• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صدقة الفطر :

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
مقدار الصاع بالجرام
صاع کی مقدار گرام میں کتنی ہے
الجمعة 23 رمضان 1420 - 31-12-1999

رقم الفتوى: 934
التصنيف: نوع وقدر زكاة الفطر
السؤال
مقدار زكاة الفطر هي الصاع. فما هي مقدار الصاع بالجرام من كل صنف من الأصناف التي يتم إخراج زكاة الفطر منها؟ وبارك الله فيكم
الإجابــة
الحمد لله والصلاة والسلام على رسول الله وعلى آله وصحبه ..... وبعد: فالأصناف التي تخرج منها زكاة الفطر متقاربة في الثقل والخفة من حيث الوزن، والصاع منها يكون نحو ألفين وخمسمائة جرام تقريبا أو ينقص عن ذلك بقليل. والله أعلم

ٍسوال :::::::::::::::::؛؛ صاع کی مقدار کلوگرام کے حساب سے کتنی ہے؟
جواب :
جو اصناف زکاۃ الفطر میں ادا کئے جاتے ہیں ،ان میں ایک صاع کا وزن تقریباً 2500 پچیس سو گرام (یعنی ڈھائی کلو )بنتا ہے ؛
فتوی لنک
 
شمولیت
اگست 11، 2013
پیغامات
17,117
ری ایکشن اسکور
6,800
پوائنٹ
1,069
1 aur sawal hia mein eider Qatar mein rata hoon aur jo fitrana hia kia mein Pakistan mein ADA ker sakta hoon

کسی بھائی نے سوال پوچھا ہے

میں قطر میں رہتا ہو اور جو فطرانہ ہے کیا میں اسے پاکستان میں ادا کر سکتا ہو -

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !

شیخ محترم @اسحاق سلفی بھائی
 

abulwafa80

رکن
شمولیت
مئی 28، 2015
پیغامات
64
ری ایکشن اسکور
6
پوائنٹ
57
1 aur sawal hia mein eider Qatar mein rata hoon aur jo fitrana hia kia mein Pakistan mein ADA ker sakta hoon

کسی بھائی نے سوال پوچھا ہے

میں قطر میں رہتا ہو اور جو فطرانہ ہے کیا میں اسے پاکستان میں ادا کر سکتا ہو -

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !

شیخ محترم @اسحاق سلفی بھائی
اسکا جواب مل جاتا تو بہتر تہا
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
کسی بھائی نے سوال پوچھا ہے

میں قطر میں رہتا ہو اور جو فطرانہ ہے کیا میں اسے پاکستان میں ادا کر سکتا ہو -
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ !
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
یہی سوال معروف عربی مجتہد عالم شیخ
عبد العزيز بن عبد الله بن باز (المتوفى: 1420ھ) سے کیا گیا ،تو انہوں نے جواب دیا :

نحن مجموعة من الإخوة المقيمين بالمملكة العربية السعودية من السودان نجمع زكاة الفطر حسب تكلفة زكاة الفطر للفرد الواحد هنا في المملكة, ثم نرسل هذا المبلغ في بلادنا لشخص موثوق فيه؛ ليستخرج زكاة الفطر حسب قوت أهل بلدنا, ثم يقوم ذلك الشخص بشراء زكاة الفطر حسب
_____________________________
لا حرج في هذا، لكن الأحوط أن تخرجوا زكاة الفطر في البلد التي أنتم تقيمون فيها، هذا هو الأحوط لكم، إخراجها في البلد التي أنت مقيم فيها، هذا أولى لأنها مواساة لأهل البلد التي أنت فيها، فإذا أرسلتها إلى الفقراء الذين في بلدك أجزأت إن شاء الله، لكن الأحوط والأفضل هو إخراجها في البلد الذي أنت مقيم فيه، لأن جملة من العلماء يقولون يجب إخراجها في البلد التي يكون فيها المسلم، يخرج الزكاة في البلد التي هو مقيم فيها، هذا عند جمعٍ من أهل العلم وإذا نقلها للحاجة فلا بأس إن شاء الله، لكن كونه يخرجها في البلد الذي هو مقيم فيه وصائم فيه هذا هو الأحوط.

سوال :
ہم کچھ سوڈانی جو یہاں سعودیہ میں مقیم ہیں ، ہم اپنا صدقۃ الفطر کی رقم جمع کرکے اپنے ملک سوڈان میں اپنے اعتماد کے بندے کو بھیجتے ہیں ،
تاکہ وہ وہاں کی خوراک کے لحاظ صدقہ کیلئے غلہ خریدے (اور وہاں تقسیم کرے ) ؟
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
جواب :
اس طریقہ میں کوئی حرج نہیں ، تاہم احتیاط کا تقاضا ہے کہ آپ لوگ جہاں مقیم ہیں وہیں زکاۃ فطر ادا کریں ،
کیونکہ اس صورت میں وہاں کے لوگوں سے ہمدردی ، بھائی چارے کے تقاضے پورے ہوں گے ۔
اور اگر آپ نے اپنی زکوٰۃ فطر اپنے وطن وہاں کے مستحقین کیلئے بھیج دی تو ۔۔ ان شاء اللہ ۔۔ یہ بھی جائز ہے ،
لیکن زیادہ احتیاط اور فضیلت اسی میں ہے کہ جہاں آپ مقیم ہیں وہیں کے مستحق لوگوں کو ادا کی جائے
کیونکہ یہی اکثر علماء کا فتویٰ ہے ۔
اور اگر کسی ضرورت کے تحت اپنے ملک ، علاقے بھیج دی جائے تو کوئی مضائقہ نہیں ۔
فتوی کا ربط
 
Top