السلام علیکم،
عقیقہ کے جانور کی ہڈی توڑنے کے تعلق سے حدیث کی وضاحت مطلوب ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وصلم نے حسن و حسین رضی اللہ عنھما کی عقیقوں کے موقع پر فرمایا:
ان ابعثو الی القابلتہ منھا برجل وکلوا واطعموا ولا تکسروا منھا عظماً ۔ ابو داود
اسمیں سے ایک پیر دائی کو بھیج دو، کھاو اور کھلاو مگر اسکی ہڈی نہ توڑو۔
اگر گوشت تقسیم کرنا ہو تو بغیر ہڈیوں کو کاٹے یہ ممکن نہیں
اگر اس گوشت سے دعوت کرنی ہو تو بھی ممکن نہیں۔
مہر بانی فرماکر اس حدیث کا مطلب اور فہم کی مدلل وضاحت کریں۔
جزاک اللہ خیرا
عامر
عقیقہ کے جانور کی ہڈی توڑنے کے تعلق سے حدیث کی وضاحت مطلوب ہے۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وصلم نے حسن و حسین رضی اللہ عنھما کی عقیقوں کے موقع پر فرمایا:
ان ابعثو الی القابلتہ منھا برجل وکلوا واطعموا ولا تکسروا منھا عظماً ۔ ابو داود
اسمیں سے ایک پیر دائی کو بھیج دو، کھاو اور کھلاو مگر اسکی ہڈی نہ توڑو۔
اگر گوشت تقسیم کرنا ہو تو بغیر ہڈیوں کو کاٹے یہ ممکن نہیں
اگر اس گوشت سے دعوت کرنی ہو تو بھی ممکن نہیں۔
مہر بانی فرماکر اس حدیث کا مطلب اور فہم کی مدلل وضاحت کریں۔
جزاک اللہ خیرا
عامر