• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طبقات الحنابلة اور صحیح بخاری

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436

طبقات الحنابلة اور صحیح بخاری


وأن النبي صلى الله عليه وسلم قد رأى ربه فإنه مأثور عن رسول الله صلى الله عليه وسلم صحيح


ترجمہ : اور یہ کہ نبی صلی الله علیہ وسلم نے البتہ اپنے رب کو دیکھا اور یہ نبی صلی الله علیہ وسلم سے صحیح روایت سے منقول ہے -

جبکہ امام بخاری رحمتہ الله علیہ ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی الله عنہا کی یہ بات لاۓ

مسروق رحمتہ الله علیہ نے بیان کیا کہ میں نے عائشہ رضی الله عنہا سے پوچھا اے ایمان والوں کی ماں! کیا محمد صلی الله علیہ وسلم نے معراج کی رات میں اپنے رب کو دیکھا تھا؟ عائشہ رضی الله عنہا نے کہا تم نے ایسی بات کہی کہ میرے رونگٹے کھڑے ہو گئے کیا تم ان تین باتوں سے بھی ناواقف ہو؟ جو شخص بھی تم میں سے یہ تین باتیں بیان کرے وہ جھوٹا ہے
جو شخص یہ کہتا ہو کہ محمد صلی الله علیہ وسلم نے شب معراج میں اپنے رب کو دیکھا تھا وہ جھوٹا ہے
- پھر انہوں نے آیت لا تدرکھ الابصار (یعنی ، نگاہیں اس کو نہیں پا سکتیں اور وہ نگاہوں کو پا لیتا ہے، وہ نہایت باریک بیں اور باخبر ہے - سورة الأنعام:١٠٣) سے لے کر من وراء حجاب (یعنی ، کسی بشر کا یہ مقام نہیں ہے کہ اللہ اُس سے روبرو بات کرے اُس کی بات یا تو وحی کے طور پر ہوتی ہے، یا پردے کے پیچھے سے - سورة الشورى:٥١) تک کی تلاوت کی اور کہا کہ کسی انسان کے لئے ممکن نہیں کہ الله سے بات کرے سوا اس کے کہ وحی کے ذریعہ ہو یا پھر پردے کے پیچھے سے ہو اور جو شخص تم سے کہے کہ محمد صلی الله علیہ وسلم آنے والے کل کی بات جانتے تھے وہ بھی جھوٹا ہے - اس کے لئے انہوں نے آیت وما تدری نفس ماذا تکسب غذا (یعنی ، اور کوئی شخص نہیں جانتا کہ وہ کل کیا کام کرے گا - سورة لقمان:٣٤) کی تلاوت فرمائی - اور جو شخص تم میں سے کہے کہ محمد صلی الله علیہ وسلم نے تبلیغ دین میں کوئی بات چھپائی تھی وہ بھی جھوٹا ہے - پھر انہوں نے یہ آیت تلاوت کی یا ایھا الرسول بلغ ما انزل الیک میں ربک (یعنی ، اے پیغمبر صلی الله علیہ وسلم جو کچھ تمہارے رب کی طرف سے تم پر نازل کیا گیا ہے وہ لوگوں تک پہنچا دو - سورة المائدة:٦٧) - ہاں محمد صلی الله علیہ وسلم نے جبرائیل علیہ السلام کو ان کی اصل صورت میں دو مرتبہ دیکھا تھا -


(صحیح بخاری: جلد ٦ ، کتاب التفسیر ، تفسیر سورة النجم)

allah ko dekha-1.jpg
allah ko dekha -2.jpg



یہاں @اسحاق سلفی بھائی ہماری اصلاح کریں گے کہ اس مسلہ میں صحیح عقیدہ کیا ہے
 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے کہ انہوں نے جناب محمدﷺ سے سوال کیا ’’کیاآپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ تو آپﷺ نے فرمایا: ’’میں نے ایک نور دیکھا تھا۔ ‘‘
# صحیح مسلم حدیث نمبر: ۱۷۸۔

یہاں اللہ کو دیکھنے سے مراد ایک نور دیکھنا ہے، اللہ کا نور۔۔

واقعہ معراج بیان کرنے والی اس کسی صحیح حدیث میں یہ ذکر نہیں کہ نبیﷺ نے اپنی آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کی زیارت کی۔ رہی وہ حدیث جو ترمذی وغیرہ نے روایت کی ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا:
أَتَانی رَبِّی فِی أَحْسَنِ صُورَة)
’’میرے پاس میرا رب بہترین صورت میں تشریف لایا‘‘!
!مسند احمد ج: اص: ۳۶۸‘ ج:۵‘ ص:۲۴۳۔ جامع الترمذی حدیث نمبر: ۳۲۳۲‘ ۳۲۳۳۔
تویہ خواب کا واقعہ ہے جو مدینہ منورہ میں پیش آیا اور روایت میں اس کی وضاحت موجود ہے۔ اسی طرح حضرت ام طفیل رضی الله عنہما اور حضرت عبداللہ بن عباس رضي الله عنه اور دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے مروی جن احادیث میں اللہ تعالیٰ کی زیارت کا ذکر ہے‘ وہ مدینہ منورہ کا واقعہ ہے اور احادیث میں ا سکی تصریح موجود ہے
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
۔۔۔۔۔۔۔

allah ko dekha.jpg


allah to noor hai.jpg
 
Last edited:

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436
صحیح مسلم میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہا سے روایت کی ہے کہ انہوں نے جناب محمدﷺ سے سوال کیا ’’کیاآپ نے اپنے رب کو دیکھا ہے؟ تو آپﷺ نے فرمایا: ’’میں نے ایک نور دیکھا تھا۔ ‘‘
# صحیح مسلم حدیث نمبر: ۱۷۸۔

یہاں اللہ کو دیکھنے سے مراد ایک نور دیکھنا ہے، اللہ کا نور۔۔

واقعہ معراج بیان کرنے والی اس کسی صحیح حدیث میں یہ ذکر نہیں کہ نبیﷺ نے اپنی آنکھوں سے اللہ تعالیٰ کی زیارت کی۔ رہی وہ حدیث جو ترمذی وغیرہ نے روایت کی ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا:
أَتَانی رَبِّی فِی أَحْسَنِ صُورَة)
’’میرے پاس میرا رب بہترین صورت میں تشریف لایا‘‘!
!مسند احمد ج: اص: ۳۶۸‘ ج:۵‘ ص:۲۴۳۔ جامع الترمذی حدیث نمبر: ۳۲۳۲‘ ۳۲۳۳۔
تویہ خواب کا واقعہ ہے جو مدینہ منورہ میں پیش آیا اور روایت میں اس کی وضاحت موجود ہے۔ اسی طرح حضرت ام طفیل رضی الله عنہما اور حضرت عبداللہ بن عباس رضي الله عنه اور دیگر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم سے مروی جن احادیث میں اللہ تعالیٰ کی زیارت کا ذکر ہے‘ وہ مدینہ منورہ کا واقعہ ہے اور احادیث میں ا سکی تصریح موجود ہے

کٹ پیسٹ کے بجایے پورا فتویٰ یہاں لکھ دیتے -

http://www.urdufatwa.com/index.php?/Knowledgebase/Article/View/8167/413/
 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
ماشاء اللہ، لولی بھائی آپ کو معلوم بھی تھا، تب بھی انجان بن کر سوال کیا آپ نے، آئندہ موضوع سے متعلق جن بھی پہلؤں کو آپ جانتے ہوں پہلے سے، انہیں ساتھ بیان کر دیجئے گا، باقی رہی بات "کٹ پیسٹ کی" تو بھائی "کٹ پیسٹ" نہیں ‘کاپی پیسٹ" کٹ صرف ایڈٹیبل تیکسٹ میں ہوتا ہے، شکریہ۔
 
شمولیت
اگست 28، 2013
پیغامات
162
ری ایکشن اسکور
119
پوائنٹ
75
السلام عليكم۔ ۔۔میں نے لولی آل ٹائم بهائ کے تمام تهریڈ پڑهے۔۔اگر بهائ کا منشاء اکابر اہل سنت کی توہین یا پوسٹ مارٹم ہے.تو اللہ لولی بهائ کو هدایت دے.اگر ان کا مقصد سلف پر اعتراضات جو کیے جاتے ہیں باطل کی طرف سے انکا جواب تلاشنا ہے.تو یہ اک اچهی کوشش ہے. اللہ کامیاب کرے۔
 
Top