• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عطاء الحق قاسمی۔ حوالے کی تلاش

عبداللہ حیدر

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 11، 2011
پیغامات
316
ری ایکشن اسکور
1,017
پوائنٹ
120
عطاء الحق قاسمی اپنے آج کے کالم میں لکھتے ہیں:
’’حضور نبی اکرمؐ کی تعلیمات عام کرنے کے دعوے دار مبلغین نے حضورؐ کے امتیوں کے لئے کبھی کوئی آسانیاں پیدا کیں یا ان کے لئے صرف تعزیرات کی تلاش ہی میں سرگرداں رہے؟ آسانیاں انہوں نے صرف معاشرے کے مجرموں کے لئے تلاش کیں، پنج وقت نماز پڑھ لو، حج کرلو، اس کے بعد دہشت گردوں ، راشی افسروں، انصاف کے قاتلوں، گراں فروشوں، ملاوٹ کرنے والوں، ذخیرہ اندوزوں، منشیات فروشوں، اسمگلروں سب کے لئے معافی ہی معافی ہے، جنت کی حوریں بنائو سنگھار کرکے ان کے انتظار میں بیٹھی ہیں''
میرے علم میں ایسا کوئی عالم نہیں ہے جس نے مذکور بالا بات کہی ہو۔ آپ ایسے کسی حوالے کو جانتے ہوں تو بتائیے۔
 
Last edited:

رحمانی

رکن
شمولیت
اکتوبر 13، 2015
پیغامات
382
ری ایکشن اسکور
105
پوائنٹ
91
اردو میں اخبار لکھنے والے بیشتر کالم نگار ہرفن مولاہیں یعنی ہرفن میں بزعم خود مہارت رکھتے ہیں،جب کہ انگریزی کے معتبراخبارات میں ایسانہیں ہے،ایک شخص اگرشاعر ہے تووہ شعروادب پرہی کالم لکھے گا،سیاسیات پر خامہ فرسائی نہیں کرےگا،کوئی سیاسیات کا ماہر ہے تو وہ شعروادب پر رائے زنی نہیں کرے گا،لیکن اردو اخبارات اوراس کے کالم نگاروں کا باواآدم ہی دوسراہے۔
اردو زبان میں اگرچہ عربی اورفارسی دونوں شامل ہیں لیکن مزاج اردو نے فارسی کا قبول کیاہے یعنی قصیدہ گوئی ،مبالغہ آرائی، الفاظ کی حرمت سے صرف نظر،جی میں آیاتوکسی کو ثریاپر بٹھادیا اورمن کھٹاہواتو تحت الثری میں پہنچاکر دم لیا۔
اخبارات کے بیشتر کالم نگار عطاء الحق قاسمی جیسے ہی ہیں، جوسرعام اپنی سیاسی وابستگی رکھتے ہیں، اس وابستگی کے تحت کالم لکھتے ہیں ،سیاہ کوسفید اورسفید کو سیاہ بنانے میں طاق ہیں، بس ذرا ڈیمانڈ کے مطابق ہڈی پھینکنے کی ضرورت ہوتی ہے،میں ایک طویل عرصہ سے پاکستانی اردو اخبارات کامطالعہ کررہاہوں، لیکن بلامبالغہ عرض کرتاہوں،ایک بھی ایساکالم نگارنہیں ملا جو الفاظ کی حرمت کاخیال رکھتاہو،یہ جانتاہوکہ کس لفظ کی کیارینج ہے اس کو کس کے حق میں اورکتنااستعمال کرناچاہئے،سبھی انشاء پردازی اورشاعری کے ڈسے ہوئے ہیں
عطاء الحق قاسمی (دارلعلوم دیوبند سے فارغ نہ سمجھیں)اوراسی قماش کے دوسرے کالم نگارہرآئے دن ایک نیاشگوفہ چھوڑتے رہتے ہیں، ان کی باتوں پر کہاں تک گرفت کرسکیں گے،مناسب یہی ہے کہ اس طرح کی باتوں پرتوجہ ہی نہ دی جائے ۔
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,773
ری ایکشن اسکور
8,473
پوائنٹ
964
اس طرح کے دانشور اپنے کالموں اور پروگراموں میں کسی مجتہد سے کم درجے پر راضی نہیں ہوتے ، قلمکاری کے زور پر خود ہی سوال بنا کر اس کے مسکت جواب یا لا علاج سوال تراشتے رہتے ہیں ، مزہ تب ہے ، کھلے میدان میں ، علماء کے سامنے آکر اس طرح کی جرأت کریں ، اور پھر ان کی دانشوری کا جو حشر ہوتا ہے ، اس کی ویڈیو بناکر دنیا کو دکھائیں ۔
 
Top