جزاک اللہ احسن الجزا۔
اتنی ضعیف احادیث ایسی بھی ہیں جو کہ صحیح احادیث سے زیادہ مشہور ہیں۔ اور اس پر ایک اور ظلم کہ بنا جانچ کے بنا علم آگے پہنچادی جاتی ہیں اور ساتھ وعید بھی جاری کر دی جاتی ہے کہ اگر نشر نہ کی گئی یا کسی اور کو آگے نہ پہنچائی گئی تو یہ نقصان ہوجائے گا وہ نقصان ہوجائے گا۔ جبکہ ڈھیروں ایسے من گھڑت اقوال ہیں جو کہ ان احادیث میں بھی نہیں ملتے جنہیں اہل علم نے ضعیف قرار دیا ہے ۔
اللھم اھدنا الصراط المستقیم۔
جزاک اللہ احسن الجزا
بلکہ اگر ۱۰۰ ضعیف احادیث کے علاوہ کسی کے علم میں ایسی کوئی کتاب ہو جس میں ضعیف احادیث کا بیان ہو تو مہربانی فرما کر شیئر کیجیئے گا۔