قال الله تعالی﴿واذكر ربك فی نفسك تضرعا وخيفة ودون الجهر من القول بالغدو والاصال ولاتکن من الغفلین﴾الاعراف
قال اھل اللغة﴿الآصال﴾ جمع آصيل وھو مابين العصر والمغرب وقال تعالی﴿وسبح بحمدربك قبل طلوع الشمس وقبل غروبہا﴾طه
وقال تعالی﴿وسبح بحمدربك بالعشی والابکار﴾غافر قال اھل اللغة ﴿العشی﴾ مابین زوال الشمس وغروبھا"
ترجمہ:اللہ تعالی نے فرمایا : اپنے رب کو اپنے جی میں یاد کرو گڑگڑاتے اور ڈرتے ہوے نہ کہ اونچی آواز سے صبح وشام اور غفلت کرنےوالوں میں سے نہ ہوؤ
اہل لغت نے کہا ہے کہ آصال ‘اصیل کی جمع ہے ۔یہ عصر اور مغرب کے درمیان کاوقت ہے ۔
اور فرمایا :اور اپنے رب کی خوبیوں کے ساتھ پاکیزگی بیان کرو ‘ سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے قبل
نیز فرمایا :صبح وشام اپنے رب کی حمدکے ساتھ اس کی تسبیح بیان کرو (سورہ غافر ) اہل لغت نے کہا ہے کہ عشی سورج کے زوال سے اس کے غروب ہونے تک کا درمیانی وقت ہے
قال اھل اللغة﴿الآصال﴾ جمع آصيل وھو مابين العصر والمغرب وقال تعالی﴿وسبح بحمدربك قبل طلوع الشمس وقبل غروبہا﴾طه
وقال تعالی﴿وسبح بحمدربك بالعشی والابکار﴾غافر قال اھل اللغة ﴿العشی﴾ مابین زوال الشمس وغروبھا"
ترجمہ:اللہ تعالی نے فرمایا : اپنے رب کو اپنے جی میں یاد کرو گڑگڑاتے اور ڈرتے ہوے نہ کہ اونچی آواز سے صبح وشام اور غفلت کرنےوالوں میں سے نہ ہوؤ
اہل لغت نے کہا ہے کہ آصال ‘اصیل کی جمع ہے ۔یہ عصر اور مغرب کے درمیان کاوقت ہے ۔
اور فرمایا :اور اپنے رب کی خوبیوں کے ساتھ پاکیزگی بیان کرو ‘ سورج کے طلوع اور غروب ہونے سے قبل
نیز فرمایا :صبح وشام اپنے رب کی حمدکے ساتھ اس کی تسبیح بیان کرو (سورہ غافر ) اہل لغت نے کہا ہے کہ عشی سورج کے زوال سے اس کے غروب ہونے تک کا درمیانی وقت ہے