• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ضعیف احادیث کی اسناد۔۔۔چند بنیادی باتیں!!!

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
السلام علیکم و رحمتہ اللہ وبرکاتہ،

ضعیف حدیث کا لغوی اور شرعی مفہوم کیا ہے؟؟؟
ضعیف حدیث کی تعریف بیان کریں۔نیز محدثین کی آراء میں ضعیف سے کیا مراد ہے؟؟؟

احادیث راویوں کی لڑی کی صورت میں ہم تک پہنچتی ہے،اور ضعیف حدیث کی اسناد میں لکھا جاتا ہے کہ فلاں راوی کذاب ہے یا اس کے متعلق مشہور ہے کہ یہ حدیث گھڑا کرتا تھا۔۔۔تو میرا سوال یہ ہے کہ کسی بھی راوی کے بارے میں یہ اصطلاح کیوں استعمال کی جاتی ہے؟

من كذب علي فليتبوأ مقعده من النار
"جس نے جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھا وہ اپنا ٹھکانہ آگ میں بنا لے"۔٭صحیح بخاری٭
لا تكذبوا علي، فإنه من كذب علي فليلج النار
"مجھ پر جھوٹ نہ باندھو پس جو مجھ پر جھوٹ باندھتا ہے وہ آگ میں داخل ہو گا"۔(صحیح بخاری ،صحیح مسلم)
پس کیا ایسے راوی پر ان احادیث کے حکم صادر ہو گا؟؟

راوی کی ایسی کون کون سی غلطیاں، خدشات، کمزوری دیکھی جاتی ہیں جن کی بنا پر ان کی بیان کردہ حدیث ضعیف کے درجے کو جا پہنچتی ہے؟؟
فی الوقت یہاں "ضعیف"کے متعلق ہی معلومات مطلوب ہیں۔

معذرت اگر لکھتے وقت کوئی غلطی کوتاہی کا ارتکاب کیا ہو۔
بے شک یہ علم( تحقیق حدیث) وسیع ہے مگر میں چند بنیادی باتوں پر آگاہی چاہتی ہوں۔
تاکہ عامی سطح پر مجھ سمیت دیگر کو بھی فائدہ پہنچے۔

رضا میاں
خضر حیات
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
راوی کی ایسی کون کون سی غلطیاں، خدشات، کمزوری دیکھی جاتی ہیں جن کی بنا پر ان کی بیان کردہ حدیث ضعیف کے درجے کو جا پہنچتی ہے؟؟
فی الوقت یہاں "ضعیف"کے متعلق ہی معلومات مطلوب ہیں۔
۔۔۔۔۔
رضا میاں
خضر حیات
محترمہ بہن !
بالاختصار عرض ہے کہ روایات کے اسباب ضعف کی دو قسمیں ہیں :
قسم اول :
جن کا تعلق سند ہے یعنی سند میں انقطاع ہونا اور اس کی مختلف صورتیں ہیں ۔ غالبا یہ کل صورتیں 6 بنتی ہیں
قسم ثانی :
ضعف کا تعلق راوی کی ذات سے ہو ۔ پھر راوی سے متعلقہ اسباب ضعف ( جو کل 10 ہیں ) کی بھی دو قسمیں
کچھ کا تعلق راوی کی عدالت سے ہے مثلا کوئی مسلمان نہ ہو تو اس کی روایت قبول نہیں ہے اسی طرح کوئی جھوٹ بولتا ہو وغیرہ ۔
کچھ کا تعلق راوی کے ضبط ( حافظے ) سے ہوتا ہے ۔ مثلا حافظہ اس قدر خراب ہو کہ کچھ یاد ہی نہ رہتا ہو ۔
ان کی مکمل تفصیل دیکھنے کے لیے آپ تیسیر مصلطح الحدیث کے پہلے باب کی تیسری فصل ( خبر مردود ) کا مطالعہ کریں انتہائی آسان طریقے سے وضاحت موجود ہے ۔
ایک مسئلہ ہے کہ اوپر جس کتاب کا آپ کو لنک دیا گیا ہے یہ بحث اس کے صفحہ نمبر 62 سے شروع ہوتی ہے جبکہ وہاں ( 62 ، 63 ) دو صفحے موجود تو ہیں لیکن ترتیب ذرا آگے پیچھے ہے ۔
عبد الرشید بھائی اور شاکر بھائی سے گزارش ہے کہ توجہ فرمائیں ۔
اور آزاد بھائی سے گزارش ہے کہ یہ کتاب اگر کسی اور جگہ اس نقص کے بغیر ہے تو رہنمائی فرمائیں ۔
ہاں اگر آپ عربی سے استفادہ کرسکتی ہیں تویہ کتاب شاملہ میں بھی موجود ہے اور انٹرنیٹ پر بھی وافرمقدار میں موجود ہے ۔
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔۔۔۔
میں خضر بھائی کی بات کو ہی آگے بڑھاؤں گا۔۔۔۔
کوئی بھی روایت دو وجہ سے ضعیف بنتی ہے یعنی ہمارے سامنے کوئی بھی ضعیف روایت آئے تو اسکے ضعف میں دو اسباب یا دو میں سے کوئی ایک سبب ہوگا۔۔۔ یعنی تمام ضعیف روایات انہیں دو اسباب کے گرد گھومتی ہیں ۔۔
1۔سند میں انقطاع(سقط)
2۔راوی میں کوئی طعن

سند میں انقطاع(سقط) کی دو صورتیں ہیں۔

1۔سقط جلی
2۔سقط خفی

سقط جلی کی چار صورتیں ہیں
1۔معلق 2۔منقطع 3۔معضل 4۔مرسل

سقط خفی کی دو صورتیں ہیں۔
1۔المدلس 2۔المرسل الخفی

(یہ کل چھے صورتیں ہوئیں)

راوی میں طعن کے اسباب 10 ہیں۔ اسباب اور ان روایات کے نام۔۔۔
1۔الکذب(یعنی حدیث نبوی صلی اللہ علیہ وسلم میں جھوٹ بولنے والا)۔۔۔موضوع
2۔تھمۃ الکذب(عمومی گفتگو میں جھوٹ بولتا ہو)۔۔۔۔متروک
3۔فحش الغلط(جسکی غلطیاں ذیادہ ہوں)
4۔کثرۃ الغفلۃ
5۔الفسق
(3،4،5 کی روایت کو منکر کہتے ہیں)
6۔وہم۔۔۔المعلل
7۔مخالفت الثقات۔۔۔مدرج،مقلوب،مصحف یامحرف،مضطرب،مزید فی متصل الاسانید
8۔جہالت
9۔بدعت
10۔سوء الحفظ

خلاصہ یہ ہوا کہ کل نام کے ساتھ جو ضعیف روایات ہیں انکی تعداد 15 ہے 6 سقط والی اور 5 مخالفت الثقات والیں اور موضوع،متروک،منکر،معلل والی 4۔۔۔
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
احادیث راویوں کی لڑی کی صورت میں ہم تک پہنچتی ہے،اور ضعیف حدیث کی اسناد میں لکھا جاتا ہے کہ فلاں راوی کذاب ہے یا اس کے متعلق مشہور ہے کہ یہ حدیث گھڑا کرتا تھا۔۔۔تو میرا سوال یہ ہے کہ کسی بھی راوی کے بارے میں یہ اصطلاح کیوں استعمال کی جاتی ہے؟
من كذب علي فليتبوأ مقعده من النار
"جس نے جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھا وہ اپنا ٹھکانہ آگ میں بنا لے"۔٭صحیح بخاری٭
لا تكذبوا علي، فإنه من كذب علي فليلج النار
"مجھ پر جھوٹ نہ باندھو پس جو مجھ پر جھوٹ باندھتا ہے وہ آگ میں داخل ہو گا"۔(صحیح بخاری ،صحیح مسلم)
پس کیا ایسے راوی پر ان احادیث کے حکم صادر ہو گا؟؟
1۔یہ اصطلاح اس لئے استعمال کی جاتی ہے تاکہ کھوٹے سے کھرے کو علیحدہ کیا جا سکے۔ اور یہ محدثین کا اس امت پر بہت بڑا احسان ہے۔ الحمدللہ

2۔اسکا مختصر جواب یہی ہے کہ ایسا شخص جو جان بوجھ کر جھوٹ بولتا ہے تو لازما وہ اس وعید کا مستحق ٹھرے گا۔۔
لیکن بہت سی ضعیف روایات وہم اور کچھ دوسرے اسباب کی وجہ سے ہیں جن میں انسان کی طرف سے جھوٹ کا قصد نہیں ہوتا تو ان شاء اللہ وہ اس وعید کے مستحق نہیں واللہ اعلم
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
جزاک اللہ خیرا کثیرا۔۔۔
بہترین کتاب ہے۔شکریہ

ضعیف حدیث کا لغوی اور شرعی مفہوم کیا ہے؟؟؟
ضعیف حدیث کی تعریف بیان کریں۔نیز محدثین کی آراء میں ضعیف سے کیا مراد ہے؟؟؟


برائے مہربانی
اس کے متعلق بھی بیان کر دیں۔
 

محمد وقاص گل

سینئر رکن
شمولیت
اپریل 23، 2013
پیغامات
1,033
ری ایکشن اسکور
1,711
پوائنٹ
310
ضعیف حدیث کا لغوی اور شرعی مفہوم کیا ہے؟؟؟
ضعیف کا لغوی معنی تو کمزوری ہے۔
شرعی معنی یہ ہے کہ جس میں صحیح کی شرائط موجود نہ ہوں جو کہ یہ ہیں
سند متصل ہو
راوی عادل اور ضابط ہوں
اور وہ سند معلل اور شاذ نہ ہو

ضعیف حدیث کی تعریف بیان کریں۔نیز محدثین کی آراء میں ضعیف سے کیا مراد ہے؟؟؟
یہ سوال بھی اوپر شرعی معنی کی طرح ہی ہے۔۔۔
باقی محدثین کی اصطلاح میں ذرہ تفصیل ہے۔۔۔۔
http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/2200/0/http:/

http://forum.mohaddis.com/threads/ضعیف-حدیث-کے-ماننے-والوں-کو-امام-مسلم-رحمہ-اللہ-کی-تنبیہ۔۔.15621/
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
ضعیف کا لغوی معنی تو کمزوری ہے۔
شرعی معنی یہ ہے کہ جس میں صحیح کی شرائط موجود نہ ہوں جو کہ یہ ہیں
سند متصل ہو
راوی عادل اور ضابط ہوں
اور وہ سند معلل اور شاذ نہ ہو


یہ سوال بھی اوپر شرعی معنی کی طرح ہی ہے۔۔۔
باقی محدثین کی اصطلاح میں ذرہ تفصیل ہے۔۔۔۔
http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/2200/0/http:/

http://forum.mohaddis.com/threads/ضعیف-حدیث-کے-ماننے-والوں-کو-امام-مسلم-رحمہ-اللہ-کی-تنبیہ۔۔.15621/
شاید مراد اصطلاحی معنی ہے ۔ کچھ چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن کی صرف لغوی تعریف ہوتی ہے ۔ کچھ کی لغوی کے ساتھ ساتھ اصطلاحی تعریف بھی ہوتی ہے ۔ کچھ ایسی ہیں جن کی لغوی ، اصطلاحی ، شرعی تینوں حقیقتیں ہوتی ہیں ۔
اصول حدیث ان علوم میں سے ہے جن کی اکثر اصطلاحات کی لغوی اور اصطلاحی تعریف ہی ہوتی ہے ۔
 
Top