عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
صبراور اس کےفوائدوثمرات
تحریر: عبدالعلیم بن عبدالحفیظ سلفی (سعودی عربیہ)
انسان کودنیاوی زندگی میں خوشی ومسرت کے ساتھ ساتھ غم ، تکلیف اور مصیبت وآفات سے بھی واسطہ پڑتارہتاہے،جوکہ اللہ تبارک وتعالی کےیہاں مقدرہیں اور کی مشیئت سے آتی ہیں ،جس پرایک مومن کا کامل یقین وایمان ہوتاہے ، اللہ تعالی فرماتاہے : { مَا أَصَابَ مِن مُّصِيبَةٍ فِي الْأَرْضِ وَلَا فِي أَنفُسِكُمْ إِلَّا فِي كِتَابٍ مِّن قَبْلِ أَن نَّبْرَأَهَا}(زمین میں اور تمہاری جانوں میں جومصیبت آتی ہے قبل اس کےکہ ہم اسے پیداکریں ایک خاص کتاب میں لکھ دی گئی ہے ۔) (سورۃ الحدید:22-23) اورایک دوسری جگہ فرماتاہے :{ قُل لَّن يُصِيبَنَا إِلَّا مَا كَتَبَ اللَّهُ لَنَا}(کہہ دیجئے کہ ہمیں سوائے اللہ کے ہمارے حق میں لکھے ہوئے کےکوئی چیزپہنچ ہی نہیں سکتی) (سور ہ توبۃ :51)۔
لہذا مصیبتوں کو اللہ رب العزت دو وجہوں سے نازل کرتاہے :
اول :ابتلاء وآزائش کےبطورتاکہ مومن بندہ کے درجات بلند ہوں اورگناہوں کے لئے کفارہ بنے ، اللہ تعالی ارشادفرماتاہے : {وَلَنَبْلُوَنَّكُم بِشَيْءٍ مِّنَ الْخَوْفِ وَالْجُوعِ وَنَقْصٍ مِنَ الْأَمْوَالِ وَالْأَنفُسِ وَالثَّمَرَاتِ وَبَشِّرِ الصَّابِرِينَ}(ہم کسی نہ کسی طرح تمہاری آزمائش ضرور کریں گے ، دشمن کے ڈرسے ، بھوک پیاس سے ، مال وجان او رپھلوں کی کمی سے ، اور صبر کرنے والوں کو بشارت سنا دیجئے ۔) (سورۃ البقرہ:155)۔