رانا ابوبکر
تکنیکی ناظم
- شمولیت
- مارچ 24، 2011
- پیغامات
- 2,075
- ری ایکشن اسکور
- 3,040
- پوائنٹ
- 432
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
یہ مسئلہ میری بہن کے ساتھ پیش آیا ہے۔ میری بہن کی میرے بہنوئی کے ساتھ لڑائی ہوئی، جس میں شوہر نے اس کو خاصا زدوکوب بھی کیا۔ لڑائی ختم ہونے کے بعد جب ہم صلح صفائی کروانے گئے تو دوران بات چیت ان کے شوہر اپنے والد کی لعن طعن سے ایک دم اشتعال میں آ گئے اور غصے میں یہ کہتے ہوئے کہ " میں یہ گھر چھوڑ کے ہی چلا جاتا ہوں، اور پھر بہن سے مخاطب ہوئے کہ '" میری طرف سے آج سے آپ کی بھی چھٹی اور کل آپ کے کاغذات آپ کے گھر پہنچ جائیں گے" کمرے سے نکل گئے ۔ تھوڑی دیر بعد ان کو سمجھا بجھا کہ ان کا غصہ ٹھندا کیا گیا اور صلح کروا دی۔ لیکن خط کشیدہ الفاظ کے مطابق میرے دل میں ایک کھٹک سی ہے کہ یہ الفاظ غصے میں اور طلاق کے کنایے میں کہے گئے تھے تو مذکورہ صورت میں کیا یہ طلاق میں شمار ہوں گے؟
کیا یہ طلاق بائن ہو گی یا طلاق رجوعی؟
کیا اگر ایسے یا اس سے ملتے جلتے لفظ اگر دوران لڑائی اس سے پہلے بھی کئی بار جن کی تعداد کا بھی علم نہ ہو، کہے گئے ہوں تو کیا ان پر توبہ کرنی ہو گی؟
وہ غصے کے بہت تیز ہیں اور وہ ایک دفعہ پہلے بھی غصے میں میری بہن کو ایک طلاق دے چکے ہیں۔
برائے مہربانی اس کا جواب ایک دو دن میں عنایت فرما دیجیے تا کہ میں کسی گناہ کے ارتکاب سے پہلے ان میاں بیوی کو سمجھا سکوں۔؟