- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
عدل و انصاف کرنے والے
اللہ تبارک و تعالیٰ فرماتے ہیں:
إِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الْمُقْسِطِیْنَ [المائدہ:۴۲]
شرح...: اس آیت میں وہ لوگ مراد ہیں جو حق کی دعوت، نیکی کا حکم دیتے اور برائی سے روکتے، اللہ کا خوف دل میں رکھتے، صلہ رحمی کرتے ہیں اور لوگوں کے درمیان فیصلہ کرتے وقت انصاف کا دامن نہیں چھوڑتے۔''بے شک اللہ انصاف کرنے والوں کو پسند کرتا ہے۔''
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
إِنَّ الْمُقْسِطِیْنَ عِنْدَاللّٰہِ عَلیٰ مَنَابِرَ مِنْ نُوْرٍ عَنْ یَمِیْنِ الرَّحْمٰنِ عَزَّوَجَلَّ، وَکِلْتَا یَدَیْہِ یَمِیْنٌ: اَلَّذِیْنَ یَعْدِلُوْنَ فِيْ حُکْمِھِمْ وَأَھْلِیْھِمْ، وَمَا وَلُوْا (أخرجہ مسلم في کتاب الإمارۃ، باب: فضیلۃ الأمیر العادل وعقوبۃ الجائر والحث علی الرفق، رقم: ۴۷۲۱۔)
"انصاف کرنے والے اللہ تعالیٰ کے پاس دائیں طرف نور کے منبروں پر ہوں گے اور اللہ کے دونوں ہاتھ دائیں ہیں (یہ) وہ لوگ ہیں جو اپنے فیصلوں اور گھر والوں اور جن کے نگران بنے تھے، ان میں انصاف کرتے تھے۔"
معلوم ہوا کہ یہ فضیلت ان کو ملے گی جو خلافت یا امارت یا کوئی فیصلہ ہو اس میں انصاف کرتے ہیں اور یتیم کا خیال کرنا، صدقہ یا وقف کا کوئی مسئلہ ہو اس میں بھی اور اپنے اہل و عیال وغیرہ میں بھی انصاف سے کام لیتے ہیں۔ (نووی، شرح مسلم، ص: ۲۱۲ ؍ ۱۲۔)