• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کا اپنے فتویٰ کے بارے میں موقف

شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
93
پوائنٹ
85
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم فتویٰ دینے کے بارے میں بڑے محتاط تھے رائے اور قیاس سے فتویٰ دینے سے اجتناب کرتے اگر بوقت حاجت کوئی فتویٰ رائے سےدے بھی دیتے تو فرماتے یہ ہماری رائے ہے جو دوسروں پر لازم نہیں۔ خلیفہ راشد ثالث عثمان رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں مجھ سے امیرالمومنین عمر رضی اللہ عنہ نے فرمایا ( انی قدرایت فی الجد رایا فان رایتم ان تتبعوہ فاتبعوہ ) ( دارمی ص 122 ج 1 )میں دادا کی وراثت کے بارے میں ایک رائے رکھتا ہوں اگر تم چاہو تو اس کی پیروی کر لو۔
ابن مسعود رضی اللہ عنہ مفوضہ ( وہ عورت جس کا نکاح کے وقت حق مہر مقرر نہ کیا جائے ) کے بارے میں فرماتے
تھے۔ اقول فیھا برائی فان یکن صوابا فمن اللہ وان یکن خطاء فمنی ومن الشیطان واللہ ورسولہ بری منہ۔
( اعلام الموقعین ص 46 ج 1 )
میں اس بارے میں ایک رائے رکھتا ہوں اگر وہ رائے درست ہے تو یہ اللہ کی طرف سے ہے اور اگر وہ غلط ہے تو یہ میری اور شیطان کی طرف سے ہے اللہ اور رسول اس سے بری ہیں ۔
امام شعبی رحمتہ اللہ علیہ فرماتے ہیں جناب زید بن ثابت رضی اللہ عنہ ایک قوم کے پاس آئے تو انہوں نے جناب زید رضی اللہ عنہ سے چند چیزیں دریافت کیں جسے انہوں نے لکھ لیا پھر وہ لوگ آپس میں کہنے لگے ہمیں زید رضی اللہ عنہ کو خبر دینی چاہیے کہ جو آپ نے جوابات دیے ہیں ہم نے انہیں لکھ لیا ہے چنانچہ انہوں نے ان کو بتا دیا تو سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے عذر پیش کرتے ہوئے فرمایا ہو سکتا ہے کہ جو میں نے تم سے بیان کیا ہے وہ خطاء ہو میں نے تمہاری خاطر اپنی رائے کیساتھ اجتہاد کیا ہے ۔ ( اعلام الموقعین ص 47 ج 1 ) یہ آثار اور اس معنی میں دیگرصحابہ کرام رضی اللہ عنہم منقول آثار سے واضح ہوتا ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کسی مسلہ میں جس میں انہوں نے اجتہاد کیا تھا اسے حتمی نہیں سمجھتے تھے اور نہ سائل پر اپنی رائے کو مسلط کرتے تھے کہ تم میری اس رائے پر ضرور عمل کرو۔
 
Top