- شمولیت
- اپریل 14، 2011
- پیغامات
- 8,771
- ری ایکشن اسکور
- 8,497
- پوائنٹ
- 964
عموما صحیح اور ضعیف احادیث کے بارےمیں صحت و ضعف کا حکم ’’ ظنی ‘‘ ہوتا ہے ۔البتہ صحیح میں ’’ صحت ‘‘ کا پہلو راجح ہوتا ہے ۔ جبکہ ضعیف میں ’’ ضعف ‘‘ کا ۔کیا ضعیف حدیث کے درست ہونے یا نہ ہونے کا احتمال ہر صورت موجود رہتا ہے؟؟؟
یعنی ہم کہہ سکتے ہیں کہ اس میں تردد ہے؟؟؟
اس کتاب کے بارےمیں کیسے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں ؟حافظ ثناء اللہ زاہدی صاحب کی صحیح بخاری اور صحیح مسلم کی احادیث کے متعلق بہت بہترین کتاب ہے "احادیث الصحیحین بین الظن والیقین" جو کہ عربی میں ہے اور بہت خوب کتاب ہے جس میں انہوں نے ثآبت کیا ہے کہ انکی احادیث قطعی الثبوت ہیں ۔۔۔
اس کتاب کا ترجمہ ہو جائے یا شائد ہوا بھی ہو بہت کمال ہو جائے گا۔۔۔