محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,798
- پوائنٹ
- 1,069
عصر حاضر کے لات، منات اور عزی
بقلم ڈاکٹر حافظ محمد زبیر
--------------------------------------
--------------------------------------
زرداری، عمران اور نواز عصر حاضر کے لات، منات اور عزی ہیں۔ اور ان میں سے ہر ایک بت نے بڑی تعداد میں ایسے پجاری پیدا کر لیے ہیں جو ان بتوں سے ایسی ہی محبت رکھتے ہیں جیسی محبت خدا کے لیے ہونی چاہیے تھے۔ ارشاد باری تعالی ہے:
"وَمِنَ النَّاسِ مَنْ يَتَّخِذُ مِنْ دُونِ اللَّهِ أَنْدَادًا يُحِبُّونَهُمْ كَحُبِّ اللَّهِ وَالَّذِينَ آمَنُوا أَشَدُّ حُبًّا لِلَّهِ ۔۔۔ إِذْ تَبَرَّأَ الَّذِينَ اتُّبِعُوا مِنَ الَّذِينَ اتَّبَعُوا"۔
اور لوگوں میں سے بعض وہ بھی ہیں کہ انہوں نے اللہ کے مقابلے میں کچھ ایسے شریک بنا رکھے ہیں کہ جن سے ویسی ہی محبت رکھتے ہیں جیسا کہ اللہ سے ہونی چاہیے تھی، اور اہل ایمان تو اللہ کی محبت میں سب سے سخت ہوتے ہیں ۔۔۔ اور کاش کے آپ دیکھیں وہ دن، جب یہ لیڈرز اپنے فالوورز سے اعلان برات کریں گے۔
تو اس آیت مبارکہ میں کسی عبادت کی بات نہیں ہو رہی ہے بلکہ محبت کی بات ہو رہی ہے کہ کسی مذہبی یا سیاسی لیڈر کی محبت میں کوئی شخص اگر اندھا ہو جائے تو وہ خدا اور اس کے رسول کے حکم کو بھول جاتا ہے اور اس شخصیت کا ایسا دفاع کرنا شروع کر دیتا ہے جیسے خدا کے کسی نبی اور رسول کا دفاع ہو۔ بتوں پر تنقید سے سب سے زیادہ تکلیف پجاری کو ہوتی ہے کیونکہ وہ انہیں خد کے روپ میں انسانیت کا مسیحا سمجھتا ہے۔ بھئی کسی ایک بت پر تنقید کا مطلب یہ نہیں ہوتا کہ آپ دوسرے کے پجاری ہیں، یہی بتلانے کے لیے یہ پوسٹ لگائی ہے کہ کل کی پوسٹ کے بعد سے پٹواری کے طعنے سن سن کر تھک گیا تھا۔
آپ توحید کے دعویدار ایک عالم دین سے یہ توقع رکھ سکتے ہیں کہ وہ قبر پر سجدہ کرنے والے کے مقابلے میں چادر چڑھانے والے کی حمایت کرے گا؟ یہ سب ایسے ہیں، ایک دم بکواس۔ البتہ جب ہم تنقید کرتے ہیں تو اس میں ایک بات کا لحاظ رکھتے ہیں کہ بت، بت میں بھی فرق ہے اور ان کے پجاریوں، پجاریوں میں بھی فرق ہے اور ان کے ظلم، ظلم میں بھی فرق ہے۔ کسی کا فساد زیادہ ہے، کسی کا کم ہے۔ بس اتنی سی بات ہوتی ہے، ہم کسی بت کے حمایتی نہیں ہیں۔ البتہ ہم اتنا ضرور کہتے ہیں کہ فلاں بت اور اس کے ماننے والوں نے جو نظام قائم کر رکھا ہے، اس میں اس دوسرے بت اور اس کے پجاریوں کے قائم کردہ نظام سے ظلم کم ہے۔
آپ کے معاشی نظام کی کل بنیادیں دو ہیں؛ سود اور ٹیکس۔ سود کو قرآن مجید نے اللہ اور اس کے خلاف جنگ کرنا کہا اور ٹیکس لگانے والے حکمران کے بارے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ وہ جنت میں داخل نہیں ہو سکتا۔ تو جب نواز کی حکومت تھی، اس وقت بھی اس ملک کا نظام سودی تھا اور ٹیکسوں کا استحصالی نظام نافذ تھا اور جب عمران کی حکومت آئی تو اس وقت بھی اس ملک کا نظام سودی ہے اور اللہ اور اس کے رسول کے ساتھ حالت جنگ میں ہے اور ٹیکسوں کے استحصالی نظام میں مزید اضافہ ہوا اور ریاست مدینہ کے نام پر ہوا۔ کیا ریاست مدینہ سودی نظام نافذ کر کے اللہ اور اس کے رسول کے خلاف حالت جنگ میں تھی؟
اور تحریک انصاف نام رکھنے سے معاشرے سے ظلم ختم نہیں ہو جاتا۔ تو جس نے اسلام کا عادلانہ نظام نافذ کرنا ہو تو اسلام سے پہلے کے دور جاہلیت کے ظالمانہ نظام کا مطالعہ ضروری ہے۔ اور اس کے لیے "کتاب الاصنام" کا مطالعہ کر لیں کہ ہم نے بھی لات، منات اور عزی کے نام ایسے ہی نہیں، کچھ خصوصیات کی وجہ سے اسائن کیے ہیں۔ تو قرآن مجید نے بھی تینوں کا ذکر کرنے کے بعد تیسرے پر لطیف انداز میں تنقید کی ہے اور اس کی وجوہات ہیں۔ تو موحد اگر یہ کہے کہ عزی کے پجاری اپنے عادات وخصائل میں منات کے پجاریوں سے بہتر ہیں تو اس سے یہ کیسے ثابت ہوتا ہے وہ بھی عزی کا پجاری ہی ہے!