گڈمسلم
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 10، 2011
- پیغامات
- 1,407
- ری ایکشن اسکور
- 4,912
- پوائنٹ
- 292
شیعوں کے عقائد و افعال اور ان کا شرعی حکم کیا ہے؟
حضرت نبی اکرم ﷺ نے جو عقائد ،اعمال و اخلاق تعلیم فرمائے ہیں ان کو اختیار کرنے والے حضرات اہل سنت کہلاتے ہیں، اولاً صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم نے ان کو اختیار کیا پھر اس کے بعد دوسروں نے اس کی پیروی کی ۔مذہب شیعہ کا بانی ابن سبا (یہودی ) تھا ، اس نے انتہائی تلبیس سے اس کا پرچار کیا، اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرکے مسلمانوں میں گھسا اور اعتقادی وعملی بد دینی پھیلائی
شیعوں کی کتاب اصول میں لکھا ہے کہ حضورﷺ کے تین صحابہ اسلام پر باقی رہے تھے اور بقیہ سب مرتد ہوگئے تھے (نعوذ باللہ) نیز قرآن کریم کو یہ لوگ محرف مانتے ہیں "فصل الخطاب " میں تصریح ہے،ان کا عقیدہ ہے کہ جو قرآن اللہ تعالیٰ نے نازل فرمایا تھا اس کو لے کر امام مہدی غار میں روپوش ہوگئے ، اس کے بعد جو قرآن کریم کے نام سے موجود ہے وہ بیاض عثمانی (حضرت عثمانِ غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نوٹ بک )ہے۔ نیز حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا پر زنا کی تہمت لگانا ان لوگوں میں عام طور پر واضح ہے ، ان کے بنیادی مسلک میں ہے ۔جہاں تک ہوسکے اہل سنت والجماعت کو اذیت پہنچاؤ،نجاست میں ملوث کرو، نجاست کھلاؤ پلاؤ،ان کی نمازیں خراب کردو وغیرہ وغیرہ ۔
یہ شیعہ اسلام سے بالکل خارج ہیں ،ان کا نکاح کسی بھی سنی مرد و عورت سے جائز نہیں ،یہ مرجائیں تو ان کے جنازہ کی نماز بھی نہیں ،ایسے شخص کو امام بنانا بھی اپنی نماز کو برباد کرنا ہے۔
ان کے مذہب میں تقیہ ایسی چیز ہے کہ جب چاہیں اپنے آپ کو کافر کہہ دیں ،جب چاہیں مسلمان ،اپنے آپ کو شیطان بھی کہہ سکتے ہیں اور ایسے ہی صحابۂ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کو بھی شیطان سے تعبیر کرتے ہیں جن کے ایمان پر حضرت نبی اکرم ﷺ نے پورا اطمینان ظاہر فرمایا ،ایسے لوگوں کا ذبیحہ بھی درست نہیں ۔(فتاویٰ محمودیہ۲۳/۲)