• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طالبان نے کئی صوبوں میں تباہی مچا دی‘ ابھی آغاز ہے‘ ترجمان:

ابوحتف

مبتدی
شمولیت
اپریل 04، 2012
پیغامات
87
ری ایکشن اسکور
318
پوائنٹ
0
کابل+اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ایجنسیاں+جاوید صدیق) کابل میں طالبان نے ہائی سکیورٹی زون میں واقع پارلیمنٹ کی عمارت اور امریکہ اور جرمنی سمیت کئی ملکوں کے سفارتخانوں، ایساف ہیڈ کوارٹرز پرحملہ کیا طالبان کے راکٹوں، دستی بموں اور خود کار ہتھیاروں کے ذریعے پے در پے حملوں میں 14 پولیس اہلکاروں سمیت 23 افراد زخمی ہوگئے۔ غیرملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شہر میں 12 دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔ امریکی سفارتخانے کے قریب دھماکوں اور فائرنگ کی شدید آوازیں سنی گئیں۔ صدارتی محل اور امریکی فوجی اڈے کے قریب واقع ہوٹل کو آگ لگا دی گئی۔ حملہ آور پارلیمنٹ میں داخل ہوگئے اور ایک ہوٹل پر قبضہ بھی کر لیا۔ روسی سفارتخانے پر راکٹ فائر کئے گئے۔ اس دوران افغان فورسز کے ساتھ حملہ آوروں کی شدید جھڑپیں ہوئیں۔ عینی شاہدین کے مطابق خودکش حملہ آوروں کے پاس جدید ترین اسلحہ موجود تھا۔ حملہ آوروں نے راکٹوں اور بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ حملہ ہونے پر امریکی سفارتخانے میں سائرن بجا دئیے گئے عملے کو چھپ جانے کی ہدایت کی گئی۔ افغان حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ شدید جھڑپ کے بعد حملہ آوروں کو پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا حملہ آوروں نے جرمن سفارتخانے کو نشانہ بنایا۔ ڈپلومیٹک انکلیو میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں ایک حملہ آور مارا گیا۔ حملہ آوروں نے مشرقی افغانستان میں پولیس ٹریننگ سنٹر پر بھی حملہ کیا۔ انہوں نے برطانوی سفارت کاروں کے زیر استعمال ایک گھر پر راکٹ سے حملہ کیا۔ دو راکٹ برطانوی سفارت خانے کے حفاظتی ٹاور سے ٹکرائے جبکہ تین ایک سپر مارکیٹ پر گرے۔ صدارتی محل اور ایرانی سفارت خانے کے نزدیک ہوٹل پر بھی شدت پسندوں نے دھاوا بولا۔ اس کے علاوہ افغان صوبوں پکتیا اور لوگر میں بھی شدت پسندوں نے حملے کئے۔ جس میں 6 افراد جاں بحق اور 8 سالہ طالب علم زخمی ہوگیا۔ جلال آباد ائرپورٹ خودکش حملوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ کابل دھماکوں سے لرز اٹھا۔ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ کابل میں کئے جانے والے حملے موسم گرما کی کارروائیوں کا آغاز ہیں۔ حملوں کی کئی ماہ پہلے تیاری کی گئی تھی۔ جرمن وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ کابل میں جرمن سفارتخانے پر ہونے والے حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اے ایف پی کے مطابق انٹیلی جنس حکام نے بتایا کہ ان حملوں کا ہدف صدر حامد کرزئی کے قریبی مشیر تھے جن میں محمد کریم خلیلی شامل تھے۔ یہ بات ڈائریکٹریٹ آف نیشنل سکیورٹی کے ترجمان لطف اللہ مشعل نے بتائی۔ دوسری جانب اتحادی اور افغان فورسز کی کارروائیوں میں 14 طالبان جنگجو جاں بحق، 34 زخمی ہوگئے۔ افغان میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ چوبیس گھٹنوں کے دوران افغان اور اتحادی سکےورٹی فورسز نے ننگرہار، قندوز، بدخشان، قندھار، غزنی، وردک اور خوست صوبوں میں آپریشن کیا۔ کارروائی کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا۔ طالبان کی جانب سے ابھی تک اس حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔ قندھار میں بارودی سرنگ کے دھماکہ میں ایک افغان پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ طالبان نے 7 مقامات پر حملے کئے جب طالبان نے یہ حملے کئے تو اس وقت پاکستان کی خواتین ارکان پارلیمنٹ کا گروپ افغانستان کے دورے پر کابل میں تھا۔ نوائے وقت کو قابل اعتماد سفارتی ذرائع نے بتایا جب کابل دھماکوں اور گولیوں کی تڑتڑاہٹ سے گوج رہا تھا تو پاکستانی خواتین ارکان پارلیمنٹ کا وفد کابل میں پاکستانی سفارت خانہ میں لنچ کر رہا تھا۔ پاکستان کے اس وفد میں شہناز وزیر علی، دونیا عزیز اور یاسمین مرجان شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق شام تک پاکستانی وفد کو سکیورٹی کلیئرنس نہیں مل سکی تھی۔ وہ کابل میں پاکستانی سفارت خانہ میں موجود تھیں۔ پاکستان خواتین پارلیمنٹیرینز ایک غیر ملکی این جی او کی دعوت پر افغانستان کے دورے پر ہیں۔ دونیا عزیز نے نجی ٹی وی کو بتایا کہ کابل میں پاکستانی سفارتخانہ حملوں سے محفوظ رہا خواتین ارکان پارلیمنٹ سفارتخانے میں محفوظ ہیں۔ کلیرنس کے بغیر سفارتخانے سے باہر نہیں جاسکتے۔ خواتین ارکان پارلیمنٹ کے وفد میں شہناز وزیر علی، آسیہ ناصر، طاہرہ اورنگ زیب شامل ہیں۔ دونیا عزیز ایم این اے نے بتایا کہ مسلسل فائرنگ کی آوازیں سنی جاتی رہیں۔ وزیرداخلہ رحمن ملک نے فون کرکے ان خواتین کی خیریت دریافت کی۔ کالعدم تنظیم تحریک طالبان کے سینئر کمانڈر نے دعویٰ کیا کہ 150 مفرور قیدی شمالی وزیرستان کی تحصیل میر علی پہنچ گئے ہیں نجی ٹی وی کے مطابق طالبان کمانڈر کا کہنا ہے کہ 150 قیدی بنوں جیل سے فرار کرائے گئے۔امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں دہشت گردوں کے حملے بزدلانہ کارروائی ہے۔ افغان فورسز نے حملوں کا مﺅثر اور بروقت جواب دیا۔ وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کابل میں سفیر ریان سی کروکر سے بات چیت کی اور امریکی شہریوں و فوجیوں کی خیریت دریافت کی۔
 
Top