عبدالرحمن حمزہ
رکن
- شمولیت
- مئی 27، 2016
- پیغامات
- 256
- ری ایکشن اسکور
- 75
- پوائنٹ
- 85
كل بروز سوموار مکہ مکرمہ کے عظیم مدرس اور عالم دین شیخ محمد الأمين بن عبد اللہ الهررى وفات پاگئے
آپ دارالحدیث الخیریہ مکہ مکرمہ کے مدرس تھے حدیث کے مختلف موضوعات پر آپ نے 40 سے زائد کتب تاليف کیں
آپ نے 100 سال کے قریب عمر پائی 1348ھ میں پیدا ہوئے جب پیدا ہوئے تو یتیم تھے والدہ نے بہترین تربیت کی چار سال کی عمر میں حفظ کا آغاز کیا اور چھ سال کی عمر میں حفظ القرآن مکمل کیا
پھر بچپن سے ہی دینی علوم کے حصول میں مگن ہو گئے اثیوبیا (حبشہ) اور اردگرد کے مشائخ سے استفادے کے بعد دیگر علماء و محدثین کی طرف سفر کر کے علم حاصل کرتے رہے
علوم القرآن اور علوم الحدیث کے ساتھ ساتھ فقہ ، اصول فقہ کی کتب اور عربی ادب بلاغہ معانی اور دیگر علوم بھی سیکھے
1373ھ میں تدریس کا آغاز کیا تو طلبہ علم کا جم غفیر آپ کے پاس جمع ہو گیا
آپ صبح فجر سے لے کر عشاء تک مختلف علوم و فنون کی کتب طلبہ کو پڑھاتے
1398ھ میں حبشہ سے سعودیہ کی طرف ھجرت کی اور 1400ھ سے دارالحدیث الخیریہ میں مدرس تعینات ہوئے
آتھ سال تک مسجد حرام میں بھی تدریس کے فرائض سرانجام دیے
آپ نے صحیح مسلم کی شرح 26 جلدوں میں لکھی
اللہ آپ کی حسنات کو قبول کرے اور بلندی درجات کا باعث بنائے
اللهم اغفر له وارحمه و عافه واعف عنه ۔
منقول..
آپ دارالحدیث الخیریہ مکہ مکرمہ کے مدرس تھے حدیث کے مختلف موضوعات پر آپ نے 40 سے زائد کتب تاليف کیں
آپ نے 100 سال کے قریب عمر پائی 1348ھ میں پیدا ہوئے جب پیدا ہوئے تو یتیم تھے والدہ نے بہترین تربیت کی چار سال کی عمر میں حفظ کا آغاز کیا اور چھ سال کی عمر میں حفظ القرآن مکمل کیا
پھر بچپن سے ہی دینی علوم کے حصول میں مگن ہو گئے اثیوبیا (حبشہ) اور اردگرد کے مشائخ سے استفادے کے بعد دیگر علماء و محدثین کی طرف سفر کر کے علم حاصل کرتے رہے
علوم القرآن اور علوم الحدیث کے ساتھ ساتھ فقہ ، اصول فقہ کی کتب اور عربی ادب بلاغہ معانی اور دیگر علوم بھی سیکھے
1373ھ میں تدریس کا آغاز کیا تو طلبہ علم کا جم غفیر آپ کے پاس جمع ہو گیا
آپ صبح فجر سے لے کر عشاء تک مختلف علوم و فنون کی کتب طلبہ کو پڑھاتے
1398ھ میں حبشہ سے سعودیہ کی طرف ھجرت کی اور 1400ھ سے دارالحدیث الخیریہ میں مدرس تعینات ہوئے
آتھ سال تک مسجد حرام میں بھی تدریس کے فرائض سرانجام دیے
آپ نے صحیح مسلم کی شرح 26 جلدوں میں لکھی
اللہ آپ کی حسنات کو قبول کرے اور بلندی درجات کا باعث بنائے
اللهم اغفر له وارحمه و عافه واعف عنه ۔
منقول..