یا ابن عثیمین رحمہ اللہ کے ایک فتوے میں پڑھا تھا کہ جس بدعتی کا عقیدہ توحید ہو اور اس کی بدعت شرک کو نہ پہنچی ہو تو ایسے لوگ ہمیشہ کے جہنمی نہیں ہیں بلکہ گناہ گار موحدین میں شمار ہوں گے۔
بھائی یہ تو تھی میری معلومات، لیکن اگر اس میں کوئی ناقص معلومات ہو، یا میری غلطی ہو تو ضرور آگاہ کریں، قرآن و سنت کی دلیل آ جانے کے بعد میں اپنے موقف سے رجوع کر لوں گا۔ ان شاءاللہ
محترم
شاہد نذیر بھائی بھی اپنا نظریہ ضرور بیان کریں۔ جزاکم اللہ خیرا