ساجد
رکن ادارہ محدث
- شمولیت
- مارچ 02، 2011
- پیغامات
- 6,602
- ری ایکشن اسکور
- 9,379
- پوائنٹ
- 635
عہد صحابہ سے ہی اَہل علم کا اختلاف رہا ہے کہ صلوۃ الوسطیٰ سے کون سی نماز مراد ہے؟ نمازِ فجر ہے، ظہر ہے یا عصر ہے؟ یہاں تک کہ انہوں نے کہا کہ صحیح ترین رائے یہی ہے کہ وہ عصر کی نماز ہے۔ اسکی صراحت اس امر سے بھی ہوتی ہے کہ سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا نے اپنے مصحف میں ’وصلوۃ العصر‘ کے الفاظ لکھے ہوئے تھے۔
ان دنوں تفسیر کو اصل متن سے جدا لکھنے کا کوئی معروف طریقہ رائج نہ تھا۔ قوسین (بریکٹیں)معروف نہ تھیں کہ تفسیری جملوں کو ان کے درمیان لکھ دیا جاتا یا الگ رنگ سے لکھ دیا جاتا۔ بعض روایات میں واؤ کے ساتھ ’وصلوۃ العصر‘ اور بعض روایات میں واؤ کے بغیر ’صلوۃ العصر‘ کے الفاظ ہیں۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ اضافہ تفسیر کے قبیل سے ہے، اس کا کلام اللہ(قرآن مجید) کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس لیے اس تفسیری جملے ’وصلوۃ العصر‘ کو مصحف عثمان اور مصحف امام میں نہیں لکھا گیا کیونکہ مصحف امام میں صرف وہی کلام لکھا گیا ہے جس کا سیدنا جبرئیل نے نبی کریمﷺ کے ساتھ عرضۂ اَخیرہ میں دور کیا تھا۔ تفسیرات و توضیحات وغیرہ کو سیدنا عثمان بن عفان نے حذف کردیا تھا اور اس پر صحابہ، تابعین اور تمام مسلمانوں کا طویل زمانے سے اِجماع چلا آرہا ہے۔اس وجہ سے صحابہ، تابعین اور ان کے بعد اَئمہ، قراء سبعہ، قراء عشرہ اور مسلمانوں میں سے کسی ایک نے بھی مصحف عائشہ کے مطابق نہیں پڑھا۔
ان دنوں تفسیر کو اصل متن سے جدا لکھنے کا کوئی معروف طریقہ رائج نہ تھا۔ قوسین (بریکٹیں)معروف نہ تھیں کہ تفسیری جملوں کو ان کے درمیان لکھ دیا جاتا یا الگ رنگ سے لکھ دیا جاتا۔ بعض روایات میں واؤ کے ساتھ ’وصلوۃ العصر‘ اور بعض روایات میں واؤ کے بغیر ’صلوۃ العصر‘ کے الفاظ ہیں۔
اس سے معلوم ہوتا ہے کہ مذکورہ اضافہ تفسیر کے قبیل سے ہے، اس کا کلام اللہ(قرآن مجید) کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ اس لیے اس تفسیری جملے ’وصلوۃ العصر‘ کو مصحف عثمان اور مصحف امام میں نہیں لکھا گیا کیونکہ مصحف امام میں صرف وہی کلام لکھا گیا ہے جس کا سیدنا جبرئیل نے نبی کریمﷺ کے ساتھ عرضۂ اَخیرہ میں دور کیا تھا۔ تفسیرات و توضیحات وغیرہ کو سیدنا عثمان بن عفان نے حذف کردیا تھا اور اس پر صحابہ، تابعین اور تمام مسلمانوں کا طویل زمانے سے اِجماع چلا آرہا ہے۔اس وجہ سے صحابہ، تابعین اور ان کے بعد اَئمہ، قراء سبعہ، قراء عشرہ اور مسلمانوں میں سے کسی ایک نے بھی مصحف عائشہ کے مطابق نہیں پڑھا۔