• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم میں انبیاء کی تعداد کی تحدید؟؟؟؟

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
اب یہی دیکھ لیں کہ حضرت نوح علیہ سلام اپنی قوم کو ٩٥٠ سال تک اکیلے دین کی تبلیغ کا فریضہ انجام دیتے رہے- اس دوران کسی اور نبی کو تبلیغ کے لئے دنیا میں نہیں بھیجا گیا -
نوح علیہ السلام کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے تک کے زمانہ میں دنیا کے اطراف میں قبائل کا اندازہ لگا لیں۔

آپ کی یہ بات کہ "کسی نبی کو نبی تسلیم نہ کرنا اور کسی غیر نبی کو نبی تسلیم کرنا ایمان سے خارج کرنے کا باعث ہوسکتا ہے" اس کا انبیاء کی تعداد سے کیا تعلق ؟؟؟؟۔
انبیاء کی مخصوص تعداد چونکہ کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں لہٰذا مخصوص عدد تسلیم کرنے سے اس بات کا قوی امکان ہے کہ کسی نبی کا انکار یا کسی غیر نبی کی نبوت کا اقرار لازم آئے۔
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
نوح علیہ السلام کے بعد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پہلے تک کے زمانہ میں دنیا کے اطراف میں قبائل کا اندازہ لگا لیں۔


انبیاء کی مخصوص تعداد چونکہ کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں لہٰذا مخصوص عدد تسلیم کرنے سے اس بات کا قوی امکان ہے کہ کسی نبی کا انکار یا کسی غیر نبی کی نبوت کا اقرار لازم آئے۔

محترم- قبائل کا اندازہ لگانا آسان نہیں لیکن یہ ایک تخمینہ ہوتا ہے- میں نے صرف اس ١٢٤٠٠٠ انبیاءء والی روایت میں موجود مبالغہ آمیزی کی طرف توجہ دلائی ہے-

١٢٤٠٠٠ انبیاءء والی ضعیف روایت پر آپ احناف کا ہی زیادہ ایمان ہے ہمارا نہیں - میں تو پہلے ہی کہہ چکا ہوں کہ انبیاء کی مخصوص تعداد قرآن و صحیح احادیث نبوی سے ثابت نہیں اور اس کو بیان کرنا کسی بھی طور صحیح نہیں ہے- ویسے معاف کیجئے گا کہ ایسی مبالغہ آراء روایات جو انسانی عقل سے ماورا ہوں اور کسی صحیح سند سے ثابت نہ ہوں جیسے (امام ابو حنیفہ کا ٤٠ سال تک ایک وضوء سے فجر کی نماز ادا کرنا، ایک بزرگ کا ایک رات میں ١٠ ١٠ مرتبہ قرآن کریم ختم کرنا ، رات میں سوا لاکھ مرتبہ ورد کرنا وغیرہ ) ان خرافات پر ایمان لانا احناف کا ہی طرّہ امتیاز ہے-

الله رب العزت ہمیں اپنی سیدھی راہ کی طرف گامزن کرے (آمین) -
 

عبدالرحمن بھٹی

مشہور رکن
شمولیت
ستمبر 13، 2015
پیغامات
2,435
ری ایکشن اسکور
293
پوائنٹ
165
١٢٤٠٠٠ انبیاءء والی ضعیف روایت پر آپ احناف کا ہی زیادہ ایمان ہے ہمارا نہیں -
جب بھی کوئی شخص اس عدد کو بیان کرتا ہے تو ساتھ لفظ ”کم و بیش“ ضرور استعمال کرتا ہے اور احتیاط بھی اسی میں ہے۔
 
Top