• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طلاق سے متعلق بہت ضروری سوال

طارق بن زیاد

مشہور رکن
شمولیت
اگست 04، 2011
پیغامات
324
ری ایکشن اسکور
1,719
پوائنٹ
139
السلام وعلیکم
میرے اک دوست کا سوال ہے جو کچھ اس طرح ہے
میری بیوی نے تنسیٖخ نکاح کا دعوی کیا تھا۔جسکا پہلا نوٹس ملنے پر میں نے تین طلاق اسکو اک اسٹامپ پیپر پر لکھ کر بھہج دی۔طلاق کو دو مہینے ہو گے کیا عدت کے دوران اب بھی رابطہ رجوع ممکن ہے ۔براے مہربانی فوری جواب طلب ہے۔جزاک اللہ خیر۔
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
وعلیکم السلام
تاخیر کے لیے معذرت خواہ ہوں، میں کچھ عرصہ کے لیے سفر پر شہر سے باہر تھا۔ تنسیخ نکاح کے دعوی کا مطلب خلع طلب کرنا ہے اور خلع کی صورت میں اگر مرد طلاق دے تو یہ طلاق بائن ہوتی ہے یعنی ایسی طلاق کہ جس سے بیوی اپنے شوہر سے جدا ہو جاتی ہے اور رجوع کا حق باقی نہیں رہتا ہے اگرچہ عقد ثانی کی گنجائش باقی رہتی ہے۔

آپ کے دوست نے ایک ساتھ تین طلاقیں دے کر شریعت کے حکم کی کھلی خلاف ورزی کی ہے لہذا انہیں یہ سمجھانے کی ضرورت ہے کہ ایک وقت میں ایک ساتھ تین طلاقیں دینا جائز نہیں ہے۔ بہر حال راجح موقف کے مطابق ایک وقت کی تین طلاقیں ایک ہی طلاق شمار ہوتی ہے۔

پس مذکورہ صورت حال میں خلع کے دعوی کی صورت میں خاوند نے اپنی بیوی کو ایک طلاق بائن دی ہے جس سے اب دونوں میں علیحدگی ہو گئی ہے۔ عقد ثانی کی گنجائش موجود ہے۔
 
Top