محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 700
- ری ایکشن اسکور
- 26
- پوائنٹ
- 53
طہارت کے مسائل
اسلام میں طہارت کا مفہوم :
انسان کا اپنے بدن، لباس او رجگہ سے نجاست و گندگی کو دور کرنا،اسی طرح با وضو ہونا اور اگر غسل واجب ہو جائے تو غسل کرنا طہارت کہلاتا ہے۔
طہارت کاحکم:
- اگر انسان کو یاد ہو اور وہ نجاست کو زائل کرنے پر قدرت بھی رکھتا ہو تو اسے زائل کرنا واجب ہے۔
- نمازپڑھنے کے لیے باوضو ہونا اوراگر غسل واجب ہو تو غسل کرنا واجب ہے۔
ارشاد باری تعالی ہے:
- ارشاد باری تعالی ہے:
’’اور اپنے کپڑے پس پاک رکھ۔‘‘
طہارت و پاکیزگی کی اہمیت:
اسلام میں طہارت وپاکیزگی اختیار کرنے کوبہت زیادہ اہمیت دی گئی ہے۔ اللہ تعالی نےاپنے بندوں کو اس حوالے بہت سے احکامات دیے ہیں۔ ہر نماز کے لیے وضو کرنے کا حکم، غسل جنابت کو واجب کرنا، جمعہ ، عیدین کے موقع پر غسل کرنے کاحکم، سو کر اٹھنے کے بعد ہاتھ دھونے کا حکم ،عورت کے لیے حیض اور نفاس سے پاک ہونے کے بعد غسل کرنے کا حکم وغیرہ تمام احکامات اسلام میں طہارت و پاکیزگی کی اہمیت اجاگر کرتے ہیں۔
- اسلام میں طہارت و پاکیزگی کی اہمیت اس بات سے بھی اجاگر ہوتی ہے کہ اللہ تعالی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو نبوت کی ابتداء میں ہی طہارت حاصل کرنے کا حکم دیا ۔
- ارشاد باری تعالی ہے:
’’اور اپنے کپڑے پس پاک رکھ۔‘‘
- اللہ تعالی پاکیزگی اختیار کرنے والوں سے محبت کرتا ہے۔
- ارشاد باری تعالی ہے:
- إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ التَّوَّابِينَ وَيُحِبُّ الْمُتَطَهِّرِينَ (البقرة: 222)
- ’’بے شک اللہ ان سے محبت کرتا ہے جو بہت توبہ کرنے والے ہیں اور ان سے محبت کرتا ہے جو بہت پاک رہنے والے ہیں۔‘‘
- اللہ تعالی نے پاکیزگی اختیار کرنے والوں کے عمل کو خوب سراہا ہے بلکہ ان کے بارے میں قرآن مجید میں تعریفی کلمات کہے ہیں۔
- ارشاد باری تعالی ہے:
- فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَنْ يَتَطَهَّرُوا وَاللَّهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ (التوبة: 108)
- خود کو نجاستوں سے بچانے میں سستی کرنا قبر میں عذاب کے اسباب میں سے ہے۔