• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عظمت صحابہ رضی اللہ عنھم ورضواعنہ اجمعین پر ایک طائرانہ نظر

شمولیت
اگست 28، 2019
پیغامات
49
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
35
عظمت صحابہ رضی اللہ عنھم ورضواعنہ اجمعین پر

ایک طائرانہ نظر​

ابو معاویہ شارب بن شاکر السلفی​
الحمدللہ رب العالمین والصلاۃ والسلام علی رسولہ الکریم امابعد:

صحابی لغت میں اس شخص کو کہتے ہیں جو کسی دوسرے شخص کی صحبت ومعیت اختیارکرتاہے،اورشرعی اصطلاح میں ’’ مَنْ لَقِیَ النَّبِیَّﷺ فِیْ حَیَاتِہِ وَمَاتَ عَلَی اِسْلَامِہِ ‘‘ یعنی صحابی وہ شخص ہے جس نے حالت ایمان میں نبی کریم ﷺ کی زیارت آپﷺ کے حیات مبارکہ میں کی اور پھرایمان پر اس کی وفات ہوئی ہو کوکہتے ہیں،حافظ ابن حجرؒ اس تعریف کی وضاحت کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ہروہ شخص صحابی شمارہوگا جس کی ملاقات آپﷺ سے اس حال میں ہوئی کہ وہ آپﷺ کی رسالت کو تسلیم کرتاتھا، نیز موت آنے تک وہ اسلام کے اوپرہی قائم رہا،خواہ وہ مدت دراز تک آپﷺ کی صحبت میں رہا یا کچھ عرصے کے لئے،خواہ اس نے حدیث کی روایت کی ہویانہ کی ہو،خواہ وہ آپﷺ کے ساتھ کسی جنگ میں شریک ہواہویانہ ہو،خواہ اس نے آپﷺ کو اپنی آنکھوں سے دیکھاہویابصارت نہ ہونے کے سبب وہ آپﷺ کودیدارنہ کرسکا،ہرصورت میں وہ صحابی شمارکیاجائے گا۔ (الاصابہ فی معرفۃ الصحابہ ج 1/7-8)

محترم قارئین! لفظ صحابہ سنتے ہی یا پڑھتے ہی ایک ایسے مقدس گروہ کا نقشہ ذہن ودماغ میں آجاتاہے جنہیں دنیاہی میں جنت کا مژدۂ جانفزاسنایاگیا،جنہیں دسترخوان پر ختم المرسلین کے ہم نوالہ وہم پیالہ بننے کا شرف ملا ہے، یہ وہ مقدس گروہ ہے جن کے غلغلے وچرچے، جن کے تذکرے،جن کی عظمتیں،جن کے فضائل ومناقب،جن کے محاسن،جن کے مدارج ومناصب کسی نہ کسی شکل میں قرآن کے پورے تیسوں پاروں میں موجود ہے ،یہ وہ مقدس گروہ ہےجن کی مدح وستائش میں تاقیامت قرآن وحدیث رطب اللسان ہے:

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے ’’ أولٰئک ھم المفلحون ‘‘ کہا۔(الحشر:9، 22،النور:51،التوبہ:88)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے ’’ أولٰئک ھم الراشدون ‘‘ کہا۔(الحجرات:7)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے ’’ أولٰئک ھم الصادقون ‘‘ کہا۔ (الحجرات:15،الحشر:8)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے ’’ أولٰئک ھم الفائزون ‘‘ کہا۔ (النور:52)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے ’’ أولٰئک ھم المؤمنون حقا ‘‘ کہہ کرخالص مومن قراردیا۔ (الانفال:74)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے’’ أولٰئک ھم المتقون ‘‘ کہہ کر ان کےمتقی ہونے کی گواہی دی ہے۔ (الزمر:33)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے عقلمند قراردیتے ہوئے ’’ أولٰئک ھم أولواالألباب ‘‘ کہا۔(ألزمر:18)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں ’’ أولٰئک لھم الخیرات ‘‘ کہہ کر قرآن نے یاد کیا ہے۔(ألتوبہ:88)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے ’’ أولٰئک حزب اللہ ‘‘ کہہ کر اللہ کا لشکرقراردیا ہے۔(المجادلۃ:22)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں انبیاء ورسل کے بعد تاقیامت اس روئے زمین پر ’’ أولٰئک ھم خیرالبریۃ ‘‘ ہونے کا شرف حاصل ہے۔(ألبینۃ:7)

یہ وہ مقدس جماعت ہےجن سے بے رخی و بے اعتنائی برتنے کو رب نے ظلم قرار دیا ہے۔ (الانعام:52،الکھف:28،صحیح مسلم:2413)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں رب نے ’’ التائبون،الحامدون،السائحون ،الراکعون، الساجدون، الآمرون بالمعروف،الناھون عن المنکر اور الحافظون لحدود اللہ ‘‘ جیسے القاب سے ملقب کرکے معززومکرم بنایاہے۔ (التوبۃ:112)

وہ مقدس جماعت ہے جن کی عظمت ورفعت،آن بان اور شان وشوکت محمدﷺ کے آنے اور خود ان کے پیداہونے سے پہلے ہی سے موسی کلیم اللہ علیہ الصلاۃ والسلام اور عیسی روح اللہ علیہ الصلاۃ والسلام اپنے اپنے امتیوں کو بیان کیا کرتے تھے۔ (الفتح:29)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں رب نے ’’ وسلام علی عبادہ الذین اصطفی ‘‘ کہہ کرمنتخب ومختاربندے قراردیتے ہوئے سلام نازل فرمایا۔(النمل:59)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے ’’ کلاوعداللہ الحسنی ‘‘ کہہ کرجہنم سے دورکردئے جانے کا اعلان کردیاہے۔ (الحدید:10)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن سے قرآن نے ’’ لھم مغفرۃ وأجرعظیم ‘‘ کا وعدہ کررکھا ہے۔(الحجرات:3)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے ’’ سیماھم فی وجوھھم من أثرالسجود ‘‘ کہہ کر دربارالٰہی کے شیدائی وفدائی قراردیاہے۔(ألفتح:29)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں رب نے ’’ السابقون الألون ‘‘ کے لقب سے ملقب کیا۔( ألتوبۃ:100)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے راہ کو قرآن نے ’’ سبیل المؤمنین ‘‘ کا نام دیا ہے۔ (ألنساء:115)

یہ وہ مقدس جماعت ہے یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے کوتاہیوں پر رب نے مؤاخذہ نہیں کیا بلکہ یہ اعلان ’’ ولقدعفااللہ عنھم ‘‘ ہوا۔ (آل عمران:155)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے لئے نبی مکرمﷺ کو ’’ واستغفرلھم ‘‘ کاحکم ہوا۔

(آل عمران:159،محمد:19)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن سے نبی مکرم ﷺ کو ’’ وشاورھم فی الأمر‘‘ کہہ کرمشورہ کرنے کا حکم دیاگیا۔

(آل عمران:159)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن پر تبرابازی کرنے والوں کو قرآن نے ’’ فقداحتملوا بھتانا و إثمامبینا ‘‘ کہہ کر ملزم قراردے دیاہے۔(الاحزاب:58)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں ان الفاظ میں تسلی دی گئیں ’’ نحن أولیاءکم فی الحیوۃ الدنیاوفی الآخرۃ ‘‘۔

(حم السجدۃ:31)

یہ وہ مقدس جماعت ہے یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں فرشتے ’’ أن لاتخافواولاتحزنوا ‘‘ کے کلمات سے تھپکیاں دیتے رہے.(حم السجدۃ:30)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی خاص صفت ’’ ینصروں اللہ ورسولہ ‘‘ تھی۔(ألحشر:8)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی چاہت ’’ یبتغون فضلامن اللہ ورضوانا ‘‘ تھی۔(ألحشر:8)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے بلاواسطہ ’’ کنتم خیرامۃ ‘‘ سے مخاطب کیا۔(آل عمران:110)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں رب نے ’’ أمۃ وسطا ‘‘ کا خطاب دے کر اس کائنات میں سب سے افضل،ثقہ،قابل اعتماد ولائق اتباع قراردیاہے۔(ألبقرۃ:143)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن ’’ وأعداللہ لھم جنات تجری من تحتھاالأنھارخالدین فیھا ‘‘ کہہ کرجنتی ہونے کا سند دے رہاہے۔(ألتوبۃ:89/100)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جو قرآن کی زبان میں ’’ أشداء علی الکفار رحماء بینھم ‘‘ یعنی دشمنوں کے خلاف ننگی تلواراور حلقۂ یاراں میں بریشم کی طرح نرم ہیں۔(ألفتح:29)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے ’’ رضی اللہ عنھم ورضواعنہ ‘‘ کہہ کر رب کے رضوانیت کی بشارت دی ہے۔(ألتوبۃ:100،ألمجادلۃ:22)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے احوال وکوائف کی خبریں بعد والوں کو ان الفاظ میں دی گئیں’’ فرحین بماآتاھم اللہ۔۔۔۔ اور یستبشرون بنعمۃ من اللہ وفضل۔۔۔۔(آل عمران:170-171)

یہ وہ مقدس جماعت ہے یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی تعریف ’’ کانواقلیلا من اللیل مایھجعون، وبالأسحار ھم یستغفرون ‘‘ (الذاریات:17-18) اور کبھی ’’ رجال لاتلھیھم تجارۃ ولابیع عن ذکراللہ وإقام الصلاۃ ‘‘ کے الفاظ میں کی گئی۔(ألنور:37)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جو ’’ یاأیھاالذین آمنوا‘‘ کے پہلے مخاطب ہیں۔(القرآن)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جو ’’ یاأیھاالناس ‘‘ کے پہلے مخاطب ہیں۔(ألقرآن)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی صفت ’’ ألحب للہ والبغض للہ ‘‘ ہے۔(ألمجادلۃ:22)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جوہروقت ’’ سمعناوأطعنا ‘‘ کی گن گاتی تھیں۔(ألبقرۃ:285،ألنور:51)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں صرف ’’ ربنا اللہ ‘‘ کہنے کی پاداش میں شہربدرکیاگیا۔ (ألحج:40)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن سے رب نے یہ وعدہ ’’ لنوئنھم فی الدنیا حسنۃ ولأجرالآخرۃ أکبر‘‘ کررکھاہے۔ (ألنحل:41)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جو اپنے رب سے ملاقات کے شوق میں ہروقت جہاد کی آرزو اور اس کے لئے منتظررہاکرتی تھیں۔ (ألأحزاب:22-23)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں رب نے اپنے رسول کی نصرت کے لئے بنایاتھا۔(ألأنفال:62)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں اللہ کی ولایت حاصل ہے۔(آل عمران:122)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی مدد کے لئے نورانی مخلوق نے حاضری دی۔(آل عمران:124،ألأنفال:9)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہوں نے اپنے تمام ذاتی مفادات کو بالائے طاق رکھ دیا تھا۔(ألحشر:9)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن سے اللہ کو محبت تھی۔(ألتوبۃ:108)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کا شہید ہونارب کو پسند تھا۔(آل عمران:140)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے دفاع میں قرآن اترتارہا۔(ألحج:38)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے اوپر رب کی رحمتیں نازل ہوتی رہیں۔(ألأحزاب:43)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے لئے فرشتے دعائیں مغفرت کرتے رہے۔(ألأحزاب:43)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے دلوں میں سکینتوں کانزول ہوا۔(ألفتح:4-18)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کےدل حسد سے پاک تھے۔ (ألحشر:9)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے نقشِ پا کی پیروی ہی اصل ایمان ہے۔(ألبقرۃ:137)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی راہ چھوڑنے والوں کو جہنم کی وعید سنائی گئی۔ (ألنساء:115)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے عادات واطوار،اخلاق واوصاف کا ذکرخیر تورات وانجیل میں موجود تھے۔(ألفتح:29،ألتوبۃ:111،شرح السنۃ للأرناؤوط:3628)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی گواہی رب العالمین کے یہاں قابل قبول ہے۔(ألبقرۃ:143)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی دلیں ایمان کی محبت سے لبریز اورکفروشرک،فسق وعصیان کی نفرت سے پرتھیں۔ (ألحجرات:7)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے گناہوں کو مٹادیا گیا۔(آل عمران:195)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں بیوقوف کہنے والوں کو رب ذوالجلال والاکرام نے خود بیوقوف کہا۔(ألبقرۃ:13)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں ذلیل کہنے والا خود پوری کائنات کا سب سے بڑاذلیل انسان بن گیا۔(ألمنافقون:8)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے ساتھ مذاق کرنے والوں کے ساتھ خود رب نے مذاق کیا۔(ألبقرۃ:15)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں رب نے کندن بنانے کے لئے آزمایاتھا۔(آل عمران:140)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے ساتھ مسخرہ کرنے والوں کے ساتھ رب خود مسخرہ کرتاہے۔(ألتوبۃ:79)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان کو لکھ دیا تھا۔(ألمجادلۃ:22)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے ایثار وقربانیوں کا مقابلہ دنیاوجہان میں کوئی نہیں کرسکتا۔(ألحشر:9)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے حق میں قرآن بعد میں آنے والوں کو دعائے مغفرت کرنے کاحکم دیتاہے۔(ألحشر:10)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہوں نے اپنے جانوں اورمالوں کو جنت کے بدلے فروخت کردیاتھا۔(ألتوبۃ:111)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں قرآن نے اس روئے زمین کا سب سے زیادہ باعزت گروہ قراردیا ہے۔(ألمنافقون:8)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے نقش قدم پر چلنے کی دعامانگناہرنمازمیں فرض قراردیاگیا۔ (ألفاتحۃ:6)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے بارے میں فرمان نبویﷺ ہے: ’’ لاتزالون بخیرمادام فیکم من رآنی وصاحبنی ‘‘ کہ تم اس وقت تک خیروبھلائی میں رہوگے جب تک کہ تمہارے درمیان مجھے دیکھنے والے اورمیری صحبت اختیارکرنے والے موجودرہیں گے۔(ألصحیحۃ للألبانی:3283)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کو دیکھنے والا بھی خوش نصیب ہوجاتاہے ’’ طوبی لمن رآی من رآنی ‘‘۔(ألصحیحۃ للألبانی:3283)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے ناراض ہونے سے رب ناراض ہوجائے ’’ لئن کنت أغضبتھم لقد أغضبت ربک‘‘(مسلم:2504)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں ’’ ماأناعلیہ وأصحابی‘‘ کہہ کرمعیارہدایت قراردیاگیا۔

(ألصحیحۃ للألبانی:1348)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے آپسی مشاجرت کے بارے میں زبان کولگام دینے کا حکم صادرہوا ’’ إِذَا ذُكِرَ أَصْحَابِي فَأَمْسِكُوا ‘‘ (ألصحیحۃ للألبانیؒ:431)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے بارے میں کھودوکرید کی اجازت نہیں ’’ دَعُوا لِي أَصْحَابِي ‘‘(ألصحیحۃ للألبانیؒ:1923)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے حقوقوں کے خیال رکھنے کا حکم ہوا ’’ اِحْفَظُونِي فِي أَصْحَابِي ‘‘

(ألصحیحۃ للألبانیؒ:1116)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آنے کاحکم ہوا۔’’ أَحْسِنُوا إِلَى أَصْحَابِي ‘‘

(ألصحیحۃ للألبانیؒ:430)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے ساتھ عزت وتکریم سے پیش آنے کا حکم ہوا ’’ أَكْرِمُوا أَصْحَابِي ‘‘

(مشکاۃ المصابیح للألبانیؒ:6003)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے سامنے عمرنوح کی عبادتیں بھی بیکارہیں ’’ لَمَشْهَدُ رَجُلٍ مِنْهُمْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَغْبَرُّ فِيهِ وَجْهُهُ خَيْرٌ مِنْ عَمَلِ أَحَدِكُمْ عُمُرَهُ وَلَوْ عُمِّرَ عُمُرَ نُوحٍ ‘‘ صحابہ میں سے کسی صحابی کا آپﷺ کے ساتھ جہاد میں حاضرہوناجس میں ان کا چہرہ خاک آلو دہواہو تم میں سے ہر ایک کی پوری زندگی کی عبادتوں سے زیادہ بہتر ہے اگرچہ اس کو نوح علیہ الصلاۃ والسلام کے برابرہی کیوں نہ عمر دے دی جائے۔(صحیح ابوداؤدللألبانیؒ:4650)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے ایک مٹھی جو کے صدقے کے برابر احدپہاڑ کا سونابھی نہیں ہے۔ (بخاری:3673،مسلم:222)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے بارے میں ’’ لَا تَسُبُّوا أَصْحَابِي ‘‘ کہہ کربرابھلاکہناحرام قراردیاگیا۔ (بخاری:3673،مسلم:2541)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن پر سب وشتم کرنے والا اللہ،فرشتوں نیزتمام لوگوں کے لعنت کو مستحق ہوتاہے۔

(ألصحیحۃ للألبانیؒ:2340)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن سے محبت کرنے والا محبوب الٰہی ہے۔(بخاری:3783)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن سے بغض وعنادرکھنے والا ملعون ہے۔(بخاری:3783)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے قتل کئے جانے پر نبی رحمتﷺ اتنے دل گرفتہ ہوئے کہ ایک ماہ تک قاتلوں پرنام لے لے کر بددعاکرتے رہے۔(بخاری:4094)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے شان میں بارہاقرآن کا نزول ہوتارہا۔(3798)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن سے انسان ہی کیا جمادات کوبھی الفت ومحبت ہے۔(بخاری:3367)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن میں سے 313 اصحاب کو ’’ اِعْمَلُوا مَا شِئْتُمْ فَقَدْ غَفَرْتُ لَكُمْ ‘‘ کا اعزازملا ہے۔ (ابوداؤد:4654،الصحیحۃ للألبانیؒ:2732)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کا زمانہ ہی دورنبوت کے بعد تا قیامت مابقی تمام زمانوں میں سب سے بہتروافضل قرارپایا ہے۔ (بخاری:3651،مسلم:2534)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن سے محبت ایمان اوربغض نفاق کی علامت قرارپائی ہے۔ (بخاری:3784،مسلم:74)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں آپﷺ نے ’’ أَصْحَابِي أَمَنَةٌ لِأُمَّتِي ‘‘ کہہ کراپنی امت کے لئے سامان رحمت قراردیا۔ (مسلم:2531)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں آپ ﷺ نے امت محمدیہ کے لئے ڈھال قراردیاتھا ’’ فَإِذَا ذَهَبَ أَصْحَابِي أَتَى أُمَّتِي مَا يُوعَدُونَ ‘‘ (مسلم:2531)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں جنت میں سب سے پہلے جانے کا شرف ملاہے۔(ألصحیحۃ للألبانیؒ:853)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی صفت ’’ وَلَایَخَافُوْنَ لَوْمَةَ لاَئِمٍ ‘‘ہے۔ (بخاری:7199،مسلم:1704)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں جنت میں بھی نبی کریم ﷺ کی یاری ومعیت حاصل ہے۔(صحیح الترمذی للألبانیؒ:2385)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی ادائیں رب کو پسندآتے تھے۔(بخاری:3798)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کو تعلیم دینے کے لئے فرشتوں کا آناجانالگارہتا تھا۔(بخاری:3777، ألصحیحۃ للألبانیؒ:2903)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہوں نے نبی مکرم ﷺ کے لئے اپنے اپنے جسموں کو ڈھال بنادیاتھا۔(بخاری:3811)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے تین پشتوں کے لئے دعائے مغفرت کی گئی ہے۔ (مسلم:6416)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں نبی ﷺ نے ’’ أَنْتُمُ الْيَوْمَ خَيْرُ أَهْلِ الْأَرْضِ ‘‘ کہہ کر روئے زمین کے سب سے بہترین باشندے قراردیاتھا۔(بخاری:4154،مسلم:4811)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کا وجود ہی میدان جنگ میں فتح یابی وکامیابی کی دلیل تھی ’’ يَأتِي عَلَى النَّاسِ زَمَانٌ يَغْزُو فِئَامٌ مِنَ النَّاسِ فَيُقَالُ لَهُمْ فِيكُمْ مَنْ رَأَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَيَقُولُونَ نَعَمْ فَيُفْتَحُ لَهُمْ، ‘‘ (مسلم:6468،بخاری:3649)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کا ایک لمحہ یا ایک سیکنڈ سیدالکونینﷺ کے ساتھ گذارنا ایک شخص کے چالیس سال کے عمل صالح سے بہتر ہے ’’ لَا تَسُبُّوا أَصْحَابَ مُحَمَّدٍ فَلَمَقَامُ أَحَدِهِمْ سَاعَةً --یعنی مع النبیﷺ-- خَيْرٌ مِنْ عَمَلِ أَحَدِكُمْ أَرْبَعِينَ سَنَةً ‘‘(قال ابن عباس رضی اللہ عنہ،صححہ الألبانیؒ فی تخریج شرح العقیدہ الطحاویۃ:469)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے بارے میں عالم بالا کی خبریں عرش والے نے فرش والوں کو دے دیا ہے۔

(صحیح أبوداؤد للألبانیؒ:2199)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں دیکھ کر شام کے نصرانیوں نے کہاتھا کہ واللہ! یہ لوگ ہمارے حواریوں سے بہتر ہیں۔(ابن کثیر:4/261)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے اخلاص ،ایمان ،توکل،محبت وخشیت میں تاقیامت کوئی برابری نہیں کرسکتا۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں ہرپل ،ہردم اور ہرقدم قدم پر بشارتیں ہی بشارتیں ملیں ہیں۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہوں نے ہمیشہ اپنے ماں باپ،اہل و عیال ،اعزہ واقارب بلکہ خوداپنی ذات پر نبی رحمت ﷺ کو مقدم رکھاتھا۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کا تکیۂ کلام ’’ فداک أبی وأمی ‘‘ تھا۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کا ایک لمحہ نبی ﷺ کی معیت میں گذارنازندگی بھرکی عبادتوں وریاضتوں سے بہتر وافضل ہے ’’ فَلَمُقَامُ أَحَدِهِمْ سَاعَةً خَيْرٌ مِنْ عَمَلِ أَحَدِكُمْ عُمُرَهُ ‘‘ (قال ابن عمر رضی اللہ عنہ،صحیح ابن ماجہ للألبانیؒ:234)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی عیب جوئی کرنا قرآن وسنت کی عیب جوئی کرنے کے مترادف ہے۔

(مجموع الفتاوی لابن تیمیۃ:4/430)

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی صفت ’’ رھبان باللیل وفرسان بالنھار‘‘ یعنی رات کے راہب اور دن کے شہسوار ہے۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہیں امت محمدیہ نے ’’کلھم عدول ‘‘ کا خطاب دیا ہے۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہوں نے دین محمدی کے لئے اپنی گردنیں کٹادیں۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہوں نے اعلائے کلمۃ اللہ کے لئے اپنی عورتوں کو بیوہ اور بچوں کو یتیم بنادیا۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہوں نے رب کےرضاکی خاطر اپنے اعزہ واقارب کی گردنیں اتاریں۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہوں نے رضائے الہی کے لئے اپنے خاندان وقوم اور ملک وملت سے دشمنی مول لی۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جنہوں نے نبیﷺ کے ایک اشارۂ ابرو پراپنے گھربار،مال ودولت کولٹادیا۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کی آنکھوں کے سامنے قرآن کا نزول ہوتاتھا۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے اوپر رب کا انعام واکرام نازل ہواہے۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کو ہدف تنقید وہی بناتاہے جس کے دل میں کفرونفاق ہو۔

یہ وہ مقدس جماعت ہے جن کے تمام اخلاق وافعال قابل ستائش ہیں۔

الغرض:

ورق تمام ہوااورمدح باقی ہے

سفینہ چاہئے اس بحربیکراں کے لئے​

حرف آخر:آخرمیں رب العالمین سے دعاگوہوں کہ الہ العالمین تو ہمیں مرتے دم تک صحابہ کے نقش قدم پر قائم ودائم رکھ اور ان نفوس قدسیہ پر ہماری طرف سے سلام نازل فرما۔آمین
 
Top