• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح حدیث مطلوب ہے

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
حدثني عَبَّاسُ بن عبد الْعَظِيمِ الْعَنْبَرِيُّ وَأَحْمَدُ بن جَعْفَرٍ الْمَعْقِرِيُّ قالا حدثنا النَّضْرُ وهو بن مُحَمَّدٍ الْيَمَامِيُّ حدثنا عِكْرِمَةُ حدثنا أبو زُمَيْلٍ حدثني بن عَبَّاسٍ قال كان الْمُسْلِمُونَ لَا يَنْظُرُونَ إلى أبي سُفْيَانَ ولا يُقَاعِدُونَهُ فقال لِلنَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم يا نَبِيَّ اللَّهِ ثَلَاثٌ أَعْطِنِيهِنَّ قال نعم قال عِنْدِي أَحْسَنُ الْعَرَبِ وَأَجْمَلُهُ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ أبي سُفْيَانَ ازوجكها قال نعم قال وَمُعَاوِيَةُ تَجْعَلُهُ كَاتِبًا بين يَدَيْكَ قال نعم قال وَتُؤَمِّرُنِي حتى أُقَاتِلَ الْكُفَّارَ كما كنت أُقَاتِلُ الْمُسْلِمِينَ قال نعم قال أبو زُمَيْلٍ وَلَوْلَا أَنَّهُ طَلَبَ ذلك من النبي صلى الله عليه وسلم ما أَعْطَاهُ ذلك لِأَنَّهُ لم يَكُنْ يُسْأَلُ شيئا إلا قال نعم .


النيسابوري ، مسلم بن الحجاج أبو الحسين القشيري (متوفى261هـ) ، صحيح مسلم ، ج 4 ص 1945 ، ح2501 ، كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ ، 40 بَاب من فَضَائِلِ أبي سُفْيَانَ بن حَرْبٍ ، تحقيق : محمد فؤاد عبد الباقي ، ناشر : دار إحياء التراث العربي - بيروت .
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
السلام علیکم!
مجھے معاویہ کے کاتب وحی ہونے کے بارے میں صحیح حدیث چاہیے۔۔۔ شکریہ

اگر جلدی مل جائے تو مہربانی ہوگی۔۔
کیا آپ سیدنا معاویہ﷜ کو صحابی نہیں تسلیم کرتے؟؟؟
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
میرے بھائی آپ نے عجیب سوال کیا ہے۔۔۔۔ بلکل ہے
در اصل آپ نے سیدنا معاویہ بن ابی سفیان﷜ کا نام بغیر کسی سابقے لاحقے اور ﷜ وغیرہ کے بغیر لکھا تو اس سے مجھے یہ شک گزرا جس پر میں سوال کیا کہ کیا آپ سیدنا معاویہ﷜ کو صحابی اور مغفور لہ تسلیم نہیں کرتے؟؟؟

جس کا آپ نے درج بالا جواب دیا ہے جو بالکل غیر واضح ہے!!!
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
در اصل آپ نے سیدنا معاویہ بن ابی سفیان﷜ کا نام بغیر کسی سابقے لاحقے اور ﷜ وغیرہ کے بغیر لکھا تو اس سے مجھے یہ شک گزرا جس پر میں سوال کیا کہ کیا آپ سیدنا معاویہ﷜ کو صحابی اور مغفور لہ تسلیم نہیں کرتے؟؟؟

جس کا آپ نے درج بالا جواب دیا ہے جو بالکل غیر واضح ہے!!!
میرے بھائی معاویہ بلکل صحابی ہے پر مغفور لہ ہے کہ نہیں اللہ پاک بہتر جانتا ہے ہم تو فقط ظاہر پر چلتے ہیں کیونکہ شریعت ظاھر کو دیکھتی ہے باطن کو نہیں۔۔۔۔۔ وہ ظاہر کیا ہے ؟ کہیں تو صحیح اسناد سے لکھ دوں۔۔۔۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
میرے بھائی معاویہ بلکل صحابی ہے پر مغفور لہ ہے کہ نہیں اللہ پاک بہتر جانتا ہے ہم تو فقط ظاہر پر چلتے ہیں کیونکہ شریعت ظاھر کو دیکھتی ہے باطن کو نہیں۔۔۔۔۔ وہ ظاہر کیا ہے ؟ کہیں تو صحیح اسناد سے لکھ دوں۔۔۔۔
بھائی ! حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ صحابی ہیں جیساکہ آپ بھی تسلیم کرتے ہیں ۔ اور صحابہ کی جماعت کے بارے میں اللہ کے قرآن کا فیصلہ ہے
رضی اللہ عنہم ورضوا عنہ
لہذا آپ کو ساتھ رضی اللہ عنہ لکھنے میں تأمل نہیں ہونا چاہیے ۔
اور ساتھ یہ بھی ذہن میں رکھیں جن سے أللہ راضی ہوگیا ہے ۔ ان سے ہمیں بھی راضی ہونا چاہیے ۔
 

ابن بشیر الحسینوی

رکن مجلس شوریٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
1,118
ری ایکشن اسکور
4,480
پوائنٹ
376
میرے بھائی معاویہ بلکل صحابی ہے پر مغفور لہ ہے کہ نہیں اللہ پاک بہتر جانتا ہے ہم تو فقط ظاہر پر چلتے ہیں کیونکہ شریعت ظاھر کو دیکھتی ہے باطن کو نہیں۔۔۔۔۔ وہ ظاہر کیا ہے ؟ کہیں تو صحیح اسناد سے لکھ دوں۔۔۔۔
رضی اللہ عنھم تمام مغفور لھم ہیں ان میں سیدناو امامنامعاویہ رضی اللہ عنہ بھی ہیں ۔
شک کرنا کہاں کا اسلامہے ؟!!!
اولئک الذین امتحن اللہ قلوبھم للتقوی میں باطن ہی ہے !!!!!
الحمدللہ
تمام صحابہ کے باطن اور ظاہر پر اللہ تعالی نے حکم لگایا ہے فافھم ولاتکن من ۔۔۔۔۔
 

اعتصام

مشہور رکن
شمولیت
فروری 09، 2012
پیغامات
483
ری ایکشن اسکور
725
پوائنٹ
130
لیکن تمام صحابہ رض سے معاویہ یقینا خارج ہیں۔۔۔۔۔

جو امیر المومنین علی علیہ السلام کو گالیاں دیتا ہو ھم اس کو ۔۔۔۔۔۔ سمجھتے ہیں۔۔۔

حدثنا ‏ ‏قتيبة بن سعيد ‏ ‏ومحمد بن عباد ‏ ‏وتقاربا في اللفظ ‏ ‏قالا حدثنا ‏ ‏حاتم وهو ابن إسمعيل ‏ ‏عن ‏ ‏بكير بن مسمار ‏ ‏عن ‏ ‏عامر بن سعد بن أبي وقاص ‏ ‏عن ‏ ‏أبيه ‏ ‏قال ‏ ‏أمر ‏ ‏معاوية بن أبي سفيان ‏ ‏سعدا ‏ ‏فقال : ما منعك أن تسب ‏أبا التراب ؟
‏فقال : أما ما ذكرت ثلاثا قالهن له رسول الله ‏ ‏صلى الله عليه وسلم ‏ ‏فلن أسبه لأن تكون لي واحدة منهن أحب إلي من ‏ ‏حمر النعم ‏
‏سمعت رسول الله ‏ ‏صلى الله عليه وسلم ‏ ‏يقول له ‏ ‏خلفه ‏ ‏في بعض مغازيه فقال له ‏ ‏علي ‏ ‏يا رسول الله ‏ ‏خلفتني ‏ ‏مع النساء والصبيان فقال له رسول الله ‏ ‏صلى الله عليه وسلم ‏ ‏أما ‏ ‏ترضى أن تكون مني بمنزلة ‏ ‏هارون ‏ ‏من ‏ ‏موسى ‏ ‏إلا أنه لا نبوة بعدي
وسمعته يقول يوم ‏ ‏خيبر ‏ ‏لأعطين الراية رجلا يحب الله ورسوله ويحبه الله ورسوله قال فتطاولنا لها فقال ادعوا لي ‏ ‏عليا ‏ ‏فأتي به ‏ ‏أرمد ‏ ‏فبصق في عينه ودفع الراية إليه ففتح الله عليه
ولما نزلت هذه الآية ‏( ‏فقل تعالوا ندع أبناءنا وأبناءكم ‏)
‏دعا رسول الله ‏ ‏صلى الله عليه وسلم ‏ ‏عليا ‏ ‏وفاطمة ‏ ‏وحسنا ‏ ‏وحسينا ‏ ‏فقال : اللهم هؤلاء أهلي .

صحیح المسلم ، فضائل الصحابہ،فضائل علی رضی اللہ عنہ۔

صحیح مسلم سے یہ حدیث دیکھیں
 
Top