• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عربی فن خطاطی کو دوبارہ فروغ دینے ہندوستان کے مختار احمد سرگرم

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
عربی خطاط مختار احمد کو دنیا کے مختلف علاقوں میں مساجد، بین الاقوامی نمائشوں، ڈرائنگ رومس اور خانگی جیٹ طیاروں میں اپنی موتیوں جیسی خوبصورت خطاطی (خوش نویسی) سے آراستہ کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
انہوں نے وہ کارنامے انجام دئیے ہیں جن کی بہت سے لوگوں کو خواہش ہوتی ہے جبکہ وہ ملک میں معدوم ہوتے فن خوش نویسی کے احیاء کی اس وقت مہم چلا رہے ہیں۔ 45 سالہ مختار احمد وہ پہلے ہندوستانی ہیں جنہوں نے تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) کے اسلامی تاریخ، ثقافت و فن پر استنول کے تحقیقاتی مرکز سے "اجازۃ"(ماسٹرس ڈپلوما) حاصل کیا ہے۔ عالم عرب میں انہیں اس ڈگری سے ایک اچھی ملازمت حاصل ہو سکتی ہے جہاں اسلامی فن کی بہت قدر کی جاتی ہے۔ تاہم ان کا خواب ہے کہ ہندوستان میں اس فن کا احیاء کیا جائے جسے ماضی میں شاہی سرپرستی حاصل ہوئی ہے۔
اسی سلسلہ میں گذشتہ 2 دہوں سے آندھراپردیش کے خوش نویس مختار احمد بنگلور میں سکونت پذیر ہیں انہوں نے عربی خوش نویسی کو عبادت سے تعبیر کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ قرآنی آیات اور احادیث کو ضبط تحریر میں لانا عبادت کے مترادف ہے جبکہ یہ کارروائی ثواب جاریہ بھی ہے۔ مختار احمد نے انٹرویو میں آئی اے این ایس کو یہ بات بتائی۔
مختار احمد کے والد کسان تھے جبکہ وہ اس وقت انسٹی ٹیوٹ آف انڈو اسلامک آرٹ و کلچرل بنگلور میں بحیثیت استاذ کارگزار ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ اسلامی فن کی خصوصیات میں فنون لطیفہ کا نظریہ اور نفاست شامل ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ساری دنیا میں قرآن سے بڑھ کر کوئی دوسری خوبصورت تحریر نہیں ہے۔
محتار احمد نے دوبئی، شارجہ، ابوظہبی، مدینہ، ملائیشیا اور الجیریا میں فن خطاطی پر منعقدہ نمائشوں اور کانفرنسوں میں شرکت کی۔ انہوں نے بتایاکہ عالم اسلام میں عربی خوش نویسی اپنی نفاست کے ساتھ عروج پر ہے۔ اس وقت کے مدینہ منورہ کے گورنر نے 2011ء میں ان کی خطاطی کا ایک نمونہ خریدا تھا جبکہ انہوں نے اس وقت سعودی عرب کے مقدس شہر مدینہ منورہ میں بین الاقوامی نمائش میں شرکت کی تھی۔ بین الاقوامی سطح پر خوش نویسی میں انہیں مامون لطفی سکل(امریکہ) کا اشتراک حاصل ہے۔ جبکہ اس سے استفادہ کرنے والوں میں ایک خانگی جٹ اور کینڈا کی ایک مسجد بھی شامل ہے۔
مختار احمد ضلع میدک کے رنجہول کے کسان کے لڑکے ہیں جو یہاں سے تقریباً 100 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ انہیں اپنے اسکول کے دور سے ہی فن خطاطی سے شغف رہا ہے۔ انہوں نے بنگلور کے اردو روزنامہ "سالار" میں کام سے آغاز کیاتھا۔ وہ ہمیشہ نئی باتوں کی جانکاری کا تجسس رکھتے ہیں اور اپنے فن کو مزید نکھارنے کیلئے مسلسل کوشاں رہتے ہیں۔
1990ء کے اوائل میں خوش نویسی کے متبادل کے طورپر کمپیوٹرس سے استفادہ کیا جانے لگا جس کے نتیجہ میں مختار احمد بیروزگار ہوگئے تاہم انہوں نے کسب معاشی کیلئے ویڈنگ کارڈس (شادی کے رقعے) تیار کرنے شروع کر دئیے لیکن یہ کارروائی ان کے نصب العین سے تعلق نہیں رکھتی تھی۔ انہوں نے سکال سے ربط پیدا کیا جبکہ سکال نے انہیں اعلیٰ درجہ کی بین الاقوامی عربی خوش نویسی میں رہنمائی کی۔ انہوں نے دیگر شہرہ آفاق خطاطوں بشمول امریکہ کے محمد زکریا سے مراسلت کے ذریعہ اکتساب حاصل کیا۔ بعدازاں انہیں آئی آر سی آئی سی اے میں اپنی خوش نویسی کے شہ پارے ترسیل کئے۔ منتخب ہونے پر انہوں نے 2008ء میں ترکی کا دورہ کیا تاکہ استدلالی بنیادوں پر دنیا کے بہترین خوش نویسوں سے اس فن کی باریکیوں کا درس حاصل کیا جاسکے جن میں حسن چلابی اور داؤد دبیکتاش بھی شامل ہیں۔
انہوں نے اپنی پس انداز کردہ رقم بھاری اخراجات پر صرف کردی۔ 2012ء میں انہوں نے ترکی کا دورہ کیا اور اس سال اپریل میں ڈگری حاصل کرنے کیلئے تیسری مرتبہ اس ملک کا دورہ کیا تھا۔
مختار احمد اپنی تحریروں کے ذریعہ دستی ساختہ و خصوصی قلم استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ثابت قدمی سے انہیں فنی صحت حاصل ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایاکہ خوش نویسی کے ہلکے پھلکے کام کیلئے بھی کئی گھنٹے درکار ہوتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ سینکڑوں مرتبہ آپ کو کسی بھی لفظ کو تحریر کرنا پڑتا ہے تاکہ وہ بالکل درست انداز میں تحریر ہو سکے۔ مختار اپنے مشن کے تحت ممکنہ حد تک لوگوں کو اس فن کی تعلیم دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے بتایاکہ ہندوستان میں بہت سے نوجوانوں کو اس سے دلچسپی ہے لہذا اس فن کا یہاں احیاء کیا جاسکتا ہے۔

بشکریہ : تعمیر نیوز - عربی فن خطاطی کو دوبارہ فروغ دینے ہندوستان کے مختار احمد سرگرم
 

عابدالرحمٰن

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
1,124
ری ایکشن اسکور
3,234
پوائنٹ
240
الحمد للہ ابھی بھی برصغیر فن خطاطی باقی ہے اور اس پر توجہ دی جارہی ہے اللہ تعالیٰ اس فن کی حفاظت فرمائے
 
Top