عبد الرشید
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 5,402
- ری ایکشن اسکور
- 9,991
- پوائنٹ
- 667
کتاب کا نام
مصنف
مترجم
ناشر
مسلمان قوم کی تاریخ فرقوں کی بہتات کی وجہ سے بے پناہ تحریف کا شکار رہی، کیونکہ ہر فرقہ اس کوشش میں رہا کہ وہ اپنوں کی شان بڑھائے اور دوسروں کو گرائے۔ ان کے اس طرز عمل سے عظیم ترین ہستیوں کی تاریخ میں شگاف پیدا ہوگئے۔ مسلمان قوم میں سے چند لوگوں نے حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ سے اس قدر غلو آمیز محبت کی کہ آپ کی طرف ایسی باتیں منسوب کر دیں جو اصل واقعات اور تاریخ سے میل نہیں رکھتیں اور اسی دوران دوسرے صحابہ کرام کی شان گھٹانے کی ناکام کوششیں کیں اور انھیں حضرت علی کا حق غصب کرنے، ان پر ظلم کرنے نیز اپنے حق میں برا بیج بونے والوں کے روپ میں پیش کیا۔ اس ضمن میں اگرچہ اہل السنت والجماعۃ کی طرف سے اگرچہ کافی کام ہوا ہے لیکن ڈاکٹر عثمان بن محمد ناصری حفظہ اللہ نے زیر نظر کتاب کی صورت میں بعثت رسولﷺ سے سانحہ کربلا تک صحابہ کرام کے فضائل اور جس انداز میں ان کی عدالت پر اعتراضات کے جوابات دئیے ہیں اس طریق پر اس سے قبل کام سامنے نہیں آیا۔ کتاب کا سلیس اردو ترجمہ ابو مسعود عبدالجبار سلفی نے بہت ہی خوبصورت انداز میں کیا ہے۔ کتاب کو چار فصول میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلی فصل مطالعہ تاریخ کی کیفیت، امام طبری کے منہج اور اسلامی تاریخ میں سند کی اہمیت پر مشتمل ہے۔ دوسری فصل نبی کریمﷺ کے سانحہ ارتحال 11ھ سے61ھ تک رونما ہونے والے واقعات پر بے لاگ تحقیق ہے۔ تیسری فصل عدالت صحابہ پر مشتمل ہے۔ چوتھی فصل میں قضیہ خلافت پر بحث کی گئی ہے اور امامت علی بن طالب شیعی دلائل کو تفصیل کے ساتھ بیان کرنے کے بعد دقیق علمی بحث کے ذریعے اس کا جائزہ لیا گیا ہے۔ یہ عدالت صحابہ پر ایسی لاجواب تحقیقی کتاب ہے جو جامعیت، اختصار اور دلکش اسلوب استدلال کے اعتبار سے ایک منفرد کتاب ہے۔(ع۔م)
اس کتاب صحیح تاریخ الاسلام والمسلمین کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
صحیح تاریخ الاسلام والمسلمین
مصنف
عثمان بن محمد الناصری آل خمیس
مترجم
ابو مسعود عبدالجبار سلفی
ناشر
مجلس تحفظ ناموس صحابہ واہل بیت پاکستان
تبصرہ
مسلمان قوم کی تاریخ فرقوں کی بہتات کی وجہ سے بے پناہ تحریف کا شکار رہی، کیونکہ ہر فرقہ اس کوشش میں رہا کہ وہ اپنوں کی شان بڑھائے اور دوسروں کو گرائے۔ ان کے اس طرز عمل سے عظیم ترین ہستیوں کی تاریخ میں شگاف پیدا ہوگئے۔ مسلمان قوم میں سے چند لوگوں نے حضرت علی المرتضی رضی اللہ عنہ سے اس قدر غلو آمیز محبت کی کہ آپ کی طرف ایسی باتیں منسوب کر دیں جو اصل واقعات اور تاریخ سے میل نہیں رکھتیں اور اسی دوران دوسرے صحابہ کرام کی شان گھٹانے کی ناکام کوششیں کیں اور انھیں حضرت علی کا حق غصب کرنے، ان پر ظلم کرنے نیز اپنے حق میں برا بیج بونے والوں کے روپ میں پیش کیا۔ اس ضمن میں اگرچہ اہل السنت والجماعۃ کی طرف سے اگرچہ کافی کام ہوا ہے لیکن ڈاکٹر عثمان بن محمد ناصری حفظہ اللہ نے زیر نظر کتاب کی صورت میں بعثت رسولﷺ سے سانحہ کربلا تک صحابہ کرام کے فضائل اور جس انداز میں ان کی عدالت پر اعتراضات کے جوابات دئیے ہیں اس طریق پر اس سے قبل کام سامنے نہیں آیا۔ کتاب کا سلیس اردو ترجمہ ابو مسعود عبدالجبار سلفی نے بہت ہی خوبصورت انداز میں کیا ہے۔ کتاب کو چار فصول میں تقسیم کیا گیا ہے۔ پہلی فصل مطالعہ تاریخ کی کیفیت، امام طبری کے منہج اور اسلامی تاریخ میں سند کی اہمیت پر مشتمل ہے۔ دوسری فصل نبی کریمﷺ کے سانحہ ارتحال 11ھ سے61ھ تک رونما ہونے والے واقعات پر بے لاگ تحقیق ہے۔ تیسری فصل عدالت صحابہ پر مشتمل ہے۔ چوتھی فصل میں قضیہ خلافت پر بحث کی گئی ہے اور امامت علی بن طالب شیعی دلائل کو تفصیل کے ساتھ بیان کرنے کے بعد دقیق علمی بحث کے ذریعے اس کا جائزہ لیا گیا ہے۔ یہ عدالت صحابہ پر ایسی لاجواب تحقیقی کتاب ہے جو جامعیت، اختصار اور دلکش اسلوب استدلال کے اعتبار سے ایک منفرد کتاب ہے۔(ع۔م)
اس کتاب صحیح تاریخ الاسلام والمسلمین کو آن لائن پڑھنے یا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے یہاں کلک کریں
Last edited: