• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صوفیاء اور کذب بیانی

ندوی

رکن
شمولیت
نومبر 20، 2011
پیغامات
152
ری ایکشن اسکور
328
پوائنٹ
57
جس طرح فقہاء کرام کے اجتہادات ہیں ان میں صحیح غلط دونوں کاامکان ہے۔اسی طرح بقول مولاناابولکلام آزادصوفیاء کرام کے اقوال بھی اجتہادی ہیں۔اوراس میں بھی صحیح اورغلط دونوں کا امکان رہتاہے۔اورنہ ہی کسی صوفی نے یہ کہاہے کہ میری بات اٹل ہے اس میں غلطی کا امکان نہیں ۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
ایک اورنمونہ ملاحظہ کریں قارئین غیرمقلدحضرات کی ترجمہ کی لیاقت اورصلاحیت کا
شاہد نذیرصاحب
کس جاہل نے یہ تحریفانہ ترجمہ کیاہے اورکس کی کتاب سے یہ ترجمہ اخذکیاہے
کسی کی قابلیت معلوم کرنے کابہترین طریقہ اس کاعمل ہے۔
اگرمیں غلط ترجمہ کروں تو اسی سے نتیجہ نکل جائے گاکہ میری قابلیت کیاہے۔کسی کے سابقہ اورلاحقہ میں فضیلۃ الشیخ اورحفطہ اللہ کادم چھلاہونااس کی نشاندہی نہیں کرتاکہ موصوف کو علم وفن سے کچھ مس بھی ہے۔ رہی امام ابوحنیفہ کی بات تواس کا جواب دیاجاچکاہے۔دوبارہ اس کو دوہراکرآپ کو شرمندہ نہیں کرناچاہتا۔
ویسے مجھے واقعتاحیرت ہے کہ دبے لفظوں میں بھی ترجمہ کے تعلق سے آپ نے کوئی بات نہیں کی ۔واضح نتیجہ یہی نکلتاہے کہ ترجمہ کے غلط ہونے کاآپ کو بھی اقرار ہے لیکن بس اعتراف کاحوصلہ نہیں ہے۔ہم دعاگوہیں کہ خداآپ کو غلطی کے اعتراف کا حوصلہ بھی دے ۔
رہ گئی بات تقلید اورجہالت کی تواس حوالے سے امام شاطبی کاماضی میں حوالہ پیش کیاجاچکاہے۔ اس مقام پر خاموشی اختیار کرنے کے بعد پھر دوسری جگہ وہی اعتراض کرنا کسی اندرونی کجی اورٹیڑھ پن کی نشاندہی کرتاہے۔ ہم اس کی بھی دعاکرتے ہیں کہ خداآپ کو اس مرض سے شفادے۔
کوئی بات جواب دینے کی چھوٹ گئی ہو تو بتادیجئے گا۔
آپ کا مخلص ندوی
[/URL]
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
- قال الذهبي في " ديوان الضعفاء " (ق ٢١٥ / ١ - ٢) : النعمان الإمام رحمه الله، قال ابن عدي: عامة ما يرويه غلط وتصحيف وزيادات، وله أحاديث صالحة، وقال النسائي: ليس بالقوي في الحديث كثير الغلط والخطأ على قلة روايته، وقال ابن معين: لا يكتب حديثه. (٦) وهذا النقل عن ابن معين معناه عنده أن أبا حنيفة من جملة الضعفاء، وهو يبين لنا أن توثيق ابن معين للإمام أبي حنيفة الذي ذكره الحافظ في " التهذيب " ليس قولا واحدا له فيه، والحقيقة أن رأى ابن معين كان مضطربا في الإمام، فهو تارة يوثقه، وتارة يضعفه كما في هذا النقل، وتارة يقول فيما يرويه ابن محرز عنه في " معرفة الرجال " (١ / ٦ / ١) : كان أبو حنيفة لا بأس به، وكان لا يكذب، وقال مرة أخرى: أبو حنيفة عندنا من أهل الصدق، ولم يتهم بالكذب. ومما لا شك فيه عندنا أن أبا حنيفة من أهل الصدق، ولكن ذلك لا يكفي ليحتج بحديثه حتى ينضم إليه الضبط والحفظ، وذلك مما لم يثبت في حقه رحمه الله، بل ثبت فيه العكس بشهادة من ذكرنا من الأئمة، وهم القوم لا يضل من أخذ بشهادتهم واتبع أقوالهم، ولا يمس ذلك من قريب ولا من بعيد مقام أبي حنيفة رحمه الله في دينه وورعه وفقهه، خلافا لظن بعض المتعصبين له من المتأخري (٧) ن فكم من فقيه وقاض وصالح تكلم فيهم أئمة الحديث من قبل حفظهم، وسوء ضبطهم، ومع ذلك لم يعتبر ذلك طعنا في دينهم وعدالتهم، كما لا يخفى ذلك على المشتغلين بتراجم الرواة، وذلك مثل محمد بن عبد الرحمن بن أبي ليلى القاضي وحماد بن أبي سليمان الفقيه وشريك بن عبد الله القاضي وعباد بن كثير وغيرهم، حتى قال يحيى بن سعيد القطان: لم نر الصالحين في شيء أكذب منهم في الحديث، رواه مسلم في مقدمة صحيحه (١ / ١٣) وقال في تفسيره: يقول يجري الكذب على لسانهم، ولا يتعمدون الكذب، وروى أيضا عن عبد الله بن المبارك قال: قلت لسفيان الثوري: إن عباد بن كثير من تعرف حاله (يعني في الصلاح والتقوى) وإذا حدث جاء بأمر عظيم، فترى أن أقول للناس: لا تأخذوا عنه؟ قال: سفيان: بلى، قال عبد الله: فكنت إذا كنت في مجلس ذكر فيه عباد أثنيت عليه في دينه، وأقول: لا تأخذوا عنه.
 

عزمی

رکن
شمولیت
جون 30، 2013
پیغامات
190
ری ایکشن اسکور
304
پوائنٹ
43
ندوی بھائی،
موضوع کے تعلق سے یہ بتائیے کہ "خرقہ عطا کرنے والے میں اتنی قدرت ہونی چاہئے کہ جس گنہ گار کو بھی خرقہ پہنائے وہ ولی اللہ ہو جائے" یہ بات کہاں تک درست ہے؟
شاکر صاحب حج مبارک ہو آپ واپس تشریف لا چکے ہیں ،بس میری جو پوسٹیں آپ نے ڈیلیٹ کی ہیں مجھ واپس کر دے ۔بالخصوص تصوف کے سوال جواب والے مراسلات۔
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
شاکر صاحب حج مبارک ہو آپ واپس تشریف لا چکے ہیں ،بس میری جو پوسٹیں آپ نے ڈیلیٹ کی ہیں مجھ واپس کر دے ۔بالخصوص تصوف کے سوال جواب والے مراسلات۔
آپ ترجمے کے ساتھ ساتھ اور چیزیں بھی ارسال کر دی ہیں ذرا ان کو بھی دیکھ لیں
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,332
پوائنٹ
180
پہلی عربی عبارت جس کی پیش کی ہے پتہ نہیں کس کی ہے جس کی بھی ہے لیکن عربی سمجھنے کی لیاقت نہیں رکھتا۔امام ابن قطان کے قول کی تفسیر میں امام مسلم توکہیں کہ وھم لایتعمدون الکذب اورامام مسلم کی عبارت سے خودساختہ مطلب نکال کر کوئی کہے کہ یکذبون کذباعادیافی کل شی۔کیااس سے بھی بڑی کوئی تحریف ہوسکتی ہے۔ اوریہ تحریف کس نام پر کی جارہی ہے۔ اہل حدیث کے نام پر ۔خداہی ایسے غیرمقلدین کو ہدایت دے جو اپنے الفاظ زبردستی ائمہ حدیث کے منہ میں ٹھونستے ہیں اوراس کو حدیث کی خدمت سمجھتے ہیں۔ اگرکسی وہم کے شکار آپ اورآپ کے جیسے دوسرے ہیں تواس کو مسلم کی جوشروحات لکھی گئی ہیں ان کی جانب رجوع کرو،کیونکہ تحقیق نہیں کرتے، کیون اپنے علماء کی تقلید پر صم بکم عمی جمے ہوئے ہو اوراس کے باوجود گلے کی پوری طاقت سے یہ چیخ نکلتی ہیں کہ ہم تقلید نہیں کرتے، کیاتقلید کی سینگیں ہوتی ہیں؟جوآپ کاطرزعمل ہے یہی تقلید ہے کہ دیگرعلماء کی کتابوں سے کوئی قول یااس کامطلب کنفرم کرنے کے بجائے اپنے علماء کی کتابیں اورحوالہ دیکھ لیااورمطمئن ہوکر بیٹھ گئے۔
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
پہلی عربی عبارت جس کی پیش کی ہے پتہ نہیں کس کی ہے جس کی بھی ہے لیکن عربی سمجھنے کی لیاقت نہیں رکھتا۔امام ابن قطان کے قول کی تفسیر میں امام مسلم توکہیں کہ وھم لایتعمدون الکذب اورامام مسلم کی عبارت سے خودساختہ مطلب نکال کر کوئی کہے کہ یکذبون کذباعادیافی کل شی۔کیااس سے بھی بڑی کوئی تحریف ہوسکتی ہے۔ اوریہ تحریف کس نام پر کی جارہی ہے۔ اہل حدیث کے نام پر ۔خداہی ایسے غیرمقلدین کو ہدایت دے جو اپنے الفاظ زبردستی ائمہ حدیث کے منہ میں ٹھونستے ہیں اوراس کو حدیث کی خدمت سمجھتے ہیں۔ اگرکسی وہم کے شکار آپ اورآپ کے جیسے دوسرے ہیں تواس کو مسلم کی جوشروحات لکھی گئی ہیں ان کی جانب رجوع کرو،کیونکہ تحقیق نہیں کرتے، کیون اپنے علماء کی تقلید پر صم بکم عمی جمے ہوئے ہو اوراس کے باوجود گلے کی پوری طاقت سے یہ چیخ نکلتی ہیں کہ ہم تقلید نہیں کرتے، کیاتقلید کی سینگیں ہوتی ہیں؟جوآپ کاطرزعمل ہے یہی تقلید ہے کہ دیگرعلماء کی کتابوں سے کوئی قول یااس کامطلب کنفرم کرنے کے بجائے اپنے علماء کی کتابیں اورحوالہ دیکھ لیااورمطمئن ہوکر بیٹھ گئے۔
اس اقتباس سے تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ، بزعم خود، چونکہ حوالہ جات وغیرہ بھرپور "تحقیق" کر کے لکھتے ہیں لہٰذا آپ غیرمقلد ہوئے؟
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
پہلی عربی عبارت جس کی پیش کی ہے پتہ نہیں کس کی ہے جس کی بھی ہے لیکن عربی سمجھنے کی لیاقت نہیں رکھتا۔امام ابن قطان کے قول کی تفسیر میں امام مسلم توکہیں کہ وھم لایتعمدون الکذب اورامام مسلم کی عبارت سے خودساختہ مطلب نکال کر کوئی کہے کہ یکذبون کذباعادیافی کل شی۔کیااس سے بھی بڑی کوئی تحریف ہوسکتی ہے۔ اوریہ تحریف کس نام پر کی جارہی ہے۔ اہل حدیث کے نام پر ۔خداہی ایسے غیرمقلدین کو ہدایت دے جو اپنے الفاظ زبردستی ائمہ حدیث کے منہ میں ٹھونستے ہیں اوراس کو حدیث کی خدمت سمجھتے ہیں۔ اگرکسی وہم کے شکار آپ اورآپ کے جیسے دوسرے ہیں تواس کو مسلم کی جوشروحات لکھی گئی ہیں ان کی جانب رجوع کرو،کیونکہ تحقیق نہیں کرتے، کیون اپنے علماء کی تقلید پر صم بکم عمی جمے ہوئے ہو اوراس کے باوجود گلے کی پوری طاقت سے یہ چیخ نکلتی ہیں کہ ہم تقلید نہیں کرتے، کیاتقلید کی سینگیں ہوتی ہیں؟جوآپ کاطرزعمل ہے یہی تقلید ہے کہ دیگرعلماء کی کتابوں سے کوئی قول یااس کامطلب کنفرم کرنے کے بجائے اپنے علماء کی کتابیں اورحوالہ دیکھ لیااورمطمئن ہوکر بیٹھ گئے۔
لگتا ہے کہ آپ سٹ پٹا گئے ہیں کہ ترجمے کی بات کو تقلید کی طرف لے آؤ ہو ؟حالاں کہ مقلد غبی ہوتا ہے اس کو بحث و مباحثہ بالکل بھی
پہلی عربی عبارت جس کی پیش کی ہے پتہ نہیں کس کی ہے جس کی بھی لیکن عربی سمجھنے کی لیاقت نہیں رکھتا۔امام ابن قطان کے قول کی تفسیر میں امام مسلم توکہیں کہ وھم لایتعمدون الکذب اورامام مسلم کی عبارت سے خودساختہ مطلب نکال کر کوئی کہے کہ یکذبون کذباعادیافی کل شی۔کیااس سے بھی بڑی کوئی تحریف ہوسکتی ہے۔ اوریہ تحریف کس نام پر کی جارہی ہے۔ اہل حدیث کے نام پر ۔خداہی ایسے غیرمقلدین کو ہدایت دے جو اپنے الفاظ زبردستی ائمہ حدیث کے منہ میں ٹھونستے ہیں اوراس کو حدیث کی خدمت سمجھتے ہیں۔ اگرکسی وہم کے شکار آپ اورآپ کے جیسے دوسرے ہیں تواس کو مسلم کی جوشروحات لکھی گئی ہیں ان کی جانب رجوع کرو،کیونکہ تحقیق نہیں کرتے، کیون اپنے علماء کی تقلید پر صم بکم عمی جمے ہوئے ہو اوراس کے باوجود گلے کی پوری طاقت سے یہ چیخ نکلتی ہیں کہ ہم تقلید نہیں کرتے، کیاتقلید کی سینگیں ہوتی ہیں؟جوآپ کاطرزعمل ہے یہی تقلید ہے کہ دیگرعلماء کی کتابوں سے کوئی قول یااس کامطلب کنفرم کرنے کے بجائے اپنے علماء کی کتابیں اورحوالہ دیکھ لیااورمطمئن ہوکر بیٹھ گئے۔
لگتا ہے کہ آپ سٹ پٹا گئے ہیں کہ ترجمے کی بات کو تقلید کی طرف لے آؤ ہو ؟حالاں کہ مقلد غبی ہوتا ہے اس کو بحث و مباحثہ بالکل بھی روا نہیں ہے؟تو کیا صوفیاء جھوٹ نہیں بولتے ؟ یا پھر آپ کے مطابق امام مسلم نے کچھ غلط کہہ دیا ہے ،اس کچھ اور ریشان ہو جاؤ گے
قال الذهبي في " ديوان الضعفاء " (ق ٢١٥ / ١ - ٢) : النعمان الإمام رحمه الله، قال ابن عدي: عامة ما يرويه غلط وتصحيف وزيادات، وله أحاديث صالحة، وقال النسائي: ليس بالقوي في الحديث كثير الغلط والخطأ على قلة روايته، وقال ابن معين: لا يكتب حديثه.(٦) وهذا النقل عن ابن معين معناه عنده أن أبا حنيفة من جملة الضعفاء، وهو يبين لنا أن توثيق ابن معين للإمام أبي حنيفة الذي ذكره الحافظ في " التهذيب " ليس قولا واحدا له فيه، والحقيقة أن رأى ابن معين كان مضطربا في الإمام، فهو تارة يوثقه، وتارة يضعفه كما في هذا النقل، وتارة يقول فيما يرويه ابن محرز عنه في " معرفة الرجال " (١ / ٦ / ١) : كان أبو حنيفة لا بأس به، وكان لا يكذب، وقال مرة أخرى: أبو حنيفة عندنا من أهل الصدق، ولم يتهم بالكذب. ومما لا شك فيه عندنا أن أبا حنيفة من أهل الصدق، ولكن ذلك لا يكفي ليحتج بحديثه حتى ينضم إليه الضبط والحفظ، وذلك مما لم يثبت في حقه رحمه الله، بل ثبت فيه العكس بشهادة من ذكرنا من الأئمة، وهم القوم لا يضل من أخذ بشهادتهم واتبع أقوالهم، ولا يمس ذلك من قريب ولا من بعيد مقام أبي حنيفة رحمه الله في دينه وورعه وفقهه، خلافا لظن بعض المتعصبين له من المتأخري (٧) ن فكم من فقيه وقاض وصالح تكلم فيهم أئمة الحديث من قبل حفظهم، وسوء ضبطهم، ومع ذلك لم يعتبر ذلك طعنا في دينهم وعدالتهم، كما لا يخفى ذلك على المشتغلين بتراجم الرواة، وذلك مثل محمد بن عبد الرحمن بن أبي ليلى القاضي وحماد بن أبي سليمان الفقيه وشريك بن عبد الله القاضي وعباد بن كثير وغيرهم، حتى قال يحيى بن سعيد القطان: لم نر الصالحين في شيء أكذب منهم في الحديث، رواه مسلم في مقدمة صحيحه (١ / ١٣) وقال في تفسيره: يقول يجري الكذب على لسانهم، ولا يتعمدون الكذب، وروى أيضا عن عبد الله بن المبارك قال: قلت لسفيان الثوري: إن عباد بن كثير من تعرف حاله (يعني في الصلاح والتقوى) وإذا حدث جاء بأمر عظيم، فترى أن أقول للناس: لا تأخذوا عنه؟ قال: سفيان: بلى، قال عبد الله: فكنت إذا كنت في مجلس ذكر فيه عباد أثنيت عليه في دينه، وأقول: لا تأخذوا عنه.
 

جمشید

مشہور رکن
شمولیت
جون 09، 2011
پیغامات
871
ری ایکشن اسکور
2,332
پوائنٹ
180
غبی کامعنی ہی آپ کو معلوم نہیں ہے ۔ندوی صاحب آپ حضرات کی ترجمہ کی لیاقت پر غلط شبہ تونہیں کرتے۔
غباوت کا لازم جہالت ہے اوریہاں پر جہالت ہی مراد ہے۔ ویسے امام شاطبی نے بھی خود کومقلد کہاہے ۔اب پتہ نہیں موجوہ غیرمقلدین کی نگاہ میں وہ جاہل ہیں یاعالم ہیں۔
سٹ پٹانے اوربوکھلانے کی بات درست ہے لیکن صرف آپ کے تعلق سے۔ امام ابوحنیفہ کا ذکر خیر زبردستی آپ لے آئے ہیں۔ جوعبارت البانی کی پیش کی ہے اس میں بھی واضح ہے کہ امام مسلم کے جملہ کا تذکرہ بعد میں آتاہے لیکن ہمارے مہربان بھلاکسی موضوع میں امام ابوحنیفہ کا تذکرہ بھول جائیں یہ کیسے ممکن ہے۔
کیاجھوٹ بولناگناہ کبیرہ نہیں ہے؟اس کے باوجود امام ابن قطان ان کو صالحین کہہ رہے ہیں حالانکہ جوعادی جھوٹاہوتاہے وہ بھلاصالحین ہوسکتاہے؟اس سامنے کی بات کوبھی دیکھنے اورسمجھنے کی جن کی صلاحیت اورلیاقت نہ ہو ۔ توپھران سے مزید کیاامید کی جاسکتی ہے۔
شاید آپ جیسے غبی حضرات کے پیش نظر ہی امام مسلم نے یہ بھی واضح کردیاکہ ان کے اس جملہ کا مطلب کیاہے۔
صوفیاء حضرات نیک اورانتہائی دیندار تھے ان کی دینداری کی سند توخود آپ نے بھی ذکر کیاہے۔
: إن عباد بن كثير من تعرف حاله (يعني في الصلاح والتقوى) وإذا حدث جاء بأمر عظيم، فترى أن أقول للناس: لا تأخذوا عنه؟ قال: سفيان: بلى، قال عبد الله: فكنت إذا كنت في مجلس ذكر فيه عباد أثنيت عليه في دينه، وأقول: لا تأخذوا عنه.
جھوٹ کو گناہ کبیرہ سمجھتے تھے اوردانستہ حضورپاک پر جھوٹ بھی نہیں بولتے تھے۔
بات یہ تھی کہ ایک تو وہ خود انتہائی نیک ہوتے تھے لہذا دوسروں کو بھی اپنے جیساسمجھ کر ان کی بات پر اعتماد کرلیتے تھے تحقیق حال نہیں کرتے تھے لہذا ہرایک سے روایت قبول کرلیتے تھے۔ دوسرے وہ محدثین کی طرح حفظ حدیث اورمذاکرہ کا اہتمام نہیں کرتے تھے جس کی وجہ سے غیردانستہ طورپر روایت بیان کرنے میں غلطی کرجاتے تھے۔ یہاں پر بھی امام مسلم کے لفظ
يقول يجري الكذب على لسانهم، ولا يتعمدون الكذب سے غلطی ہی مراد ہے جیساکہ پورے سیاق وسباق میں دیکھاجاسکتاہے۔
اوراسی بناء پر امام مسلم نے بھی ان کا تزکیہ بیان کیاکہ وہ دانستہ طورپر غلطی نہیں کرتے ہیں۔
تو کیا صوفیاء جھوٹ نہیں بولتے
جودانستہ جھوٹ بولے اس کو آپ صالحین میں کیسے شمار کرسکتے ہیں۔
یاپھر یہ مان لیں کہ امام مسلم نے جو تفسیر کی ہے وہی غلط ہے۔ وہ ابن قطان کےقول کامقصد نہیں سمجھ سکے۔
 
Top