محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
بسم اللہ الرحمن الرحیم
عقیدہ ہی وہ بنیادہے جس پر امتوں کی عمارت استوار ہوتی ہے۔ہر اُمت کی بہتری اور سر بلندی اس کے عقیدہ کی سلامتی اور اس کے افکار کی درستگی سے وابستہ ہے۔اسی لیے انبیاء علیھم السلام نے عقیدہ کی اصلاح کی دعوت دی اور ہر رسول نے دعوت کی ابتداء اس طرح کی:ٱعْبُدُوا۟ ٱللَّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَٰهٍ غَيْرُهُۥٓ
وَلَقَدْ بَعَثْنَا فِى كُلِّ أُمَّةٍۢ رَّسُولًا أَنِ ٱعْبُدُوا۟ ٱللَّهَ وَٱجْتَنِبُوا۟ ٱلطَّٰغُوتَ ۖترجمہ: الله کی بندگی کرو اس کے سوا تمہارا کوئی معبود نہیں (سورۃ الاعراف،آیت 59)
یہ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ نے مخلوق کو صرف اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے:ترجمہ: اور ہم نے ہر جماعت میں پیغمبر بھیجا کہ اللہ ہی کی عبادت کرو اور بتوں (کی پرستش) سے اجتناب کرو۔ (سورۃ النحل،آیت 36)
وَمَا خَلَقْتُ ٱلْجِنَّ وَٱلْإِنسَ إِلَّا لِيَعْبُدُونِ ﴿56﴾
ترجمہ: اور میں نے جن اور انسان کو بنایا ہے تو صرف اپنی بندگی کے لیے (سورۃ الذاریات،آیت 56)
حقیقت توحید از صالح بن فوزان