اس تقریر میں سیدتوصیف الرحمٰن شاہ صاحب نے طاہر القادری کے ایک بہت مشہور خواب کا رد کیا ہے۔ آج اس شخص کو بعض لوگوں نے شیخ الاسلام بنا ڈالا ہے۔ آئیے طاہرالقادری کے متعلق شاہ صاحب کی تقریر اور پھر طاہر القادری کی تقریر کے قابل اعتراض حصہ کا متن پڑھیں اور سوچیں کہ یہ شخص واقعی میں شیخ الاسلام کہلوانے کے قابل ہے؟
نوٹ:
اس تقریر میں الفاظ کو چار رنگ دئیے گئے ہیں
1) نیلا رنگ سید توصیف الرحمٰن صاحب جو تبصرہ کرتے ہیں اسے عام تقریر سے ممتاز کرنے کے لئے استعمال کیا گیا ہے
2) طاہر القادری کے فقرات کو سبز رنگ دیا گیا ہے
۳) باقی تقریر سیاہ رنگ میں ہے
4) میں نے اپنی طرف سے جو لکھا ہے وہ نارنجی رنگ میں ہے
5) غیر شرعی اور شریعت کی رو سے متنازعہ فقرات کو لال رنگ دیا گیا ہے
تقریر کے پہلے 31 منٹ
ساری چیزیں جوآسمانوں اور زمین میں ہیں اللہ مالک کی پاکی بیان کرتی ہیں جوبادشاہ نہایت پاک ہے۔
غالب اور حکمت والا ہے
وہی ہے جس نے ان پڑھ لوگوں میں سے ایک رسول بھیجا جو انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہے اور ان کو پاک کرتا ہے۔ اور انہیں کتاب و حکمت سکھاتا ہے۔ یقینا یہ اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔
والدین کے لیے اولاد بہت پیاری چیز ہے۔ان کاجینامرنا اپنی اولاد کے لیے ہوتا ہے
ساری عمر کمائی کرتے ہیں تو ایک غم کے لئے کہ ہماری اولاد اچھی تعلیم حاصل کرسکے، ہماری اولاد نیک بن سکے
ان کی تربیت اچھی ہوجائے
اسی لیے اللہ قرآن میں کہتا ہے کہ یہ مال اولاد تمہارے لیے فتنہ ہیں
زینت ہیں دنیا کی
لیکن اولاد گھرمیں کب تک خوش رہتی ہے؟
جب تک وہ والدین کو والدین سمجھتی رہے،،،
بیٹا اپنی والدہ کے ساتھ اپنی بہنوں کے ساتھ کب تک خوش رہے گا؟
جب تک گھر کے سربراہ والد کے ساتھ اس کے تعلقات ٹھیک رہیں گے
جو والد اس کے لیے کماتا ہے، اس کو کھلاتا ہے یہ بیٹا اگر اپنے باپ سے ٹکر لے لے، اپنے باپ کی عزت پر ہاتھ ڈال د ے تو پھر اس کو گھر کا سکون نہیں مل سکتا، اس کو والدہ کا پیار والدہ کی محبت نہیں مل سکتی، کیوں اس نے گھر کے سربراہ سے ٹکر لے لی
اس نے گھر کے سربراہ کی عزت پر ہاتھ ڈالا
نتیجیتاً اب اس کاسکون تباہ و برباد ہوگیا
اللہ اس دنیا کا سربراہ ہے
اللہ زمین وآسمان کا ،کائنات کا شہنشاہ ہے
ہم کب تک سکون میں رہ سکتے ہیں
ہمیں سکون کب ملے گا جب اپنی حدود میں رہیں اور جب ہم نے اپنی حدود سے نکل کراللہ کی عزت پرہاتھ ڈالنے شروع کر دیانتیجہ بالکل سامنے ہے پھر ہمیں سکون نہیں مل سکتا
ہمیں عزت نہیں مل سکتی
ہمیں امن نہیں مل سکتا
بلکہ دنیا کے اندر ذلت۔۔ ۔ ۔۔ ۔
تکبر اللہ کی چادر ہے
کبر اللہ کی عزت ہے
اللہ کہتا ہے بندو، میں نے تکبر کو اپنے لیے پسند کیا
اور عاجزی کو، انکساری کو اپنے بندے کے لیے پسند کیا
بندہ اللہ سے راضی رہنا چاہتا ہے
اللہ کو راضی کرنا چاہتا ہے
تو اس کی حدود انکساری ہے
اس کی حدود تکبر نہیں
اس کی حدود اللہ کا بندہ بننے والی ہے
اس کی حدود اللہ کا مقابلہ کرنے والی نہیں
اور اسی لیے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم۔۔۔
صحابہ کی جماعت بیٹھی ہوئی
آپ آئے
صحابہ آپ کے لئے کھڑے ہوگئے
آپ نے کہا: لاتقومو لی
میرے صحابہ میرے لیے کھڑے نہ ہوا کرو
جیسے عجمی لوگ اپنے امراءکے لیے کھڑے ہوتے ہیں
کیونکہ یہ قیام اللہ کے لیے ہے
اور اگر کسی کے لیے کھڑا ہوا جائے توآنے والے کے دل میں تکبر پیدا ہوتا ہے
کہ میری کوئی اتھارٹی ہے
میری کوئی عزت ہے میرا کوئی مقام اور معیار ہے کہ جہاں میں جاتا ہوں لوگ میرے لیے کرسی چھوڑ دیتے ہیں
لاتقومو لی
یہ کبر اللہ کے لیے ہے
میرے لیے کھڑے نہ ہوا کرو
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اللہ کی اس عزت کی حفاظت کیسے کی:
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی مسئلے پر بات کر رہے تھے
ایک صحابی نے کھڑے ہو کر کہہ دیا ماشاءاللہ وما شئت
اے اللہ کے رسول جو اللہ چاہے اور جو آپ چاہیں وہی ہوا کرتا ہے
صحابی رسول کی یہ بات سن کر اللہ کے رسول کانپ گئے
اور کہا: اجعلتنی للہ ندا
تو نے مجھے اللہ کا شریک بنادیا
قل ماشاءاللہ وحدہ
کہہ جو اللہ چاہے وہ ہوتا ہے جومحمد چاہے وہ نہیں ہوا کرتا
میں چاہتاتھا میرا چچا مسلمان ہو جائے : کیا ہوا؟
ارے میں کب چاہتا تھا میری رقیہ کو گھر بیٹھے طلاق کا پروانہ مل جائے: طلاق ملی یا نہ ملی
میں کب چاہتا تھا طائف کے اندر مجھے پتھر پڑیں
میری جوتیاں لہو لہان ہوگئیں
میں نے کب چاہا تھا میرے بلال کو ریت پر گھسیٹا جائے
ارے میں جب مکے کو چھوڑ کر جارہا تھا میری آنکھوں سے آنسو برس رہے تھے
بیت اللہ تجھے چھوڑ کے جانے کو دل نہیں کرتا لیکن تیرے رہنے والے محمد کو رہنے نہیں دیتے
میں نے کب چاہاتھا مکہ چھوڑ کرچلا جاوں
قل ما شاءاللہ
میں تو چاہتا تھا دنیا میں کوئی کافر نہ بچے سارے محمد کے دامن گیر ہوجائیں
اور اللہ نے جواب میںمجھے کیا کہا: اے رسول کیا اپنے آپ کوقتل کر لو گے
لعلک بخع نفسک الا یکونوا مومنین
ان کے مسلمان نہ ہونے کے غم میں کیا اپنے آپ کو مار دو گے
جس کو تم چاہو ہدایت نہیں دے سکتے
ولکن اللہ یھدی۔ ۔ ۔
جس کو چاہے ہدایت دے دے
یہ اللہ کی شان ہے ، یہ اللہ کی کبر ہے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں بیٹھے ہوئے
دو انسان پہنچے ایک نے دور سے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کواور دوڑتا ہوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، آپ سے مصافحہ کیا، ملاقات کی، وضو کرکے دو رکعتیں ادا کیں، دوسرا آیا اس نے پہلے دورکعتیں ادا کیں پھر نبی کو آکر السلام علیکم کہا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کہنے لگے یہ جو نماز پڑھ کے میرے پاس آ رہا ہے جس نے دو رکعتیں پڑھیں، ادا کیں، پھر مجھے سلام کہا، اےبندے یہ تجھ سے افضل ہ جو پہلے اللہ کا حق ادا کرتا ہے، پھرمحمد کا حق ادا کرتا ہے (صلی اللہ علیہ وسلم)
اور اسی لیے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کی جماعت کو اکٹھا کرکے کیا فرمایا: مجھے ایسے نہ بڑھانا جیسے عیسائیوں نے حضرت عیسیٰ کوبڑھایا
مجھے اتنا نہ بڑھا دینا جتنا عیسائیوں نے حضرت عیسٰی کو بڑھا دیا
میرا مقام جو اللہ نے بیان کر دیا مجھے اس مقام پر رہنے دینا
ایاکم الغلو
غلو سے بچنا
غلوسے اپنے آپ کوبچانا
کیونکہ جو غلو میں گیا اس کا دین بھی گیا، دنیا بھی گئی
عیسائیوں نے کیا کیاتھا، عیسائیوں نے حضرت عیسٰی کو
کہنے والے نے کہا: عیسٰی ابن اللہ
وہ اللہ کا بیٹا ہے
کیا وہ حضرت عیسٰی کے دشمن تھے؟
نہیں وہ حضرت عیسٰی سے محبت کرتے تھے
حضرت عیسٰی سے پیار کرتے تھے
اور یہ پیار حد سے اتنا بڑھ گیا کہ نبی کو عبداللہ کو اللہ کا بیٹا بنادیا
اور آپ نے منع کیا مجھے ایسے نہ بڑھانا
تو کیا ہم نے اللہ کی اس صفت کو برقرار رہنے دیا؟اپنے دامن میں نگاہ ڈالیں
اپنے عقیدوں کو پڑھیں
اپنے نظریات پر نظرثانی کریں
کیا آج ہم نے غلو کے راستے کو اختیار تو نہیں کرلیا
عیسائیوں نے کیا کہا تھا:عیسٰی اللہ کا بیٹا ہے
اور ہم نے اس کے مقابلے میں اپنا عقیدہ گھڑ لیا
انہوںنے کہا اللہ کا بیٹا
ہم نے کہا:
نہیں، محمد الرسول اللہ: نورمن نور اللہ
الصلوة والسلام علیک یا نور من نور اللہ
اللہ کے نور میں سے الگ ہونے والے الگ نور۔۔۔۔
اللہ کے جسم سے الگ ہونے والے ٹکڑے۔۔۔۔ (نعوذباللہ)تجھے پہ اللہ کی سلامتی ہویہی عقیدہ عیسائی گھڑیں تو اللہ کہے
لقد کفر الذین
ان لوگوں نے کفر کر لیا، کافر ہوگئے
جنہوں نے یہ کہا عیسٰی اللہ کا بیٹا ہے
اور مسلمان سجدے کرنے والا، نمازیں پڑھنے والا، اللہ کے رسول کو اللہ کا نور بنادے، ٹکڑا بنادے
ہم نے اسی غلو کے راستے پر عمل شروع کیا، نتیجةً حالات آپ کے سامنے ہیں
آپ نے پاک وہند میں یہ قوالیاں نہں سنیں
خدا کا پکڑا چھڑاوے محمد
محمد کا پکڑا چھڑا کوئی نہیں سکتا
یہ جملے آپ کی سماعت سے نہ ٹکرائے
خدا کا پکڑا چھڑاواے محمد
محمد کا پکڑا چھڑا کوئی نہیں سکتا
جس کو اللہ پکڑ لے آقا آگے بڑھ کے چھڑا کے جنت میں لے جائیں گے
جس کو محمد پکڑ لے اللہ بھی نہیں چھڑا سکتا (نعوذباللہ)
یہ کیا ہے؟
یہ کونسا اسلام ہے؟
یہ کونسی توحید ہے؟
کہ اللہ جس کو پکڑنے پہ آئے
اور پھردیوان محمدی کے مصنف اپنی کتاب میں لکھ کر گئے
گر (مولوی) محمد نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو خدا مان لیا تب توسمجھو مسلمان ہے دغاباز نہیں
اس کا اسلام کب پورا ہوتا ہے: جب نبی کو اٹھائے خدا کر دکھائے
اماموں کو اٹھائے نبی بنا کر دکھائے
یہ کیاہے، یہ غلو کا راستہ ہے
یہ اسلام کے بگاڑ کا راستہ ہے
اور بدعت کی ابتدا یہیں سے ہوتی ہے
بدعت کی ابتداءمحبت میں غلو سے ہوتی ہے
جب محبت کثرت سے بڑھ جائے تو انسان پاگل ہو جاتا ہے
عقل سے بے بہرہ ہو جاتاہےآپ نے نہیں سنا۔ ۔ ۔ ۔
ابھی یہ آنے والا ہے ربیع الاول آنے والا ہے
بدعات کے ایسے سلسلے کھلیں گے کہ اگر رسول صلی اللہ وسلم ان کو دیکھ لیں کوئی کہہ سکتا ہے کہ نبی ان سے راضی ہوں گے
نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زندگی میں کہہ رہے ہیں
لاتتخذو قبری عید۱
اے صحابہ کی جماعت میری قبر پر میلے نہ لگانا
عرس نہ لگانا
اللہم لا تجعل قبری۔ ۔ ۔۔
اللہ! میری قبر کی حفاظت فرما، یہاں پر اجتماع نہ ہوں، یہاں پر میلے نہ لگیں ۔ ۔۔
لوگ آ کر میری عبادتیں نہ کریں
ہم نے کہا اللہ کو کب راضی کیا جائے گا جب اللہ کے رسول کو اللہ کا مقام دیا جائے گا
اور اسی غلو میں بڑھتے ہوئے
دین کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا
ابھی ربیع الاول آئے گا اور یہ آوازیں شروع ہو جائیں گی
میٹھے کی آمد مرحبا ۔۔ ۔۔
پیارے کی آمد مرحبا۔۔ ۔۔
سوہنے کی آمد مرحبا۔۔ ۔۔
اور دین کی دھجیاں کیسے بکھریں گی؟؟؟؟؟
جوتی۔ ۔۔۔ ۔ ۔۔
میرے بھائیو غور کرنا۔ ۔۔۔ ۔۔۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جوتی کا نقشہ دیکھا ہے یا نہیں دیکھا ؟؟؟؟
چھپا ہوا۔۔ ۔۔
اور اس پر کیا لکھا ہے ؟؟؟؟؟
الصلوةوالسلام علیک یا رسول اللہ
ارے جوتی جوتی ہی ہوتی ہے۔ کسی کی ہودرست ہے یا غلط ؟؟؟؟؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے اور حضرت جبرائیل علیہ السلام نے آکر کہا آقاآپ کی جوتی پر گندگی لگی ہے آپ نے جوتی دوران نماز اتاردی صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنہم نے بھی اتار دی۔۔۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: صحابہ جوتی کو کیوں اتارا ؟؟؟؟
کہا:آقا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواتارا
کہا:میں نے اس لیے اتارا کہ جبرائیل نے خبر دی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جوتی پر گندگی لگی ہے
اور یہ مسلمان کی عقل کہاں تباہ ہوئی ؟؟؟؟؟
اس مسلمان کی عقل کا کہاں جنازہ نکلا ؟؟؟؟
کہ جوتی پر اٹھا کر نام کس کا لکھا ؟؟؟؟
اللہ کااور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا
ارے میں تیری جوتی پر۔ ۔۔ ۔ ۔۔ ۔۔
تیرے باپ کا نام لکھ دوں۔
برداشت کرے گا؟
تیری جوتی پر۔۔۔۔۔
تیرے باپ کا نام لکھ دوں، برداشت کرےگا؟؟؟؟
تجھے آگ لگ جائے گی کہ میراباپ اور جوتی پر نام۔۔۔۔۔۔
تیرے ماتھے پر بل پڑجائیں گے۔۔۔
جتنی تیرے باپ کی عزت ہے کیا میرے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اتنی عزت بھی نہیں ؟؟؟؟؟؟
یہ جوتی کے سٹکر چھپے ہوئے۔۔۔۔۔
یہ جوتی کے جھنڈے چھپے ہوئے۔۔۔۔۔
اور اللہ کا نام جوتی کے اوپرلکھا ہوا۔۔۔۔۔۔
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام جوتی کے اوپر لکھا ہوا۔۔ ۔۔ ۔۔
کیوں ؟؟؟؟
ہمارا دین ہندووں سے آیا ہوا اور ہمارے دین کا انحصارجوتیوں کے اوپر
آپ نے دیکھا نہیں ؟ بڑی خوبصورت گاڑی پاک و ہند کے اندر
بالکل new corolla نکالی
اس کے آگے جوتی بندھی ہوئی
حضرت یہ کیا ہے ؟
مولانا جس گاڑی کے آگے جوتی باندھ دو اس کا ایکسیڈینٹ ہوتا ہی نہیں
جس قوم کے عقیدے جوتیوں پر آجائ یں رب اس کےسر میں جوتیاں نہ مارے تو کیا مارے
اور یہ پیدا کیوں ہوئی کیونکہ عقل کے جنازے نکلے۔۔۔۔۔۔۔۔
اور آپ نے سنا ہوگا ہم عاشق رسول!!!!!
دعوے ہیں یا نہیں؟؟؟؟؟
آج یہ مسئلہ بھی سمجھا دوں
عاشق کسے کہتے ہیں
کوئی عقل والا۔ ۔ ۔۔ ۔
بڑی نجی مثال دے کر سمجھاتا ہوں
کوئی عقل والا یہ کہے گا میں اپنے چھوٹے بھائی کا عاشق ہوں ؟؟؟؟
اپنے دل سے سوچ۔۔۔۔۔۔
ارے کوئی یہ کہے گا کہ میں اپنی بہن کا عاشق ہوں۔ ۔۔ ۔۔۔ ۔
لوگ کیا کہیں گے ؟؟؟؟
خبیث ہے ، دقیانوس ہے۔۔ ۔۔ ۔
سوچیں۔۔۔، اپنے دل میں غور کریں ؟؟؟؟؟
کوئی اپنی ماں کا عاشق بننے کے لیے تیار نہیں
اپنی بہن کا عاشق بننے کے لیے تیار نہیں
اپنے بھائی کا عاشق بننے کے لیے تیار نہیں
اپنے دوست کا عاشق بننے کے لیے تیار نہیں
کیونکہ عشق،معشوقی۔۔۔۔۔۔
یہ بازاری الفاظ ہیں، یہ گندے الفاظ ہیں۔اور عشق کب ہوتا ہے جب عقل فیل ہو جائے
بیوی سے محبت ہو باپ کا مقام اپنی جگہ پر رہے گا۔۔۔۔
بیوی سے محبت ہو ماں کا مقام اپنی جگہ پر رہے گا۔۔۔۔
اور جب لڑکی سے عشق ہوگیا، ماںبھی گئ ی، باپ بھی گیا۔۔۔۔۔
ماں باپ کہتے رہ جائیں: اس گھر میں شادی نہ کر وہ باپ کی نہیں سنتا،ماں کی
نہیں سنتا
کیوں ؟
مجھے عشق ہوگیا۔۔۔۔۔
اور عشق دیوانوں کا کام۔۔۔۔
عشق بے عقلوں کا کام۔۔۔۔۔
عقل مند کبھی عاشق ہو نہیں سکتا۔۔۔۔
عقل مند محب ہوا کرتا ہے۔۔۔۔ (محبت کرنے والا)
ہم نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام پر بے علمی میں جہالت میں آ کر کیسے ہاتھ صاف کئے ؟؟؟؟
ہم عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم۔۔۔۔
یہ الفاظ تو اپنے گھر کے لیے استعمال نہ کرے
اور ان گندے الفاظ کو تو میرے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے استعمال کرے ؟؟؟
اور جب عشق آیا عقل گئی
اور جب عقل گئی دین گیا
دین کن کے لیے ہے؟
یا اولی الابصار
یا اولی الباب
عقل والو سوچو!
دماغوں والو سوچو!
سوچ کون کرے گا؟ جس کی عقل برقرار رہے۔۔۔
اور جو عاشق ہوگیا اس کی عقل کے جنازے نکل گئےاسی لیے ہم نے دین میں غلو کے رستے کو اپنا لیا اور دین میں وہ چیزیں ایجاد کیں جس کادین محمدی صلی اللہ علیہ وسلم سے تعلق ہی نہیں۔
------ --------- جاری ہے -----------------------------
نوٹ:
اس تقریر میں الفاظ کو چار رنگ دئیے گئے ہیں
1) نیلا رنگ سید توصیف الرحمٰن صاحب جو تبصرہ کرتے ہیں اسے عام تقریر سے ممتاز کرنے کے لئے استعمال کیا گیا ہے
2) طاہر القادری کے فقرات کو سبز رنگ دیا گیا ہے
۳) باقی تقریر سیاہ رنگ میں ہے
4) میں نے اپنی طرف سے جو لکھا ہے وہ نارنجی رنگ میں ہے
5) غیر شرعی اور شریعت کی رو سے متنازعہ فقرات کو لال رنگ دیا گیا ہے
تقریر کے پہلے 31 منٹ
ساری چیزیں جوآسمانوں اور زمین میں ہیں اللہ مالک کی پاکی بیان کرتی ہیں جوبادشاہ نہایت پاک ہے۔
غالب اور حکمت والا ہے
وہی ہے جس نے ان پڑھ لوگوں میں سے ایک رسول بھیجا جو انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہے اور ان کو پاک کرتا ہے۔ اور انہیں کتاب و حکمت سکھاتا ہے۔ یقینا یہ اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔
والدین کے لیے اولاد بہت پیاری چیز ہے۔ان کاجینامرنا اپنی اولاد کے لیے ہوتا ہے
ساری عمر کمائی کرتے ہیں تو ایک غم کے لئے کہ ہماری اولاد اچھی تعلیم حاصل کرسکے، ہماری اولاد نیک بن سکے
ان کی تربیت اچھی ہوجائے
اسی لیے اللہ قرآن میں کہتا ہے کہ یہ مال اولاد تمہارے لیے فتنہ ہیں
زینت ہیں دنیا کی
لیکن اولاد گھرمیں کب تک خوش رہتی ہے؟
جب تک وہ والدین کو والدین سمجھتی رہے،،،
بیٹا اپنی والدہ کے ساتھ اپنی بہنوں کے ساتھ کب تک خوش رہے گا؟
جب تک گھر کے سربراہ والد کے ساتھ اس کے تعلقات ٹھیک رہیں گے
جو والد اس کے لیے کماتا ہے، اس کو کھلاتا ہے یہ بیٹا اگر اپنے باپ سے ٹکر لے لے، اپنے باپ کی عزت پر ہاتھ ڈال د ے تو پھر اس کو گھر کا سکون نہیں مل سکتا، اس کو والدہ کا پیار والدہ کی محبت نہیں مل سکتی، کیوں اس نے گھر کے سربراہ سے ٹکر لے لی
اس نے گھر کے سربراہ کی عزت پر ہاتھ ڈالا
نتیجیتاً اب اس کاسکون تباہ و برباد ہوگیا
اللہ اس دنیا کا سربراہ ہے
اللہ زمین وآسمان کا ،کائنات کا شہنشاہ ہے
ہم کب تک سکون میں رہ سکتے ہیں
ہمیں سکون کب ملے گا جب اپنی حدود میں رہیں اور جب ہم نے اپنی حدود سے نکل کراللہ کی عزت پرہاتھ ڈالنے شروع کر دیانتیجہ بالکل سامنے ہے پھر ہمیں سکون نہیں مل سکتا
ہمیں عزت نہیں مل سکتی
ہمیں امن نہیں مل سکتا
بلکہ دنیا کے اندر ذلت۔۔ ۔ ۔۔ ۔
تکبر اللہ کی چادر ہے
کبر اللہ کی عزت ہے
اللہ کہتا ہے بندو، میں نے تکبر کو اپنے لیے پسند کیا
اور عاجزی کو، انکساری کو اپنے بندے کے لیے پسند کیا
بندہ اللہ سے راضی رہنا چاہتا ہے
اللہ کو راضی کرنا چاہتا ہے
تو اس کی حدود انکساری ہے
اس کی حدود تکبر نہیں
اس کی حدود اللہ کا بندہ بننے والی ہے
اس کی حدود اللہ کا مقابلہ کرنے والی نہیں
اور اسی لیے رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم۔۔۔
صحابہ کی جماعت بیٹھی ہوئی
آپ آئے
صحابہ آپ کے لئے کھڑے ہوگئے
آپ نے کہا: لاتقومو لی
میرے صحابہ میرے لیے کھڑے نہ ہوا کرو
جیسے عجمی لوگ اپنے امراءکے لیے کھڑے ہوتے ہیں
کیونکہ یہ قیام اللہ کے لیے ہے
اور اگر کسی کے لیے کھڑا ہوا جائے توآنے والے کے دل میں تکبر پیدا ہوتا ہے
کہ میری کوئی اتھارٹی ہے
میری کوئی عزت ہے میرا کوئی مقام اور معیار ہے کہ جہاں میں جاتا ہوں لوگ میرے لیے کرسی چھوڑ دیتے ہیں
لاتقومو لی
یہ کبر اللہ کے لیے ہے
میرے لیے کھڑے نہ ہوا کرو
اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے اللہ کی اس عزت کی حفاظت کیسے کی:
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کسی مسئلے پر بات کر رہے تھے
ایک صحابی نے کھڑے ہو کر کہہ دیا ماشاءاللہ وما شئت
اے اللہ کے رسول جو اللہ چاہے اور جو آپ چاہیں وہی ہوا کرتا ہے
صحابی رسول کی یہ بات سن کر اللہ کے رسول کانپ گئے
اور کہا: اجعلتنی للہ ندا
تو نے مجھے اللہ کا شریک بنادیا
قل ماشاءاللہ وحدہ
کہہ جو اللہ چاہے وہ ہوتا ہے جومحمد چاہے وہ نہیں ہوا کرتا
میں چاہتاتھا میرا چچا مسلمان ہو جائے : کیا ہوا؟
ارے میں کب چاہتا تھا میری رقیہ کو گھر بیٹھے طلاق کا پروانہ مل جائے: طلاق ملی یا نہ ملی
میں کب چاہتا تھا طائف کے اندر مجھے پتھر پڑیں
میری جوتیاں لہو لہان ہوگئیں
میں نے کب چاہا تھا میرے بلال کو ریت پر گھسیٹا جائے
ارے میں جب مکے کو چھوڑ کر جارہا تھا میری آنکھوں سے آنسو برس رہے تھے
بیت اللہ تجھے چھوڑ کے جانے کو دل نہیں کرتا لیکن تیرے رہنے والے محمد کو رہنے نہیں دیتے
میں نے کب چاہاتھا مکہ چھوڑ کرچلا جاوں
قل ما شاءاللہ
میں تو چاہتا تھا دنیا میں کوئی کافر نہ بچے سارے محمد کے دامن گیر ہوجائیں
اور اللہ نے جواب میںمجھے کیا کہا: اے رسول کیا اپنے آپ کوقتل کر لو گے
لعلک بخع نفسک الا یکونوا مومنین
ان کے مسلمان نہ ہونے کے غم میں کیا اپنے آپ کو مار دو گے
جس کو تم چاہو ہدایت نہیں دے سکتے
ولکن اللہ یھدی۔ ۔ ۔
جس کو چاہے ہدایت دے دے
یہ اللہ کی شان ہے ، یہ اللہ کی کبر ہے
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں بیٹھے ہوئے
دو انسان پہنچے ایک نے دور سے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کواور دوڑتا ہوا نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، آپ سے مصافحہ کیا، ملاقات کی، وضو کرکے دو رکعتیں ادا کیں، دوسرا آیا اس نے پہلے دورکعتیں ادا کیں پھر نبی کو آکر السلام علیکم کہا
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کہنے لگے یہ جو نماز پڑھ کے میرے پاس آ رہا ہے جس نے دو رکعتیں پڑھیں، ادا کیں، پھر مجھے سلام کہا، اےبندے یہ تجھ سے افضل ہ جو پہلے اللہ کا حق ادا کرتا ہے، پھرمحمد کا حق ادا کرتا ہے (صلی اللہ علیہ وسلم)
اور اسی لیے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے صحابہ کی جماعت کو اکٹھا کرکے کیا فرمایا: مجھے ایسے نہ بڑھانا جیسے عیسائیوں نے حضرت عیسیٰ کوبڑھایا
مجھے اتنا نہ بڑھا دینا جتنا عیسائیوں نے حضرت عیسٰی کو بڑھا دیا
میرا مقام جو اللہ نے بیان کر دیا مجھے اس مقام پر رہنے دینا
ایاکم الغلو
غلو سے بچنا
غلوسے اپنے آپ کوبچانا
کیونکہ جو غلو میں گیا اس کا دین بھی گیا، دنیا بھی گئی
عیسائیوں نے کیا کیاتھا، عیسائیوں نے حضرت عیسٰی کو
کہنے والے نے کہا: عیسٰی ابن اللہ
وہ اللہ کا بیٹا ہے
کیا وہ حضرت عیسٰی کے دشمن تھے؟
نہیں وہ حضرت عیسٰی سے محبت کرتے تھے
حضرت عیسٰی سے پیار کرتے تھے
اور یہ پیار حد سے اتنا بڑھ گیا کہ نبی کو عبداللہ کو اللہ کا بیٹا بنادیا
اور آپ نے منع کیا مجھے ایسے نہ بڑھانا
تو کیا ہم نے اللہ کی اس صفت کو برقرار رہنے دیا؟اپنے دامن میں نگاہ ڈالیں
اپنے عقیدوں کو پڑھیں
اپنے نظریات پر نظرثانی کریں
کیا آج ہم نے غلو کے راستے کو اختیار تو نہیں کرلیا
عیسائیوں نے کیا کہا تھا:عیسٰی اللہ کا بیٹا ہے
اور ہم نے اس کے مقابلے میں اپنا عقیدہ گھڑ لیا
انہوںنے کہا اللہ کا بیٹا
ہم نے کہا:
نہیں، محمد الرسول اللہ: نورمن نور اللہ
الصلوة والسلام علیک یا نور من نور اللہ
اللہ کے نور میں سے الگ ہونے والے الگ نور۔۔۔۔
اللہ کے جسم سے الگ ہونے والے ٹکڑے۔۔۔۔ (نعوذباللہ)تجھے پہ اللہ کی سلامتی ہویہی عقیدہ عیسائی گھڑیں تو اللہ کہے
لقد کفر الذین
ان لوگوں نے کفر کر لیا، کافر ہوگئے
جنہوں نے یہ کہا عیسٰی اللہ کا بیٹا ہے
اور مسلمان سجدے کرنے والا، نمازیں پڑھنے والا، اللہ کے رسول کو اللہ کا نور بنادے، ٹکڑا بنادے
ہم نے اسی غلو کے راستے پر عمل شروع کیا، نتیجةً حالات آپ کے سامنے ہیں
آپ نے پاک وہند میں یہ قوالیاں نہں سنیں
خدا کا پکڑا چھڑاوے محمد
محمد کا پکڑا چھڑا کوئی نہیں سکتا
یہ جملے آپ کی سماعت سے نہ ٹکرائے
خدا کا پکڑا چھڑاواے محمد
محمد کا پکڑا چھڑا کوئی نہیں سکتا
جس کو اللہ پکڑ لے آقا آگے بڑھ کے چھڑا کے جنت میں لے جائیں گے
جس کو محمد پکڑ لے اللہ بھی نہیں چھڑا سکتا (نعوذباللہ)
یہ کیا ہے؟
یہ کونسا اسلام ہے؟
یہ کونسی توحید ہے؟
کہ اللہ جس کو پکڑنے پہ آئے
اور پھردیوان محمدی کے مصنف اپنی کتاب میں لکھ کر گئے
گر (مولوی) محمد نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو خدا مان لیا تب توسمجھو مسلمان ہے دغاباز نہیں
اس کا اسلام کب پورا ہوتا ہے: جب نبی کو اٹھائے خدا کر دکھائے
اماموں کو اٹھائے نبی بنا کر دکھائے
یہ کیاہے، یہ غلو کا راستہ ہے
یہ اسلام کے بگاڑ کا راستہ ہے
اور بدعت کی ابتدا یہیں سے ہوتی ہے
بدعت کی ابتداءمحبت میں غلو سے ہوتی ہے
جب محبت کثرت سے بڑھ جائے تو انسان پاگل ہو جاتا ہے
عقل سے بے بہرہ ہو جاتاہےآپ نے نہیں سنا۔ ۔ ۔ ۔
ابھی یہ آنے والا ہے ربیع الاول آنے والا ہے
بدعات کے ایسے سلسلے کھلیں گے کہ اگر رسول صلی اللہ وسلم ان کو دیکھ لیں کوئی کہہ سکتا ہے کہ نبی ان سے راضی ہوں گے
نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی زندگی میں کہہ رہے ہیں
لاتتخذو قبری عید۱
اے صحابہ کی جماعت میری قبر پر میلے نہ لگانا
عرس نہ لگانا
اللہم لا تجعل قبری۔ ۔ ۔۔
اللہ! میری قبر کی حفاظت فرما، یہاں پر اجتماع نہ ہوں، یہاں پر میلے نہ لگیں ۔ ۔۔
لوگ آ کر میری عبادتیں نہ کریں
ہم نے کہا اللہ کو کب راضی کیا جائے گا جب اللہ کے رسول کو اللہ کا مقام دیا جائے گا
اور اسی غلو میں بڑھتے ہوئے
دین کا بیڑہ غرق کر کے رکھ دیا
ابھی ربیع الاول آئے گا اور یہ آوازیں شروع ہو جائیں گی
میٹھے کی آمد مرحبا ۔۔ ۔۔
پیارے کی آمد مرحبا۔۔ ۔۔
سوہنے کی آمد مرحبا۔۔ ۔۔
اور دین کی دھجیاں کیسے بکھریں گی؟؟؟؟؟
جوتی۔ ۔۔۔ ۔ ۔۔
میرے بھائیو غور کرنا۔ ۔۔۔ ۔۔۔
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جوتی کا نقشہ دیکھا ہے یا نہیں دیکھا ؟؟؟؟
چھپا ہوا۔۔ ۔۔
اور اس پر کیا لکھا ہے ؟؟؟؟؟
الصلوةوالسلام علیک یا رسول اللہ
ارے جوتی جوتی ہی ہوتی ہے۔ کسی کی ہودرست ہے یا غلط ؟؟؟؟؟
نبی صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ رہے تھے اور حضرت جبرائیل علیہ السلام نے آکر کہا آقاآپ کی جوتی پر گندگی لگی ہے آپ نے جوتی دوران نماز اتاردی صحابہ رضی اللہ تعالٰی عنہم نے بھی اتار دی۔۔۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا: صحابہ جوتی کو کیوں اتارا ؟؟؟؟
کہا:آقا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جواتارا
کہا:میں نے اس لیے اتارا کہ جبرائیل نے خبر دی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی جوتی پر گندگی لگی ہے
اور یہ مسلمان کی عقل کہاں تباہ ہوئی ؟؟؟؟؟
اس مسلمان کی عقل کا کہاں جنازہ نکلا ؟؟؟؟
کہ جوتی پر اٹھا کر نام کس کا لکھا ؟؟؟؟
اللہ کااور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا
ارے میں تیری جوتی پر۔ ۔۔ ۔ ۔۔ ۔۔
تیرے باپ کا نام لکھ دوں۔
برداشت کرے گا؟
تیری جوتی پر۔۔۔۔۔
تیرے باپ کا نام لکھ دوں، برداشت کرےگا؟؟؟؟
تجھے آگ لگ جائے گی کہ میراباپ اور جوتی پر نام۔۔۔۔۔۔
تیرے ماتھے پر بل پڑجائیں گے۔۔۔
جتنی تیرے باپ کی عزت ہے کیا میرے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اتنی عزت بھی نہیں ؟؟؟؟؟؟
یہ جوتی کے سٹکر چھپے ہوئے۔۔۔۔۔
یہ جوتی کے جھنڈے چھپے ہوئے۔۔۔۔۔
اور اللہ کا نام جوتی کے اوپرلکھا ہوا۔۔۔۔۔۔
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کا نام جوتی کے اوپر لکھا ہوا۔۔ ۔۔ ۔۔
کیوں ؟؟؟؟
ہمارا دین ہندووں سے آیا ہوا اور ہمارے دین کا انحصارجوتیوں کے اوپر
آپ نے دیکھا نہیں ؟ بڑی خوبصورت گاڑی پاک و ہند کے اندر
بالکل new corolla نکالی
اس کے آگے جوتی بندھی ہوئی
حضرت یہ کیا ہے ؟
مولانا جس گاڑی کے آگے جوتی باندھ دو اس کا ایکسیڈینٹ ہوتا ہی نہیں
جس قوم کے عقیدے جوتیوں پر آجائ یں رب اس کےسر میں جوتیاں نہ مارے تو کیا مارے
اور یہ پیدا کیوں ہوئی کیونکہ عقل کے جنازے نکلے۔۔۔۔۔۔۔۔
اور آپ نے سنا ہوگا ہم عاشق رسول!!!!!
دعوے ہیں یا نہیں؟؟؟؟؟
آج یہ مسئلہ بھی سمجھا دوں
عاشق کسے کہتے ہیں
کوئی عقل والا۔ ۔ ۔۔ ۔
بڑی نجی مثال دے کر سمجھاتا ہوں
کوئی عقل والا یہ کہے گا میں اپنے چھوٹے بھائی کا عاشق ہوں ؟؟؟؟
اپنے دل سے سوچ۔۔۔۔۔۔
ارے کوئی یہ کہے گا کہ میں اپنی بہن کا عاشق ہوں۔ ۔۔ ۔۔۔ ۔
لوگ کیا کہیں گے ؟؟؟؟
خبیث ہے ، دقیانوس ہے۔۔ ۔۔ ۔
سوچیں۔۔۔، اپنے دل میں غور کریں ؟؟؟؟؟
کوئی اپنی ماں کا عاشق بننے کے لیے تیار نہیں
اپنی بہن کا عاشق بننے کے لیے تیار نہیں
اپنے بھائی کا عاشق بننے کے لیے تیار نہیں
اپنے دوست کا عاشق بننے کے لیے تیار نہیں
کیونکہ عشق،معشوقی۔۔۔۔۔۔
یہ بازاری الفاظ ہیں، یہ گندے الفاظ ہیں۔اور عشق کب ہوتا ہے جب عقل فیل ہو جائے
بیوی سے محبت ہو باپ کا مقام اپنی جگہ پر رہے گا۔۔۔۔
بیوی سے محبت ہو ماں کا مقام اپنی جگہ پر رہے گا۔۔۔۔
اور جب لڑکی سے عشق ہوگیا، ماںبھی گئ ی، باپ بھی گیا۔۔۔۔۔
ماں باپ کہتے رہ جائیں: اس گھر میں شادی نہ کر وہ باپ کی نہیں سنتا،ماں کی
نہیں سنتا
کیوں ؟
مجھے عشق ہوگیا۔۔۔۔۔
اور عشق دیوانوں کا کام۔۔۔۔
عشق بے عقلوں کا کام۔۔۔۔۔
عقل مند کبھی عاشق ہو نہیں سکتا۔۔۔۔
عقل مند محب ہوا کرتا ہے۔۔۔۔ (محبت کرنے والا)
ہم نے اپنے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے مقام پر بے علمی میں جہالت میں آ کر کیسے ہاتھ صاف کئے ؟؟؟؟
ہم عاشقان رسول صلی اللہ علیہ وسلم۔۔۔۔
یہ الفاظ تو اپنے گھر کے لیے استعمال نہ کرے
اور ان گندے الفاظ کو تو میرے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے استعمال کرے ؟؟؟
اور جب عشق آیا عقل گئی
اور جب عقل گئی دین گیا
دین کن کے لیے ہے؟
یا اولی الابصار
یا اولی الباب
عقل والو سوچو!
دماغوں والو سوچو!
سوچ کون کرے گا؟ جس کی عقل برقرار رہے۔۔۔
اور جو عاشق ہوگیا اس کی عقل کے جنازے نکل گئےاسی لیے ہم نے دین میں غلو کے رستے کو اپنا لیا اور دین میں وہ چیزیں ایجاد کیں جس کادین محمدی صلی اللہ علیہ وسلم سے تعلق ہی نہیں۔
------ --------- جاری ہے -----------------------------