اللہ تعالیٰ سود کو مٹاتا ہے اور صدقہ کو بڑھاتا ہے اور اللہ تعالیٰ کسی ناشکرے اور گنہگار سے محبت نہیں کرتا۔
(2-البقرة:276)
السلام علیکم
1-میں یہ معلوم کر نا چاہتا ہوں کہ اس آیت میں جس صدقہ کا ذکر ہے وہ کون سا ہے ۔ آیا وہ نفلی صدقہ ہے یا زکوٰۃ ہے۔ عام طور پر میں جو صدقہ دیتا ہوں اس کی نیت عموماً اپنی کسی پریشانی بیماری یا اپنے گھروالوں کی مشکل دور کرنے کی نیت سے دیتا ہوں کیا یہ عمل صحیح ہے اور اس آیت کے تحت آئے گا جس میں صدقہ کو بڑھانے کاذ کر ہے ؟
2-عوام میں جو عام طور پر صدقہ میں مخصوص چیزیں جیسے آٹا،انڈے گوشت وغیرہ صدقے میں دینا معمول ہے کیا یہ صحیح ہے۔
3-زکوۃکے علاوہ صدقے دینے کا مسنون طریقہ کیا ہے ۔
4-اللہ کو قرض دینے کا کیا مطلب ہے ، اور کیا کسی مستحق کی مدد اس نیت سے کرنا کہ یہ اللہ کو قرض دے رہے ہیں وہ ہمیں بڑھا کر لوٹائے گا صحیح ہے۔ اس سوال کا مقصد یہ ہے کہ میں نے ایک کالم میں اس عمل کے متعلق پڑھا تھا اور اس کا عنوان تھا "امیر بننے کا نسخہ "۔ یعنی اپنے کمائی میں ایک حصہ مخصوص کر دیں اور وہ کسی مستحق یا مستحقین میں تقسیم کردیں۔
مثال کے طور پر اگر میں 20000 روپے ماہانہ کماتا ہوں اور اس کا 5 فیصد میں اللہ کی راہ میں خرچ کر نا اپنے لئے لازم کر لیتا ہوں اور یہ نیت رکھتا ہوں کہ اس سے میری آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا اور کسی کی مدد بھی ہوجائے تو کیا ایسی نیت جائز ہوگی۔
اگر دل میں یہ خیال آئے کہ کسی مہینہ ایسا نہ کیا تو مجھے مالی نقصان ہوسکتا ہے تو کیا یہ صحیح ہوگا۔
@اسحاق سلفی
@خضر حیات
(2-البقرة:276)
السلام علیکم
1-میں یہ معلوم کر نا چاہتا ہوں کہ اس آیت میں جس صدقہ کا ذکر ہے وہ کون سا ہے ۔ آیا وہ نفلی صدقہ ہے یا زکوٰۃ ہے۔ عام طور پر میں جو صدقہ دیتا ہوں اس کی نیت عموماً اپنی کسی پریشانی بیماری یا اپنے گھروالوں کی مشکل دور کرنے کی نیت سے دیتا ہوں کیا یہ عمل صحیح ہے اور اس آیت کے تحت آئے گا جس میں صدقہ کو بڑھانے کاذ کر ہے ؟
2-عوام میں جو عام طور پر صدقہ میں مخصوص چیزیں جیسے آٹا،انڈے گوشت وغیرہ صدقے میں دینا معمول ہے کیا یہ صحیح ہے۔
3-زکوۃکے علاوہ صدقے دینے کا مسنون طریقہ کیا ہے ۔
4-اللہ کو قرض دینے کا کیا مطلب ہے ، اور کیا کسی مستحق کی مدد اس نیت سے کرنا کہ یہ اللہ کو قرض دے رہے ہیں وہ ہمیں بڑھا کر لوٹائے گا صحیح ہے۔ اس سوال کا مقصد یہ ہے کہ میں نے ایک کالم میں اس عمل کے متعلق پڑھا تھا اور اس کا عنوان تھا "امیر بننے کا نسخہ "۔ یعنی اپنے کمائی میں ایک حصہ مخصوص کر دیں اور وہ کسی مستحق یا مستحقین میں تقسیم کردیں۔
مثال کے طور پر اگر میں 20000 روپے ماہانہ کماتا ہوں اور اس کا 5 فیصد میں اللہ کی راہ میں خرچ کر نا اپنے لئے لازم کر لیتا ہوں اور یہ نیت رکھتا ہوں کہ اس سے میری آمدنی میں بھی اضافہ ہوگا اور کسی کی مدد بھی ہوجائے تو کیا ایسی نیت جائز ہوگی۔
اگر دل میں یہ خیال آئے کہ کسی مہینہ ایسا نہ کیا تو مجھے مالی نقصان ہوسکتا ہے تو کیا یہ صحیح ہوگا۔
@اسحاق سلفی
@خضر حیات